قومی کھیل ایوارڈ کی نامزدگی کی شروعات اپریل میں ہونی تھی لیکن کورونا وائرس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے اسے مئی تک بڑھا دیا گیا۔ملک بھر میں لگے لاک ڈاؤن کا تیسرا مرحلہ 17 مئی کو ختم ہونا ہے۔نامزدگی بھیجنے کی آخری تاریخ تین جون ہے۔
وزارت نے قومی کھیل فیڈریشنوں کو خط بھیج کر کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں لاگو لاک ڈاؤن کو دیکھتے ہوئے نامزدگی کے لئے ہارڈ کاپی بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔
درخواست گزار کاغذات نامزدگی پر دستخط کر اس کی اسکین کاپی آخری تاریخ سے پہلے بھیج دیں۔آخری تاریخ کے بعد کسی بھی نامزدگی کو قبول نہیں کیا جائے گا اور وزارت تاخیر کے لئے ذمہ دار نہیں ہو گی ۔
قابل ذکر ہے کہ مختلف کھیلوں کے لئے کھلاڑیوں کو قومی کھیل ایوارڈ دیئے جاتے ہیں۔قومی کھیل میں ملک کا سب سے بڑا کھیل ایوارڈ کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ بھی شامل ہیں ۔کوچ کو درون اچاریہ ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے جبکہ لائف ٹائم شراکت کے لئے دھیان چند ایوارڈ دیا جاتا ہے۔
اس سال کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ کے لئے جنوری 2016 سے دسمبر 2019 تک کی کارکردگی کو ذہن میں رکھا جائے گا۔ڈوپ میں شامل کھلاڑیوں کو ان انعامات کے لئے نامزد نہیں کیا جائے گا۔
وزارت نے کہا کہ جن کھلاڑیوں پر ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی طرف سے ممنوعہ ادویات کے استعمال کی وجہ سے پابندی لگی ہے یا ان کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہے.
انہیں ایوارڈ کے لئے شامل نہیں کیا جائے گا ۔ غور طلب ہے کہ کھیل رتن کی انعامی رقم ساڑھے سات لاکھ روپے جبکہ ارجن ایوارڈ کی رقم پانچ لاکھ روپے ہوتی ہے۔