یوجین: عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کی 400 میٹر کی دوڑ میں کانسے کا تمغہ جیتنے والے برطانیہ کے میتھیو ہڈسن اسمتھ نے انکشاف کیا کہ وہ کورونا کی وبا کے دوران چوٹ، قرض اور تنہائی کی وجہ سے ذہنی دباؤ سے نبرد آزما تھے اور خودکشی کرنا چاہتے تھے۔ ہڈسن اسمتھ نے جمعہ کو 44.66 سیکنڈ میں تیسرا مقام حاصل کیا جب کہ امریکی مائیکل نارمن اور گریناڈا کے کرانی جیمز بالترتیب پہلے اور دوسرے نمبر پر رہے۔ Hudson Smith Reveals Mental Health Struggles
ہڈسن اسمتھ نے عالمی چیمپئن شپ میں برطانیہ کا چوتھا تمغہ جیتنے کے بعد کہا کہ 'میں 2021 میں شدید ذہنی تناؤ کا شکار تھا۔ یہ بات بہت سے لوگ نہیں جانتے لیکن میں نے خودکشی کی کوشش بھی کی۔' انہوں نے کہا کہ میں دوڑتے ہوئے بھی اپنے دکھوں کے بارے میں سوچتا تھا۔ میں یہ جانتے ہوئے بھی مقابلوں میں حصہ لیتا تھا کہ میں اپنا 100 فیصد نہیں دے رہا ہوں۔ آپ پر بہت دباؤ ہے کیونکہ بہت سے لوگوں کو آپ سے بہتر کی امید ہوتی ہے۔ Hudson Smith Won Bronze in World Athletics Championship
برطانوی کھلاڑی نے بتایا کہ 'وہ گذشتہ برس اولمپکس میں حصہ نہیں لے سکے تھے جس کے بعد ان کے اسپانسرز نے انہیں ایک ایک کرکے چھوڑنا شروع کردیا اور وہ امریکہ میں رہتے ہوئے مقروض ہوگئے۔ ہڈسن اسمتھ نے کہا کہ 'میں کئی وجوہات کی بنا پر اولمپکس میں نہیں جا سکا۔ میں کووڈ کے دوران امریکہ میں پھنس گیا تھا۔ مجھے امریکہ سے محبت ہے لیکن میں اپنے خاندان کے ساتھ رہنا چاہتا تھا۔ وہ مشکل وقت تھا۔ مجھے یاد ہے کہ میں نے بہت سے لوگوں کو دیکھا ہے۔ کھیل چھوڑنے کے بارے میں میری والدہ اور دوسروں نے مجھے ایسا نہ کرنے کو کہا۔ اب میں نے اپنا قرض ادا کر دیا ہے، پوما میرا نیا اسپانسر ہے اور اب میں نے یہ تمغہ بھی جیت لیا ہے۔'
ہڈسن اسمتھ نے مزید کہا کہ پہلا تمغہ جیتنے کے بعد ان کا اعتماد واپس آگیا ہے۔ میں نے اپنا نام دیکھا اور میں زمین پر سجدہ ریز ہوگیا۔ گزشتہ تین سال انتہائی مشکل رہے ہیں۔ یہ عالمی سطح پر میرا پہلا تمغہ ہے۔ یہاں سے بہت سارے لوگ آگے بڑھتے ہیں۔ کچھ بھی ممکن ہے۔'