آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ (ایمز) کے جواہر لال نہرو آڈیٹوریم میں اعضا کا عطیہ کرنے والے لوگوں کی یاد میں اعضاء دوبارہ تنصیب بینکنگ ادارے (اوربو) کی جانب سے کل منعقد ایک پروگرام میں میری کوم نے لتا منگیشکر کا گانا'عجيب داستاں ہے یہ، کہاں شروع کہاں ختم 'گایا۔
انہوں نے پورے سر-تال کے ساتھ گا کر ثابت کر دیا کہ ان کی شخصیت کے کئی رنگ ہیں۔ وہ ایک پرجوش اور کثیر جہتی صلاحیت کی امیر شخصیت ہیں۔ ان کا گانا ختم ہونے پر آڈیٹوریم میں موجود لاکھوں لوگوں کی تالیوں کی آواز رکنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔
بے شک، یہ پروگرام اعضا عطیہ کرنے والے لوگوں کی یاد میں منعقد کیا گیا تھا اور ان کے اہل خانہ کو اس نیک کام کے لیے یادگار علامت دیا گیا تھا۔ اپنوں کی موت کو ایک بار پھر یاد کرکے لواحقین اور دیگر لوگ تو غمگین تھے ہی اس موقع پر مرکزی صحت اور بہبود کے وزیر ہرش وردھن، وزیر کھیل کرن رجیجو، گلوکار موہت چوہان اور میری کوم بھی جذباتی ہو گئیں۔
اعضا عطیہ کرنے پر اپنے خیالات رکھنے کے موقع پر ملک کی سب سے زیادہ کامیاب خاتون مکے باز نے کہا کہ میں نے بہت محنت کرتے ہوئے کھیل کی دنیا میں بلندی کو چھووا ہے۔ یہاں آکر مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ میں بھی اعضا عطیہ کروں تاکہ مرنے کے بعد بھی مجھے یاد کیا جائے۔
میں کسی نہ کسی شخص کے جسم کا حصہ بن کر زندہ رہوں۔یہ اعلان کرتے وقت ان کی آنکھیں بھر آئی تھیں اور گلا رندھ گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اعضا عطیہ ضرور کریں گی لیکن اس کی تاریخ کے بارے میں ابھی نہیں بتائیں گي۔
پروگرام کو ہلکا پھلكا بنانے کے ارادے سے منتظمین کی جانب سے کچھ مختلف کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے اس کے لیے میری کوم سے گانے کی درخواست کی جسے انہوں نے فوری طور پر مان لیا اور گانے کو میٹھی آواز اور اچھے تال میں گا کر ماحول کو خوشگوار بنا دیا۔