ناگپور: آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ہندوستان کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے رویندر جڈیجہ نے کہا کہ پانچ ماہ تک کرکٹ سے دور رہنے کے بعد ٹیم کی جیت میں کردار ادا کرنا حیران کن لیکن خوشگوار احساس ہے۔
پلیئر آف دی میچ جڈیجہ نے ہفتہ کو کہا، ''پانچ ماہ بعد گیند اور بلے کے ساتھ 100 فیصد دینا بہت اچھا لگتا ہے۔ جب میں این سی اے میں تھا میں سخت محنت کر رہا تھا، اپنی بحالی بھی کر رہا تھا۔ این سی اے کا تمام عملہ، فزیوز، ٹرینر میرے ساتھ سخت محنت کر رہے تھے۔"
انہوں نے کہا کہ میں اچھے علاقوں میں گیند کرنا چاہتا تھا، گیند گھوم رہی تھی، گیند سیدھی جا رہی تھی اور نیچی بھی رہ رہی تھی۔ میں جانتا ہوں کہ آسٹریلیائی بلے باز سوئپ اور ریورس سوئپ کھیلنا پسند کرتے ہیں جس کا میں نے فائدہ اٹھایا۔ ایک بلے باز کے طور پر میں بہت زیادہ بدلاو نہیں کرتا۔ میں اب اپنی بیٹنگ پر زیادہ توجہ دیتا ہوں کیونکہ یہ اہم نمبر ہے۔
خیال ر ہے کہ رویندر جڈیجہ نے آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں جس کے بعد انہوں نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 70 رن کا تعان کیا۔ آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں بھی وہ 34 رن کے عوض دو اہم کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے۔ ہندستان نے یہ میچ ایک اننگز اور 132 رن سے جیت لیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹیم انڈیا نے بارڈر-گواسکر ٹرافی کے پہلے ٹیسٹ میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ناگپور میں کھیلے گئے اس میچ میں بھارت نے آسٹریلیا کو صرف تین دن میں ایک اننگ اور 132 رنز سے شکست دی۔ دوسری اننگز میں آسٹریلیا نے روی چندرن اشون اور رویندر جڈیجہ کی جوڑی کے سامنے مکمل طور پر بے بس نظر آیا۔ ٹیم انڈیا اب 4 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 1-0 سے آگے ہے۔
آسٹریلیا کی ٹیم پہلی اننگز میں 177 رنز بنا چکی تھی، جواب میں بھارتی ٹیم نے 400 رنز بنائے اور پہلی اننگز میں 223 رنز کی برتری حاصل کی۔ بھارت کی جانب سے لمبے وقفے کے بعد کرکٹ میں واپسی کرنے والے آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ نے پہلی اننگ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ بھارتی کپتان روہت شرما نے 120، اکشر پٹیل نے 84 اور رویندر جڈیجہ نے 70 رنز بنائے۔ بھارت کو پہلی اننگز میں 223 رنز کی برتری حاصل ہوئی تھی۔ لیکن جیسے ہی ٹیم انڈیا نے دوسری اننگز میں گیند بازی شروع کی، آسٹریلوی ٹیم بے بس نظر آئی۔ روی چندرن اشون اور رویندر جڈیجہ کی جوڑی نے آسٹریلیا کی بیٹنگ کو پوری طرح بے بس کر دیا۔ بھارت کا اسپن اٹیک کا بہت کارگر ثابت ہوا اور ٹیم انڈیا نے صرف 3 دن میں میچ جیت لیا۔