ETV Bharat / sports

Nikhat Zareen Interview: نکہت زرین کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا

author img

By

Published : May 24, 2022, 6:11 PM IST

Updated : May 24, 2022, 6:39 PM IST

نکہت زرین نے ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیت کر پوری دنیا میں بھارت کا نام روشن کیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کو انٹرویو کے دوران نکہت بہت سی باتوں کا انکشاف کیا۔ نکہت نے کہا کہ ان کا خواب اولمپک تمغہ جیتنا ہے۔ Nikhat Zareen Win at World Boxing Championship

ورلڈ باکسنگ چیمپئن نکہت زرین
ورلڈ باکسنگ چیمپئن نکہت زرین

حیدرآباد: حال ہی میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ باکسر نکہت زرین نے ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ نکہت نے 52 کلوگرام کیٹگری میں اس نے تھائی لینڈ کی جیتپونگ جوٹامس کو 5-0 سے شکست دی۔ نکہت ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتنے والی بھارت کی پانچویں خاتون باکسر ہیں۔ اس سے قبل لیکھا کے سی، جینی آر ایل، سریتا دیوی اور ایم سی میری کوم خاتون باکسر کے طور پر ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں بھارت کے لیے گولڈ میڈل جیت چکی ہیں۔ ایم سی میری کوم 6 بار یہ کارنامہ انجام دے چکی ہیں۔ World Boxing Champion Nikhat Zareen

نکہت زرین کا انٹرویو

بات چیت کے دوران معلوم ہوا کہ ایک بار نکہت نے اپنے والد سے پوچھا کہ نظام آباد کے کلکٹریٹ میں واقع اسپورٹس گراؤنڈ میں صرف مرد ہی باکسنگ کے لیے کیوں جاتے ہیں؟ تب ان کے والد جمیل احمد نے نکہت سے کہا کہ اس کھیل میں محنت اور طاقت کی ضرورت ہے۔ پھر نکہت نے پوچھا کہ کیا لڑکیاں باکسنگ نہیں کر سکتیں؟ ان کے والد نے کہا تھا عورتیں مردوں کی ماتحت ہیں وہ یہ کھیل نہیں کھیل سکتیں۔ نکہت نے اپنے والد کی یہ بات سن کر نکہت زرین نے ایک چیلنج کے طور پر لیا اور آج ورلڈ باکسنگ چیمپئن بن کر اپنا نام روشن کیا۔

نکہت زرین سے گفتگو کے اقتباسات

سوال: آپ عالمی چیمپئن شپ جیتنے والی پانچویں بھارتی خاتون ہیں؟ یہ آپ کے لیے کتنا معنی رکھتا ہے؟

جواب: جی ہاں، میں عالمی چیمپئن شپ میں یہ تمغہ جیتنے والی پانچویں بھارتی باکسر ہوں۔ یہ میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے کیونکہ میں نے طویل عرصے کے بعد عالمی چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا ہے۔ یہ جیت یقینی طور پر کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز اور پیرس اولمپکس جیسے آئندہ مقابلوں کے لیے میرے اعتماد کو بڑھا دے گی۔

سوال: آپ ایک برے دور سے گزری ہیں۔ چوٹ بھی لگی اور کورونا کے دوران پریشان بھی ہوئیں۔ یہ کتنا مشکل تھا اور آپ کو کس چیز نے متاثر کیا؟

جواب: میری زندگی میں بہت سے اتار چڑھاؤ آئے ہیں لیکن میں نے ہمیشہ اپنے آپ پر یقین کیا۔ مجھے ہمیشہ اپنے آپ پر یقین تھا کہ ایک دن میں ورلڈ چیمپئن شپ میں تمغہ جیتنے کا خواب پورا کروں گی۔ جی ہاں، انجری کے بعد میری زندگی میں بہت کچھ ہوا لیکن ان چیزوں نے مجھے واپس لڑنے کے لیے مضبوط بنایا اور اب میں ورلڈ چیمپئن شپ جیتنے کے قابل ہوں۔ میں نے اپنی زندگی میں جتنی مشکلات اور قربانیوں کا سامنا کیا ہے وہ سب اس مقابلے میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد قابل قدر تھا۔

سوال: ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے اپنی تیاری کے بارے میں بتائیں

جواب:میری تیاری بہت اچھی تھی۔ میں نے اس مقابلے کے لیے بہت محنت کی۔

حیدرآباد: حال ہی میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ باکسر نکہت زرین نے ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ نکہت نے 52 کلوگرام کیٹگری میں اس نے تھائی لینڈ کی جیتپونگ جوٹامس کو 5-0 سے شکست دی۔ نکہت ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتنے والی بھارت کی پانچویں خاتون باکسر ہیں۔ اس سے قبل لیکھا کے سی، جینی آر ایل، سریتا دیوی اور ایم سی میری کوم خاتون باکسر کے طور پر ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں بھارت کے لیے گولڈ میڈل جیت چکی ہیں۔ ایم سی میری کوم 6 بار یہ کارنامہ انجام دے چکی ہیں۔ World Boxing Champion Nikhat Zareen

نکہت زرین کا انٹرویو

بات چیت کے دوران معلوم ہوا کہ ایک بار نکہت نے اپنے والد سے پوچھا کہ نظام آباد کے کلکٹریٹ میں واقع اسپورٹس گراؤنڈ میں صرف مرد ہی باکسنگ کے لیے کیوں جاتے ہیں؟ تب ان کے والد جمیل احمد نے نکہت سے کہا کہ اس کھیل میں محنت اور طاقت کی ضرورت ہے۔ پھر نکہت نے پوچھا کہ کیا لڑکیاں باکسنگ نہیں کر سکتیں؟ ان کے والد نے کہا تھا عورتیں مردوں کی ماتحت ہیں وہ یہ کھیل نہیں کھیل سکتیں۔ نکہت نے اپنے والد کی یہ بات سن کر نکہت زرین نے ایک چیلنج کے طور پر لیا اور آج ورلڈ باکسنگ چیمپئن بن کر اپنا نام روشن کیا۔

نکہت زرین سے گفتگو کے اقتباسات

سوال: آپ عالمی چیمپئن شپ جیتنے والی پانچویں بھارتی خاتون ہیں؟ یہ آپ کے لیے کتنا معنی رکھتا ہے؟

جواب: جی ہاں، میں عالمی چیمپئن شپ میں یہ تمغہ جیتنے والی پانچویں بھارتی باکسر ہوں۔ یہ میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے کیونکہ میں نے طویل عرصے کے بعد عالمی چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا ہے۔ یہ جیت یقینی طور پر کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز اور پیرس اولمپکس جیسے آئندہ مقابلوں کے لیے میرے اعتماد کو بڑھا دے گی۔

سوال: آپ ایک برے دور سے گزری ہیں۔ چوٹ بھی لگی اور کورونا کے دوران پریشان بھی ہوئیں۔ یہ کتنا مشکل تھا اور آپ کو کس چیز نے متاثر کیا؟

جواب: میری زندگی میں بہت سے اتار چڑھاؤ آئے ہیں لیکن میں نے ہمیشہ اپنے آپ پر یقین کیا۔ مجھے ہمیشہ اپنے آپ پر یقین تھا کہ ایک دن میں ورلڈ چیمپئن شپ میں تمغہ جیتنے کا خواب پورا کروں گی۔ جی ہاں، انجری کے بعد میری زندگی میں بہت کچھ ہوا لیکن ان چیزوں نے مجھے واپس لڑنے کے لیے مضبوط بنایا اور اب میں ورلڈ چیمپئن شپ جیتنے کے قابل ہوں۔ میں نے اپنی زندگی میں جتنی مشکلات اور قربانیوں کا سامنا کیا ہے وہ سب اس مقابلے میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد قابل قدر تھا۔

سوال: ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے اپنی تیاری کے بارے میں بتائیں

جواب:میری تیاری بہت اچھی تھی۔ میں نے اس مقابلے کے لیے بہت محنت کی۔

Last Updated : May 24, 2022, 6:39 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.