بنگلورو: بھارت کی مرد اور خواتین ہاکی ٹیموں نے ہفتہ کو سابق ہیڈ کوچ سوجرڈ مارین کی نئی کتاب میں لگائے گئے الزامات پر سخت اعتراض کیا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ دیا۔ کوچ مارین نے اپنی کتاب "ول پاور: دی انسائیڈ اسٹوری آف دی انکریڈیبل ٹرن اراؤنڈ ان انڈین ہاکی" میں الزام لگایا کہ ایک کھلاڑی نے جان بوجھ کر مردوں کی ٹیم کے کپتان من پریت سنگھ کے کہنے پر کم کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ Indian hockey teams warn Marijne
مارین کے مطابق 2017 میں جب وہ ہندوستانی مردوں کی ہاکی ٹیم کے کوچ تھے، انہوں نے 2018 کے کامن ویلتھ گیمز میں ہندوستان کی نمائندگی کے لیے ایک نوجوان کھلاڑی کا انتخاب کیا۔ مارن نوجوان کی کامیابی کے بارے میں بہت مثبت تھے لیکن کھلاڑی اس سطح پر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا۔
کوچ مارن نے کہا کہ پہلے تو انہیں شک ہوا کہ کھلاڑی دباؤ کی وجہ سے اچھا نہیں کھیل رہا ہے، لیکن بعد میں انہیں معلوم ہوا کہ منپریت نے مبینہ طور پر کھلاڑی سے کہا تھا کہ "اتنا اچھا نہ کھیلو" تاکہ وہ اپنی پسند کے مطابق کھلاڑیوں کو ٹیم میں لاسکیں۔‘‘ اس الزام پر اعتراض کرتے ہوئے کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ یہ اعتماد کی مکمل خلاف ورزی ہے اور اس سے کھلاڑی مکمل طور پر غیر محفوظ محسوس کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ "ہم نے آج پریس میں سابق ہیڈ کوچ سوجرڈ مارین کی طرف سے لگائے گئے کچھ پریشان کن الزامات دیکھے ہیں۔ ہم اپنی ذاتی اطلاعات کے غلط استعمال اور جھوٹے الزامات پر اپنی گہری مایوسی کا اظہار کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ وقت کو تجارتی فائدے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ ہمارے وقار کے بدلے میں اپنی کتاب بیچنا۔"
مارین کا ہاکی انڈیا میں داخلہ 2017 میں ہوا جب وہ ہندوستانی خواتین ٹیم کے کوچ منتخب ہوئے۔ وہ اس سال مردوں کی ٹیم کے کوچ بھی منتخب ہوئے تھے لیکن بعد میں وہ خواتین کی ٹیم میں واپس آگئے اور 2021 تک ہیڈ کوچ کے عہدے پر فائز رہے۔ کھلاڑیوں نے کہاکہ "ہم اجتماعی طور پر سوجرڈ مارین سے سوال کرنا چاہیں گے کہ اگر ایسا کوئی واقعہ ان کی نگرانی میں ہوا ہے، تو ہاکی انڈیا یا اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے پاس شکایت کا ریکارڈ ہونا چاہیے۔ حکام سے چیک کرنے پر ہمارے پاس ایسا کچھ نہیں ہے۔ اس طرح کی شکایت کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔"
یہ بھی پڑھیں: UP Olympic Association تحقیقات مکمل ہونے تک کھیلوں کی سرگرمیوں کا حصہ نہیں بنیں گے، پانڈے
انہوں نے کہاکہ "بھارتی قومی مرد اور خواتین کی ہاکی ٹیمیں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑی ہیں اور ہماری سالمیت کا دفاع کریں گی، جس پر ان کی طرف سے سوال اٹھایا گیا ہے۔ ہمارا ملک، ٹیم اور ہاکی کا کھیل ہماری اجتماعی اولین ترجیح ہے۔ ایک فرد کے ذاتی فائدے کے لیے ہماری ٹیم کے کسی بھی رکن کی وقار سے سمجھوتہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
یو این آئی