میلبورن: آسٹریلیا کے سلامی بلے باز ڈیوڈ وارنر نے ہفتہ کو اعتراف کیا کہ کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے وہ پرتھ ٹیسٹ سے قبل ذہنی طور پر فٹ نہیں تھے۔David Warner on Perth Test
غورطلب ہے کہ وارنر نے کرکٹ آسٹریلیا سے اپنی کپتانی پر سے پابندی ہٹانے کی اپیل کی تھی۔ وارنر اور بورڈ دونوں ہی اس معاملے پر بند دروازوں کے پیچھے بات کرنا چاہتے تھے، لیکن کرکٹ آسٹریلیا کی طرف سے قائم کردہ کمیٹی عوامی طور پر ایسا کرنا چاہتی تھی۔ وارنر نے اس کے بعد اپنی اپیل واپس لیتے ہوئے کہاتھا کہ وہ ’’اپنے خاندان کو کرکٹ کے گندے کپڑے دھونے والی مشین نہیں بنانا چاہتے۔David Warner on Perth Test
آسٹریلیا نے 30 نومبر کوشروع ہونے والے پرتھ ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کا سامنا کیاتھا۔ یہ میچ آسٹریلیا نے 164 رنوں سے جیتا تھا، حالانکہ وارنر میچ کی دو اننگز میں بالترتیب صرف پانچ اور 48 رنز ہی بنا پائے تھے۔
وارنر نے کہا، "پرتھ ٹیسٹ سے قبل میری دماغی صحت شاید وہ نہیں تھی جہاں مجھے 100 فیصد ہونے کی ضرورت تھی۔ یہ اس وقت چیلنجنگ تھا۔ اگر میں اس کام کو اپنے طریقے سے کرتا تو ہم اسے حل کر لیتے۔ مجھے واقعی کرکٹ آسٹریلیا کی طرف سے کوئی حمایت حاصل نہیں تھی۔ میری ٹیم کے ساتھی اور ہماری ٹیم کا عملہ بالکل حیرت انگیز تھا۔ انہوں نے، میرے خاندان اور دوستوں نے مجھے اس مرحلے سے نکالا۔"
میدان میں اپنی جدوجہد کے باوجود وارنر نے کبھی بھی قومی ٹیم سے الگ ہونے پرغور نہیں کیا۔
وارنر نے کہا، مجھے کبھی محسوس نہیں ہوا کہ میں کرکٹ چھوڑ دوں یاپیچھے ہٹ جاؤں۔ مجھے لگتا ہے کہ میں کچھ بھی کر سکتا ہوں۔ اس وقت میری توجہ رنز بنانے اور ٹیم کے لیے بہترین کام کرنے پر تھی۔ میں اب بھی وہی کام دوبارہ کروں گا کیونکہ میں یہی کرناجانتا ہوں۔ میں میدان میں جانے اور ٹیم کے لیے اپنا بہترین دینے کے بارے میں سوچتا ہوں۔ میں آگے بڑھ چکا ہوں اور اب میں ذہنی طور پر مثبت محسوس کر رہا ہوں۔"
آسٹریلیا کو 26 دسمبر سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کا سامنا کرنا ہے۔ وارنر کا کہنا ہے کہ وہ تین میچوں کی اس سیریز کے بعد ایک بار پھر کرکٹ آسٹریلیا کے ساتھ بیٹھ کر بات کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’اس سیریز کے ختم ہونے کے بعد میں اس بارے میں بات کروں گا۔ میرے لئے اس وقت جنوبی افریقہ کا مقابلہ کرنے کے لیے ذہنی طور پر صحیح جگہ ہونا اہم ہے۔ میں ایک اور باکسنگ ڈے ٹیسٹ کھیلنے کے لیے تیار ہوں اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ ہمیں ایک سیریز جیتنی ہے۔"
یواین آئی۔