احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کل سے شروع ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 سے پہلے، ای ٹی وی بھارت کے راجیش کمار سنگھ نے سابق ہندوستانی کپتان مہندر سنگھ دھونی کے اسکول کوچ کیشو رنجن بنرجی سے ایک خصوصی بات چیت کی۔ جس میں بنرجی نے بتایا کہ ہندوستانی کپتان روہت شرما بہت سمجھدار ہیں لیکن ان کی کپتانی کے انداز کا موازنہ لیجنڈ ایم ایس دھونی سے نہیں کیا جا سکتا۔
حیدر آباد: کیشو رنجن بنرجی نے کہا کہ مہندر سنگھ دھونی میں ٹیم کی قیادت کرنے کی صلاحیت تھی جو شاذ و نادر ہی کسی (دوسرے) ہندوستانی کرکٹر میں دیکھی گئی۔ انکے مطابق دھونی وکٹ کے پیچھے رہ کر ہر کھلاڑی کے اگلے قدم کا اندازہ لگاتے تھے۔ پھر وہ اشارے دیتے اور بولر کو اس کے مطابق بولنگ کرنے کو کہتے۔ روہت شرما بھی بہت سمجھدار ہیں لیکن انکی کپتانی کا موازنہ مہندر سنگھ دھونی سے نہیں کیا جا سکتا۔
بنرجی نے کہا کہ اس بار ہندوستانی ٹیم بہت درست ہے لیکن بائیں ہاتھ کے اسپنر اکشر پٹیل کی کمی محسوس کی جائے گی جو انجری کی وجہ سے باہر ہوگئے ہیں۔
ان کے مطابق اکشر پٹیل میں اچھی بیٹنگ کرنے کی صلاحیت تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی سی سی آئی کو ان باتوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے تھا کہ منتخب کھلاڑیوں کو ایسے مواقع پر زخمی نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ وکٹ کیپر بلے باز ایشان کشن، جو ڈومیسٹک سرکٹ میں جھارکھنڈ کے لیے کھیلتے ہیں اور بیٹنگ آرڈر کو مضبوط بنا سکتے ہیں، کو ہندوستانی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کپتان روہت شرما، ویرات کوہلی اور کے ایل راہول سمیت بلے بازوں کے بارے میں بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ 19 نومبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہونے والے فائنل میں کون سی دو ٹیمیں مدموابل ہونگی ہوں گی تو انہوں نے بھارت اور انگلستان کے مابین فائنل منعقد ہونے کی پیش گوئی کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گھر پر کھیلنا کئی طرح سے فائدہ مند ہے لیکن اس سے کھلاڑیوں پر دباؤ بھی پیدا ہوتا ہے۔ انکے مطابق روہت شرما کو اس (دباؤ) سے نمٹنا پڑے گا۔ ہندوستان نے 1983 میں کپل دیو اور 2011 میں مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔ ایک بار پھر سنہری موقع آیا ہے ٹرافی اٹھانے کا۔
پانچ بار کی چیمپئن آسٹریلیا کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ ٹیم اکثر ہندوستان میں کچھ خاص نہیں کر پاتی ہے۔ اس لیے ان کے مطابق فائنل میں بھارت اور انگلینڈ کے درمیان ٹکراؤ کا قوی امکان ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ہندوستان تیسری بار ورلڈ کپ کا خطاب جیت سکتا ہے۔