ETV Bharat / sports

کرسٹیان کولمین، دنیا کے تیز ترین انسان - Christian Coleman wins 100m gold

امریکہ کے کرسٹین کولمین غضب کی پھرتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہم وطن اور گزشتہ چیمپیئن جسٹن گیٹلن کو عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کی 100 میٹر دوڑ میں ہرا کر نئے چیمپیئن بن گئے۔

کرسٹیان کولمین ریس جیت کر بنے دنیا کے تیز ترین انسان
author img

By

Published : Sep 29, 2019, 9:59 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 12:45 PM IST

اس کے ساتھ امریکی ایتھلیٹ ایک سو میٹر کی ریس جیت کر دنیا کے تیز ترین انسان بن گئے ہیں۔

کولمین جس چیمپیئن شپ میں شریک ہیں، اس میں تاریخ ساز ایتھلیٹ یوسین بولٹ شریک نہیں ہیں۔

کولمین نے اس طرح لندن عالمی چیمپیئن شپ کے چاندی کا تمغہ کو طلائی تمغہ میں بدل دیا۔

کولمین نے 9.76 سیکنڈ میں دوڑ جیتی اور نئے عالمی چیمپیئن بن گئے۔ گیٹلن نے 9.89 سیکنڈ کا وقت لیا۔

کینیڈا کے آندرے ڈی گراسے 9.90 سیکنڈ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کا سب سے سنسنی خیز ایوینٹ ایک سو میٹر کی ریس ہوتا ہے۔

اس مقابلے کو جیتنے والا دنیا کا تیز ترین انسان خیال کیا جاتا ہے۔

ہفتہ کی شب امریکہ کے 23 سالہ ایتھلیٹ کرسٹیان کولمین نے طلائی تمغہ جیتنے کے لیے ایک سو میٹر کا فاصلہ تقریباً پونے دس سیکنڈ (9.76) میں طے کیا۔

یہ کسی بھی بڑے ٹورنامنٹ میں کولمین کی پہلی کامیابی ہے۔

گولڈ میڈل جیتنے والے امریکی ایتھلیٹ کے ہم وطن اور ایک سو میٹر ریس کو دو مرتبہ جیتنے والے جسٹن گیٹلِن ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب میں ہونے والے مقابلوں میں دوسری پوزیشن پر رہے۔

انہوں نے کولمین سے صفر اعشاریہ تیرہ سیکنڈ (9.89) زیادہ وقت لیا۔

یہ امر اہم ہے کہ یوسین بولٹ کے عدم موجودگی میں منعقد کیا جانے والا یہ پہلا ٹورنامنٹ ہے۔

وہ سن 2017 میں لندن میں منعقدہ ایتھلیٹکس چمپئن شپ کے بعد ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں۔ ریٹائرمنٹ سے قبل لندن میں اپنے آخری مقابلے میں یوسین بولٹ کانسی کا تمغہ جیت سکے تھے۔

ایتھلیٹکس کی عالمی چمپئن شپ میں خواتین کی دس ہزار میٹر کی ریس ہالینڈ کی سیفان حسن نے جیتی۔

لانگ جمپ کے مقابلے میں جمیکا کے ٹے جے گائل گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہے۔

ڈیانے پرائس وہ پہلی خاتون امریکی ایتھلیٹ ہیں جو دوحہ چمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیت پائی ہیں۔

چمپئن بنے کولمین نے 37 سالہ گیٹلن کی تعریف کی جنہوں نے اپنا پہلا عالمی چمپئن شپ خطاب 2005 میں جیتا تھا اور اس سے پہلے وہ 2004 میں ایتھنز اولمپکس میں بھی چمپئن بنے تھے۔

کولمین 2004 میں گیٹلن کے اولمپک طلائی تمغہ جیتنے کے وقت صرف آٹھ سال کے تھے۔

گیٹلن یہاں تو مات کھا گئے لیکن انہوں نے کہا کہ وہ کولمین کو ٹوکیو میں چیلنج کریں گے۔

امریکہ نے پہلی بار عالمی چمپئن شپ میں شامل کی گئی چار ضرب 400 میٹر ریلے میں ہیٹ راؤنڈ میں ہی 3: 12.42 کا عالمی ریکارڈ قائم کیا اور 3: 13.20 سیکنڈ کا گزشتہ بہترین وقت پیچھے چھوڑ دیا۔

ایتھلیٹکس کی عالمی چمپئن شپ ہر دو برس بعد منعقد کی جاتی ہے۔

سترہویں چمپئن شپ کا میزبان شہر خلیجی ریاست قطر کا دارالحکومت دوحہ ہے۔

چمپئن شپ کے مختلف مقابلوں کا مقام خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم ہے۔

سنہ 2021 میں ایتھلیکٹس کی اٹھارویں عالمی چمپئن شپ امریکی ریاست اوریگن کے شہر یوجین میں منعقد کی جائے گی۔

اس کے ساتھ امریکی ایتھلیٹ ایک سو میٹر کی ریس جیت کر دنیا کے تیز ترین انسان بن گئے ہیں۔

کولمین جس چیمپیئن شپ میں شریک ہیں، اس میں تاریخ ساز ایتھلیٹ یوسین بولٹ شریک نہیں ہیں۔

کولمین نے اس طرح لندن عالمی چیمپیئن شپ کے چاندی کا تمغہ کو طلائی تمغہ میں بدل دیا۔

کولمین نے 9.76 سیکنڈ میں دوڑ جیتی اور نئے عالمی چیمپیئن بن گئے۔ گیٹلن نے 9.89 سیکنڈ کا وقت لیا۔

کینیڈا کے آندرے ڈی گراسے 9.90 سیکنڈ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کا سب سے سنسنی خیز ایوینٹ ایک سو میٹر کی ریس ہوتا ہے۔

اس مقابلے کو جیتنے والا دنیا کا تیز ترین انسان خیال کیا جاتا ہے۔

ہفتہ کی شب امریکہ کے 23 سالہ ایتھلیٹ کرسٹیان کولمین نے طلائی تمغہ جیتنے کے لیے ایک سو میٹر کا فاصلہ تقریباً پونے دس سیکنڈ (9.76) میں طے کیا۔

یہ کسی بھی بڑے ٹورنامنٹ میں کولمین کی پہلی کامیابی ہے۔

گولڈ میڈل جیتنے والے امریکی ایتھلیٹ کے ہم وطن اور ایک سو میٹر ریس کو دو مرتبہ جیتنے والے جسٹن گیٹلِن ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب میں ہونے والے مقابلوں میں دوسری پوزیشن پر رہے۔

انہوں نے کولمین سے صفر اعشاریہ تیرہ سیکنڈ (9.89) زیادہ وقت لیا۔

یہ امر اہم ہے کہ یوسین بولٹ کے عدم موجودگی میں منعقد کیا جانے والا یہ پہلا ٹورنامنٹ ہے۔

وہ سن 2017 میں لندن میں منعقدہ ایتھلیٹکس چمپئن شپ کے بعد ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں۔ ریٹائرمنٹ سے قبل لندن میں اپنے آخری مقابلے میں یوسین بولٹ کانسی کا تمغہ جیت سکے تھے۔

ایتھلیٹکس کی عالمی چمپئن شپ میں خواتین کی دس ہزار میٹر کی ریس ہالینڈ کی سیفان حسن نے جیتی۔

لانگ جمپ کے مقابلے میں جمیکا کے ٹے جے گائل گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہے۔

ڈیانے پرائس وہ پہلی خاتون امریکی ایتھلیٹ ہیں جو دوحہ چمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیت پائی ہیں۔

چمپئن بنے کولمین نے 37 سالہ گیٹلن کی تعریف کی جنہوں نے اپنا پہلا عالمی چمپئن شپ خطاب 2005 میں جیتا تھا اور اس سے پہلے وہ 2004 میں ایتھنز اولمپکس میں بھی چمپئن بنے تھے۔

کولمین 2004 میں گیٹلن کے اولمپک طلائی تمغہ جیتنے کے وقت صرف آٹھ سال کے تھے۔

گیٹلن یہاں تو مات کھا گئے لیکن انہوں نے کہا کہ وہ کولمین کو ٹوکیو میں چیلنج کریں گے۔

امریکہ نے پہلی بار عالمی چمپئن شپ میں شامل کی گئی چار ضرب 400 میٹر ریلے میں ہیٹ راؤنڈ میں ہی 3: 12.42 کا عالمی ریکارڈ قائم کیا اور 3: 13.20 سیکنڈ کا گزشتہ بہترین وقت پیچھے چھوڑ دیا۔

ایتھلیٹکس کی عالمی چمپئن شپ ہر دو برس بعد منعقد کی جاتی ہے۔

سترہویں چمپئن شپ کا میزبان شہر خلیجی ریاست قطر کا دارالحکومت دوحہ ہے۔

چمپئن شپ کے مختلف مقابلوں کا مقام خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم ہے۔

سنہ 2021 میں ایتھلیکٹس کی اٹھارویں عالمی چمپئن شپ امریکی ریاست اوریگن کے شہر یوجین میں منعقد کی جائے گی۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 12:45 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.