گزشتہ ماہ دوحہ ایشین چیمپیئن شپ میں 800 میٹر میں طلائی تمغہ جیتنے والی خاتون کھلاڑی گومتی ماری متھ ممنوعہ اشیاء کے استعمال کی مجرم پائی گئی ہیں۔
اسی وجہ سے انہیں عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے، ان پر چار سال کی پابندی لگ سکتی ہے اور ان سے تمغے بھی واپس لئے جا سکتے ہیں۔
اس معاملے میں گومتی نے کہا کہ مجھے لیباریٹری جانچ رپورٹ کے بارے میں کسی قسم کی اطلاع نہیں دی گئی بلکہ ایک اخبار کے ذریعے مجھے معلوم ہوا کہ میرا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ اخبار والوں کو یہ خبر کہاں سے ملی کیوں کہ اس بارے میں ابھی تک مجھ سے کسی نے بھی رابطہ نہیں کیا ہے۔
پٹیالہ میں 13 سے 15 مارچ کے درمیان ہوئے فیڈریشن کپ میں نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ناڈا) نے ان کا پیشاب کا نمونہ لیا تھا، جس میں نورینڈروسٹیرون کی مقدار پائی گئی ہے۔
ایک اخبار نے اتھیلیٹ فیڈریشن آف انڈیا کے ایک افسر کے حوالے سے لکھا کہ گومتی کا پہلا ٹیسٹ مثبت رہا ہے۔
تمل ناڈو کی اس کھلاڑی پولینڈ کے اسپالا میں جاری ریلے کیمپ میں حصہ لینے کے لئے پرواز کرنا تھی لیکن ان کی پرواز منسوخ کر دی گئی ساتھ ہی انہیں بنگلور میں قومی کیمپ میں جانے سے بھی منع کر دیا گیا ہے۔
گومتی کے کوچ جسوندر سنگھ بھاٹیہ نے اپنے آپ کو اس تنازعہ سے علاحدہ کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کپ کے بعد وہ کیمپ کے لیے منتخب ہوئی تھیں اور وہ کچھ وقت کے لیے میرے ساتھ تھیں کیونکہ انہیں 13 اپریل کو پٹیالہ میں ٹرايلس کے لیے جانا تھا، وہاں سے وہ دوحہ چلی گئی تھیں۔