امت نے ایشیائی چمپئن شپ میں تمغہ جیتنے والے ہندستانی باکسر کے لیے منگل کو یہاں منعقد ایک اعزازی تقریب کے دوران کہاکہ میرا حوصلہ اس وقت کافی بلند ہے۔ میں حال میں اولمپک میڈلسٹ، اولمپک چمپئن اور عالمی میڈلسٹ کو شکست دے چکا ہوں۔ اب میرا پہلا مقصد آئندہ عالمی چمپئن شپ میں اولمپک کوٹہ حاصل کرنا ہے۔
باوقار ارجن ایوارڈ کے لیے نامزد 52 کلوگرام کلاس کے مکے باز نے کہاکہ عالمی چمپئن شپ اگلے ٹوکیو اولمپکس کے لیے پہلا کوالیفائنگ ٹورنامنٹ ہے۔ میرے 52 کلو گرام کلاس میں کوارٹر فائنل میں پہنچنے سے ہی مجھے اولمپک کوٹہ مل جائے گا۔ میں اس مقصد کے لئے سخت تیاری کروں گا۔
ہریانہ کے روہتک کے امت نے کہاکہ میں نے اگرچہ اولمپک چمپئن اور اولمپک تمغے جیتنے والوں کو شکست دی ہے لیکن اب بھی کچھ ملک ایسے ہیں جن کے باکسر کو شکست دینے کی ضرورت ہے۔ کیوبا اور امریکہ کے باکسر کو شکست دینے کے لیے اعلی سطح کی ٹریننگ ہونا چاہیے اور اس لیے ہم اٹلی جا رہے ہیں۔
ایشیائی چمپئن شپ کے سب سے مشکل مقابلے کے بارے میں پوچھے جانے پر امت نے کہاکہ میرا کوارٹر فائنل مقابلہ سب سے مشکل تھا۔ میں اولمپک چمپئن حسن بائی دسماتوو سے پہلے بھی کھیل چکا تھا اور میں نے انہیں ایشیائی کھیلوں کے فائنل میں 3-2 سے شکست دی تھی۔ لیکن اس بار میں نے ان کے خلاف اپنی فتح کے فاصلے کو زیادہ کرنا چاہتا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ میں نے انہیں 4-1 سے ہرا دیا۔
امت نے کہاکہ مجھے اگلے اولمپکس تک اس بات کا پورا خیال رکھنا ہے کہ میں زخمی ہونے سے دور رہوں۔