ETV Bharat / sports

World Boxing Championship بیٹی کی پیدائش کے بعد عالمی چیمپئن حسام الدین کی قسمت بدل گئی

ورلڈ چیمپئن شپ میڈلسٹ حسام الدین نے کامیابی کا سہرا بیٹی کی پیدائش کو دیا ہے۔ گھٹنے کی انجری کے باعث انہیں سیمی فائنل میچ سے ایک گھنٹہ قبل مقابلے سے دستبردار ہونا پڑا۔

author img

By

Published : May 16, 2023, 11:00 PM IST

بیٹی کی پیدائش کے بعد عالمی چیمپئن حسام الدین کی قسمت بدل گئی
بیٹی کی پیدائش کے بعد عالمی چیمپئن حسام الدین کی قسمت بدل گئی

نئی دہلی: جب تجربہ کار باکسر محمد حسام الدین کو 2023 ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے منتخب کیا گیا تو بہت سے لوگ حیران رہ گئے کیونکہ وہ پہلی بار اس باوقار ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہے تھے۔ 29 سالہ حسام الدین، جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے بین الاقوامی مقابلوں کے لیے چیلنج کر رہے ہیں، ماضی میں کئی بار اس باوقار ایونٹ سے باہر ہو چکے ہیں لیکن اس بار انہوں نے موقع کو غنیمت جانا اور تاشقند سے کانسی کا تمغہ لے کر واپس آ گئے۔ ان کے تمغے کا رنگ بدل سکتا تھا اگر وہ گھٹنے کی انجری کے باعث سیمی فائنل سے ایک گھنٹہ قبل مقابلے سے دستبردار نہ ہوتے۔

گزشتہ 10 ماہ میں حسام الدین نے کامن ویلتھ گیمز، ایشین چیمپئن شپ اور ورلڈ چیمپئن شپ میں کانسی کے تمغوں کی ہیٹ ٹرک اسکور کی ہے اور 57 کلوگرام کیٹیگری میں قومی اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔ نظام آباد کے باکسر نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنی بیٹی کی پیدائش کو دیا ہے۔ حسام الدین نے بتایا کہ میری بیٹی کامن ویلتھ گیمز سے ٹھیک پہلے پیدا ہوئی جب ہم بیلفاسٹ میں ٹریننگ کر رہے تھے۔ اس وقت صرف میں جانتا تھا کہ وہ میرے لئے اچھا نصیب لے کر آئے گی۔

ورلڈ چیمپیئن شپ میں، حسام الدین نے اپنے پہلے تین باؤٹس متفقہ فیصلوں میں جیتے، جبکہ کوارٹر فائنل میں 4-3 کے فرق سے فتح حاصل کی۔ حسام الدین نے کہا کہ مجھے آخرکار ٹورنامنٹ کے لیے منتخب ہونے پر خوشی ہے لیکن میں نے یہ بھی محسوس کیا کہ مجھے تمغہ جیتنا ہے۔ مجھے اپنے آپ کو ثابت کرنا تھا کیونکہ میں پہلے دو تین ورلڈ کپ سے باہر ہو گیا تھا۔ حسام الدین نے اپنے تجربے سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور نئے غیر ملکی کوچ دمتری دیمترک اور ہائی پرفارمنس ڈائریکٹر برنارڈ ڈن کی سرپرستی سے فائدہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ ایسے باکسرز کے خلاف کھیلا جن کے ساتھ میں اس سے پہلے لڑ چکا ہوں اس لیے مجھے ان کے کھیل کا علم تھا۔ کوچ اور میں نے بیٹھ کر منصوبہ بنایا۔ کوچ نے مجھے 1-2 پنچوں پر کام کرنے کو کہا اور اس نے واقعی میری مدد کی۔

نئی دہلی: جب تجربہ کار باکسر محمد حسام الدین کو 2023 ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے منتخب کیا گیا تو بہت سے لوگ حیران رہ گئے کیونکہ وہ پہلی بار اس باوقار ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہے تھے۔ 29 سالہ حسام الدین، جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے بین الاقوامی مقابلوں کے لیے چیلنج کر رہے ہیں، ماضی میں کئی بار اس باوقار ایونٹ سے باہر ہو چکے ہیں لیکن اس بار انہوں نے موقع کو غنیمت جانا اور تاشقند سے کانسی کا تمغہ لے کر واپس آ گئے۔ ان کے تمغے کا رنگ بدل سکتا تھا اگر وہ گھٹنے کی انجری کے باعث سیمی فائنل سے ایک گھنٹہ قبل مقابلے سے دستبردار نہ ہوتے۔

گزشتہ 10 ماہ میں حسام الدین نے کامن ویلتھ گیمز، ایشین چیمپئن شپ اور ورلڈ چیمپئن شپ میں کانسی کے تمغوں کی ہیٹ ٹرک اسکور کی ہے اور 57 کلوگرام کیٹیگری میں قومی اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔ نظام آباد کے باکسر نے اپنی کامیابی کا سہرا اپنی بیٹی کی پیدائش کو دیا ہے۔ حسام الدین نے بتایا کہ میری بیٹی کامن ویلتھ گیمز سے ٹھیک پہلے پیدا ہوئی جب ہم بیلفاسٹ میں ٹریننگ کر رہے تھے۔ اس وقت صرف میں جانتا تھا کہ وہ میرے لئے اچھا نصیب لے کر آئے گی۔

ورلڈ چیمپیئن شپ میں، حسام الدین نے اپنے پہلے تین باؤٹس متفقہ فیصلوں میں جیتے، جبکہ کوارٹر فائنل میں 4-3 کے فرق سے فتح حاصل کی۔ حسام الدین نے کہا کہ مجھے آخرکار ٹورنامنٹ کے لیے منتخب ہونے پر خوشی ہے لیکن میں نے یہ بھی محسوس کیا کہ مجھے تمغہ جیتنا ہے۔ مجھے اپنے آپ کو ثابت کرنا تھا کیونکہ میں پہلے دو تین ورلڈ کپ سے باہر ہو گیا تھا۔ حسام الدین نے اپنے تجربے سے بھرپور فائدہ اٹھایا اور نئے غیر ملکی کوچ دمتری دیمترک اور ہائی پرفارمنس ڈائریکٹر برنارڈ ڈن کی سرپرستی سے فائدہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ ایسے باکسرز کے خلاف کھیلا جن کے ساتھ میں اس سے پہلے لڑ چکا ہوں اس لیے مجھے ان کے کھیل کا علم تھا۔ کوچ اور میں نے بیٹھ کر منصوبہ بنایا۔ کوچ نے مجھے 1-2 پنچوں پر کام کرنے کو کہا اور اس نے واقعی میری مدد کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.