24 سالہ ہرمنپریت نے کہا کہ مجھے یہ خبر سن کر بہت خوشی ہوئی ہے۔ ارجن ایوارڈ کے لئے نامزد ہونا فخر کی بات ہے اور مجھے یقین ہے کہ آنے والے وقت میں اس سے مجھے اور بھی بہتر کاکردگی کرنے کی ترغیب ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ہاکی انڈیا کی برسوں سے بے پناہ حمایت حاصل ہے اور مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ رانی کو راجیو گاندھی کھیل رتن اور وندنا اور مونیکا کو ارجن ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ ان لوگوں نے ماضی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور میں ان کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔
ڈفینڈر ہونے کے ساتھ ساتھ ہرمنپریت ٹیم کے نائب کپتان بھی ہیں۔ انہوں نے ایف آئی ایچ سیریز فائنلز میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے ٹوکیو اولمپک ٹیسٹ ایونٹ میں منپریت سنگھ کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت کی۔ ہرمنپریت گذشتہ سال روس کے خلاف ہاکی اولمپک کوالیفائر میں بھی ٹیم کا حصہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ہمیشہ ٹیم ساتھیوں کی حمایت حاصل رہتی ہے جس کی وجہ سے وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہتے ہیں ۔
ہرمنپریت نے کہا کہ میں نے اپنی ٹیم میں کئی سالوں میں جو کردار ادا کیا ہے اس سے میں بہت خوش ہوں۔ تاہم میں ایسا کرنے میں کامیاب رہا تھا کیونکہ میرے ٹیم ساتھیوں نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا ہے۔ ہاکی ایک ٹیم کھیل ہے اور ہم سب کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہر ایک ٹیم کی فتح میں اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کرے۔ اگر کوئی گول کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس نے ذاتی طور پر اسکور کیا ہے ، اس کا سہرا پوری ٹیم کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس کے لئے کوٹہ حاصل کرنا ٹیم کی 2019 کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اپنے ہوم گراؤنڈ میں ٹوکیو اولمپکس کے لئے کوالیفائی کرنا خوشی کی بات ہے۔ یہ لمحہ ہمیشہ میرے لئے یادگار رہے گا۔ ہماری ٹیم کا امتزاج بہترین ہے۔
ہرمنپریت نے کہا کہ اب ٹیم میں ہر شخص کی توجہ اگلے سال کے اولمپکس میں بہتر کارکردگی پر مرکوز ہے۔ یہ ابھی ہمارا واحد مقصد ہے اور ہم سب اس چیلنج کے لئے تیار ہیں۔ میں توقع کرتا ہوں کہ جب ہم اپنا پہلا میچ ٹوکیو میں کھیلیں تو ہم بہتر ٹیموں میں سے ایک رہیں ۔