ہیرو انڈین سپر لیگ (آئی ایس ایل )ملک کا معروف لیگ بنا اور سب سے پہلے اسے اے ایف سی چمپئنز لیگ کے گروپ اسٹیج میں جگہ ملی۔لیگ کا سیزن -6 کئی طریقوں میں یادگار رہا۔
اس سیزن میں نوجوانوں نے جہاں اپنی چمک ڈالی وہیں میدان کے اندر اور باہر شاندار شراکت دیکھنے کو ملیں۔سب سے پہلا نوجوان، جس کی بات ہر حال میں بنتی ہے، وہ ہے سمیت راٹھی۔
20 سال کے اےٹي كے کے مرکزی دفاعی کھلاڑی نے انتونیو هباس کی ٹیم کے ڈیفنس کے شعبے میں اپنے طور پر مقام بنایا اور پورے سیزن کے دوران نڈر اور بے خوف کھیلے۔
سمیت نے کل 11 میچ کھیلے اور 10 میں ابتدائی الیون میں شامل رہے۔وہ اےٹي كے کے اس ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ کا حصہ رہے، جس نے 20 میچوں میں صرف 18 بار حریف ٹیموں کو گول کرنے کا موقع دیا۔
بنگلور ایف سی کے سریش سنگھ واگجام کی بھی بات بنتی ہے۔اس کھلاڑی نے اسٹار کھلاڑیوں سے مزین چارلس كواڈراٹ کی ٹیم میں سیزن کے وسط میں جگہ بنائی اور اب یہ 19 سال کا کھلاڑی اس ٹیم کا اٹوٹ حصہ بنا ہوا ہے۔
كواڈراٹ نے اپنے اس نوجوان کھلاڑی کو لے کر کہاکہ وہ (سریش) ہماری کافی مدد کر رہے ہیں۔وہ شاندار کھیل رہے ہیں۔
وہ اٹیک میں چانس بنا رہے تھے اور ڈیفنس میں ہماری مدد کر رہے تھے۔ان کے لئے یہ سیزن شاندار رہا۔مجھے امید ہے کہ وہ جلد ہی قومی ٹیم میں کھیلیں گے ۔ایف سی گوا کے مانوير سنگھ، جيكسن سنگھ، کیرالا بلاسٹرز کے محمد راقب، نارتھ ايسٹ یونائیٹڈ ایف سی کے ريڈيم تلاگ، اڑیسہ ایف سی کے شبھم سارنگی ایسے کچھ نوجوان ہیں جنہوں نے اس سیزن میں اپنے شاندار کھیل کی مدد سے سب کا دھیان اپنی جانب کھینچا ہے ۔ لیگ میں اس سیزن میں غیر ملکی نوجوان کھلاڑیوں نے بھی شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور کچھ اچھی شراکت کو انجام دیا۔
رائے کرشنا اور ڈیوڈ ولیمز اےٹي كے کے لئے بہترین کھیلے۔فیجی کے کرشنا اور آسٹریلیا کے ولیمز نے بنگلور ایف سی کے خلاف دوسرے سیمی فائنل کے دوسرے لیگ میں ٹھیک اس وقت گول کئے جب اےٹي كے کو ان کی ضرورت تھی۔
کرشنا نے اس میچ میں ایک گول کیا جبکہ ولیمز نے دو گول داغے۔کرشنا کے نام اس سیزن میں 15 گول ہیں۔ساتھ ہی ان کے نام پانچ اسسٹ ہیں اور ولیمز نے سات گول کرنے کے علاوہ پانچ اسسٹ بھی کئے۔اےٹي كے کے کوچ انتونیو هباس نے کہاکہ کرشنا اور ولیمز جیسے ٹاپ کلاس کے اسٹرائیکر ہونا اچھی بات ہے۔
یہ دونوں اچھی تال میں ہیں اور یہ ہمارے لئے بہت فائدہ مند رہا۔چینين ایف سی کے رفائل كريویلارو اور نیريجس والسكس کی بات کے بغیر اس سیزن کی بحث ادھوری رہے گی۔ان دونوں نے اپنے شاندار کھیل کی بدولت اپنی ٹیم کو فائنل میں پہنچایا۔ والسكس کے نام جہاں 14 گول اور چھ اسسٹ ہیں وہیں كريویلارو کے نام سات گول اور آٹھ اسسٹ ہیں۔
ایف سی گوا کے هگو بوموس (10 گول ، 10 اسسٹ) اور فیران كورومناس (14 گول ، 4 اسسٹ) کو بھلا کون بھول سکتا ہے۔ان دونوں کی افہام و تفہیم نے گوا کو لیگ سطح پر ٹاپ ٹیم برقرار رکھا۔بارتھولومیو اوگبیچے (15 گول) اور رفائل میسی بالي (8 گول) کی شراکت بھی تذکرے کے لائق ہے۔
اس شراکت نے کیرالا بلاسٹرز کے لئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن یہ اپنی ٹیم کو پلےآف میں نہیں پہنچا سکے۔میدان کے اندر کی شراکت ہی موضوع بحث نہیں ہے ۔ میدان کے باہر ہوئی کئی شراکت داری نے بھی لیگ کی قدر کو بڑھا یا ہے۔
سٹی فٹ بال کلب، جس کے پاس مینسسٹ سٹی کا مالكانہ حق ہے، نے ممبئی سٹی ایف سی کے ساتھ معاہدہ کیا، جو ہندوستانی فٹ بال کے لئے ایک بہت بڑی شراکت ہے۔
اس کے علاوہ اےٹي كے ایف سی نے موہن بگان کا ہاتھ تھاما۔اےٹي كے اور ایک صدی پرانے کلب کے درمیان اس معاہدے سے آئی ایس ایل کو فروغ حاصل ہوا ہے اور اب اگلے سیزن سے اےٹي كے اور موہن بگان ایک ساتھ مل کر آئی ایس ایل میں کھیلتے طرح نظر آئیں گے ۔ مجموعی طور پر یہ سیزن میدان کے باہر اور میدان کے اندر کی پیش رفت کو لے کر کافی دلچسپ رہا۔