دونوں ممالک نے ایشیا اوشیانا زون میں خاتون فٹ بال کو فروغ دینے کے مقصد سے مشترکہ میزبانی کی دعویداری پیش کی ہے۔ یہ پہلا موقع بھی ہے جب دو ممالک نے خواتین ورلڈ کپ کی میزبانی کے لئے مشترکہ دعویداری پیش کی ہے جس میں پہلی بار 32 ٹیموں کے ساتھ ٹورنامنٹ کھیلا جائے گا۔
آسٹریلیا فٹ بال یونین اور نیوزی لینڈ فٹ بال نے سرکاری طور پر فیفا کے زیورخ واقع ہیڈکوارٹر میں اپنی تجویز پیش کی اور اس کے بعد میلبورن کے اسٹیڈیم میں اس کا اعلان کیا۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی حکومتوں نے بھی اپنے فٹ بال ایسوسی ایشن کے اس فیصلے کی حمایت کی ہے۔ آسٹریلیا کے نوجوان اور کھیل امور کے وزیر رچرڈ كولبیك نے کہا کہ ٹرانس تسمانیہ عالمی کپ نہ صرف عالمی معیار اسٹیڈیم کی سہولت فراہم کرے گا بلکہ مقامی لوگوں کی متفرق فٹ بال ثقافت کی بھی عکاسی کرے گا ۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا فیفا خاتون ورلڈ کپ 2023 کی میزبانی کی دعویداری کرنے کا مقصد آسٹریلیا میں لڑکیوں اور عورتوں کو فٹ بال کے کھیل میں شامل اور ان کی اس کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہے،
اس کے ساتھ ساتھ یہ کھیل ان کی جسمانی صلاحیت کو بڑھانے کے علاوہ اچھی صحت کیلئے بھی ضروری ہے۔كولبیك نے کہاکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ دونوں کی ہی فٹ بال اور بڑے ٹورنامنٹوں کی میزبانی میں شاندار تاریخ ہے۔
ہمارے پاس بہترین بنیادی ڈھانچہ، مہارت اور جوش ہے اور ہم 2023 خواتین ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کر سکتے ہیں۔ ابھی تک آٹھ ممالک نے اس ورلڈ کپ کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔