حیدرآباد: افغانستان کرکٹ ٹیم کو کمزور ٹیم میں شمار کرنا اب صحیح نہیں ہوگا کیونکہ جاری آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں پہلے ہی افغانستان نے دو بڑی ٹیموں کے خلاف جیت درج کرچکا ہے۔ پہلے انہوں نے 15 اکتوبر کو دہلی میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو 69 رنز سے شکست دی تھی۔ پھر اس ایشیائی ٹیم نے پیر کو چنئی کے ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم میں 1992 میں ون ڈے ورلڈ کپ جیتنے والے پاکستان کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی۔
اس دو جیت کے ساتھ افغانستان فی الحال چار پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر چھٹے نمبر پر ہیں۔ وہ بنگلہ دیش (7ویں)، ہالینڈ (8ویں)، سری لنکا (9ویں) اور دفاعی چیمپئن انگلینڈ (10ویں) سے اوپر ہیں۔ افغانستان کا موجودہ نیٹ رن ریٹ -0.969 ہے۔ کرکٹ شائقین کا سوال ہے کہ کیا افغانستان جس کے پاس ورلڈ کلاس اسپنرز ہیں - راشد خان، مجیب الرحمان، نور احمد اور محمد نبی ہیں اس آئی سی سی ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ سکتے ہیں؟
افغانستان ابھی بھی سیمی فائنل میں جگہ بنانے کی دوڑ میں ہے جس کے لیے اسے لیگ مرحلے میں اپنے باقی تمام چار میچ جیتنا ہوں گے۔ اگر افغانستان اپنے باقی تمام میچ جیت جاتا ہے تو اس کے 12 پوائنٹس ہو جائیں گے۔ لیکن افغانستان کے لیے یہ راستہ آسان نہیں ہوگا کیونکہ اسے جنوبی افریقہ اور 5 مرتبہ کی چیمپئن آسٹریلیا کے چیلنج کا سامنا بھی کرنا پڑے گا اور ان دونوں ٹیموں کی نظریں بھی سیمی فائنل میں جگہ بنانے پر ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں:
- افغانستان کی پاکستان کے خلاف پہلی جیت، ورلڈ کپ میں پاکستان کی مسلسل تیسری شکست
- ورلڈ کپ میں پہلا بڑا الٹ پھیر، دفاعی چمپیئن انگلینڈ کو افغانستان کے ہاتھوں شکست
پرجوش افغانستان کا اگلا مقابلہ سری لنکا سے 30 اکتوبر کو مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم پونے میں ہوگا۔ دونوں ٹیموں کی موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے افغانستان مضبوط دعویدار نظر آرہا ہے۔ اس کے بعد ان کا مقابلہ 3 نومبر کو لکھنؤ کے اٹل بہاری واجپائی ایکانا اسٹیڈیم میں نیدرلینڈ سے ہوگا اس میں بھی افغانستان فتح کا مضبوط دعویدار دکھائی دے رہا ہے۔
تاہم، آخری دو لیگ میچز افغانستان کے لیے مشکل ہو سکتے ہیں کیونکہ اسے 7 نومبر کو ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں پانچ بار کی چیمپئن آسٹریلیا سے اور 10 نومبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ سے سامنا کرنا ہے۔کرکٹ میں کسی بھی دن کچھ بھی ہو سکتا ہے، اس لیے افغانستان کی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچ جائے تو حیرت کی بات نہیں ہونی چاہیے۔