وراٹ کوہلی نے کہا کہ 'میں نے ٹی 20 کی کپتانی چھوڑنے سے متعلق پہلے ہی بی سی سی آئی کو آگاہ کر دیا تھا۔ میں نے انہیں اپنا نقطہ نظر بتایا تھا اور بی سی آئی نے میرے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا۔ میں نے ان سے کہا کہ میں یک روزہ اور ٹیسٹ کپتان کے طور پر کھیلتا رہوں گا۔
کوہلی نے کہا کہ 'جب میں نے ٹی 20 کپتانی کے تعلق سے بات کرنے کے لیے بی سی س آئی سے رابطہ کیا تھا تب ان سے واضح طور پر کہا کہ اگر عہدیدار یا سلیکٹرز نہیں چاہتے کہ میں کسی بھی ذمہ داری کو نبھاؤں تو ٹھیک ہے۔
ایک سوال کے جواب میں کوہلی نے مزید کہا کہ 'بی سی سی آئی کے ساتھ میرا رابطہ نہیں ہوا ہے اور میں آرام کرنا چاہتا تھا۔ میٹنگ سے ڈیڑھ گھنٹے پہلے مجھ سے رابطہ کیا گیا۔ چیف سلیکٹر نے ٹیسٹ ٹیم پر تبادلہ خیال کیا۔ 5 سلیکٹرز نے مجھے کہا کہ میں یک روزہ ٹیم کا کپتان نہیں بنوں گا۔
جنوبی افریقہ دورے پر یک روزہ ٹیم کے سلیکشن کے سوال پر وراٹ کوہلی نے کہا کہ 'جہاں تک میرا تعلق ہے میں سلیکشن کے لیے ہمیشہ دستیاب ہوں۔ میں ون ڈے کے لیے دستیاب ہوں اور میں ہمیشہ کھیلنے کا خواہشمند ہو۔
واضح رہے کہ یک روزہ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کے بعد وراٹ کوہلی نے پہلی بار پریس کانفرنس کی ہے اور واضح کیا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ میں ون ڈے کھیلنے کے لیے تیار ہیں اور ان کے بارے میں پھیلائی جانے والی خبریں غلط ہیں۔