کرک انفو کے ماہرین ڈینیل ویٹوری اور عمران طاہر نے مطالبہ کیا ہے کہ اونچی ہائٹ والی نو بال (کمر کے اوپر فل ٹاس) اور وائیڈ کا فیصلہ بھی ڈی آر ایس کے ذریعے کیا جانا چاہئے۔ ماہرین کی نظر میں خواہ ان گیندوں پر کوئی وکٹ نہ گرے، اس کے باوجود ہائٹ نو بال اور وائیڈ کا فیصلہ تھرڈ امپائر کو کرنا چاہیے۔
ویٹوری نے یہ بات گزشتہ ہفتے میوٹ می نامی شو میں بھی کہی تھی، جسے انہوں نےکرک انفو ٹائم آؤٹ پر پیر کی شب کوایک مرتبہ پھر کر دیا کیا۔ درحقیقت امپائر نتن پنڈت نے کولکاتا نائٹ رائیڈرز کی اننگز کے 19ویں اوور میں پرشانت کرشنا کی تین گیندوں کو وائیڈ قرار دیا جب پرسد کرشنا کی گیند ریلیز کرنے سے پہلے ہی بلے باز نے کریزپر گھومنا شروع کر دیا تھا۔
ایک بار تو کپتان سنجو سیمسن نے اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے وائیڈ قرار دی گئی گیند پر کیچ آؤٹ ٖکی اپیل کرتے ہوئے ڈی ایس آر کے لئے چلے گئے۔ سنجو سیمسن کے فیصلے پر کہا، مجھے نہیں لگتا کہ ان کے اس گیند پر کیچ آؤٹ ہونے کا کوئی امکان نہیں لگا، لیکن کھیل کے اہم لمحات میں کھلاڑیوں کو وائیڈ قراردی ہوئی گیندوں پرری ویو لینے کی چھوٹ ملنے چاہئے۔'
یہ بھی پڑھیں: دھونی زمین سے جڑے انسان ہیں: عمران طاہر
یو این آئی