لندن:ٹریوس ہیڈ نے ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں دونوں اننگز میں بالترتیب 163 اور 18 رنز بنائے۔ انہوں نے اسٹیو اسمتھ اور ایلکس کیری کی مضبوط پرفارمنس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا۔ فائنل میچ میں آسٹریلیا نے ہندوستان کو 209 رنز سے ہرا دیا بڑی جیت حاصل کی تھی۔
اوول گراؤنڈ میں کھیلے گئے میچ کے پہلے دن آسٹریلیا نے 76 رنز پر اپنے تین وکٹ گنوادیئے اور مڈل آرڈر بلے بازوں پر پوری ذمہ داری آگئی تھی اور اسمتھ کے (121) رنز کی بدولت آسٹریلیا 285 رنز کی مضبوط پوزیشن میں آگیا۔ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے ہندوستانی گیند بازوں کو بری طرح پریشان کیا۔
ہیڈ نے کہا کہ ہندوستان کے خلاف میری کارکردگی محنت کا نتیجہ ہے۔ یہ حیرت انگیز ہے۔ آپ ایک ہفتے کے لیے یہاں آتے ہیں، آپ تیاری کرتے ہیں اور اس کا تصور کرنا بہت مشکل ہے، لیکن دو سال میں ہم نے ٹیسٹ میچ کے لیے بہت محنت کی۔ یہ پوری اننگز میں میرے لیے ایک سخت امتحان تھا، میں ایک پلان کے ساتھ میدان میں اترا تھا اور مجھے معلوم تھا کہ ہندوستانی ٹیم کیا کرنے والی ہے۔ کچھ دیر پچ پر رہنا اور اسمتھ کے ساتھ بلے بازی کرنا بہت اچھا تجربہ تھا۔ یہ ہفتہ میرے لیے بہت اچھا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ہیڈ کےلئے گزشتہ چند ماہ اچھے نہیں رہے۔ انہیں فروری میں ہندوستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے آسٹریلیا کی ٹیم سے باہر رکھا گیا تھا اور جب ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں ان کی جگہ یقینی نہیں تھی، ہیڈ دہلی میں دوسرے ٹیسٹ کے لیے واپس آئے اور اس کے بعد ہندوستان میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ فائنل کے لیے اپنا دعویٰ مضبوط کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Rohit After Losing WTC Final پہلے سیشن کے بعد گیندبازی مایوس کن رہی، روہت شرما
اس 29 سالہ بلے باز نے فائنل میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ہیڈ نے کہاکہ مجھ میں ہمیشہ بہت بہت زیادہ اعتماد رہا ہے اور یہ لمحہ میچ کے دوران ایک مضبوط پرفارمنس پیش کرنے کا تھا، جسے میں نے بخوبی اپنی ذمہ داری نبھایا۔
یو این آئی