جے پور: ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شکست کھانے کے بعد روہت شرما کی کپتانی اور ہیڈ کوچ راہل ڈراوڈ کی نگرانی میں بھارتی کرکٹ ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سیریز کا آغاز بدھ کے روز سے ہوگا۔
دراوڑ اور روہت کی جوڑی کے پاس اگلے T20 ورلڈ کپ سے قبل مضبوط ٹیم بنانے کے لیے صرف 11 ماہ کا وقت ہوگا۔ اس دوران انہیں ٹیم میں ضروری تبدیلیاں کرنی ہوگی۔
یو اے ای میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں مایوسی کے بعد بھارت کو تیز گیند باز آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا چوٹ کی وجہ سے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ نہیں کرپارہے ہیں۔
جس کی وجہ سے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے وینکٹیش آئیر کو ہاردک کے متبادل کے طور پر دیکھا جارہا ہے، نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں سے پتہ چل جائے گا کہ وینکٹیش کو فاسٹ باؤلنگ آل راؤنڈر کے طور پر تیار کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ حالانکہ آئی پی ایل میں کولکتہ نائٹ رائڈرز کے لیے کھیلنے والے وینکٹیش نے کھل کر لمبے اور بڑے شاٹس کھیلنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔
آئی پی ایل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے دیگر کھلاڑیوں میں روتوراج گایکواڑ، ہرشل پٹیل، اویس خان اور یوزویندر چہل شامل ہیں۔ چہل کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ متنازعہ تھا۔
جسپریت بمراہ کو سیریز کے لیے آرام دیا گیا ہے اور ہندوستان ایک اور تیز گیند باز کی تلاش کرے گا جو مسلسل 140 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے زیادہ کی رفتار سے گیند کرسکے۔
مزید پڑھیں:
یو اے ای میں یہ بھی دیکھا گیا کہ فاسٹ بالر ٹیم کے لیے زیادہ فائدہ مند ثابت رہے اور ایسے میں سب کی نظریں ٹی توئنٹی میں اویش اور محمد سراج پر ہوں گی۔ بھونیشور کمار یو اے ای میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے۔ اس لئے انہیں اپنے پرانے رنگ میں واپس آنے کا ایک اور موقع دیا گیا ہے۔
کپتان روہت شرما اور ہیڈ کوچ راہول ڈریوڈ آسٹریلیا کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کھلاڑی کی صلاحیت کو جانچنا چاہیں گے۔ آسٹریلیا اگلے سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔
روہت اور نائب کپتان کے ایل راہل بدھ کو نیوزی لینڈ کے خلاف اننگز کا آغاز کر سکتے ہیں لیکن ایشان کشن اور گائیکواڑ کی شکل میں مزید آپشنز کے ساتھ بھارت کچھ اور تجربات بھی کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ وینکٹیش نے اوپنر کے طور پر کے کے آر کے لیے اپنے تمام رنز بنائے ہیں لیکن وہ مڈل آرڈر میں بلے بازی کے لیے تیار ہیں۔
سوریہ کمار یادو ورلڈ کپ کے دوران فارم میں واپس نہیں لوٹ سکے۔ لیکن وہ ایک ایسے کھلاڑی ہیں جنہیں بھارت خاص طور سے پسند کرتا ہے۔
رویندر جڈیجہ کو آرام دیے جانے سے اکسر پٹیل اسپن بولنگ آل راؤنڈر کی جگہ پُر کر سکتے ہیں جبکہ آر اشون کے پلیئنگ الیون میں رہنے کا امکان ہے۔ ورلڈ کپ میں بھارت کو شکست دینے والی نیوزی لینڈ فائنل میں آسٹریلیا سے ہارنے کے فوراً بعد جے پور پہنچ گئی ہے۔ اور اسے اپنی شکست پر نظرثانی کرنے کا زیادہ موقع نہیں ملا۔
ہیڈ کوچ گیری سٹیڈ پہلے ہی اپنی ٹیم کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بتا چکے ہیں، جن میں ورلڈ کپ فائنل میں شکشت کھانے کے بعد دوبارہ سے میدان پر آنا بھی شامل ہے۔
کپتان کین ولیمسن کو ٹی 20 سیریز کے لیے آرام دیا گیا ہے تاکہ وہ اس کے بعد ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے لیے تیار ہوسکیں۔ ان کی غیر موجودگی میں فاسٹ بولر ٹم ساؤتھی ٹیم کی قیادت کریں گے۔ ٹرینٹ بولٹ ساؤتھی کے ساتھ باؤلنگ کی قیادت کریں گے اور بیٹنگ میں ڈیرل مچل جیسے کھلاڑیوں کی موجودگی نیوزی لینڈ کو خطرناک ٹیم بناتی ہے۔
نیوزی لینڈ ان کھلاڑیوں کو بھی موقع دے سکتا ہے جنہیں یو اے ای میں موقع نہیں ملا۔ ان میں کائل جیمیسن بھی شامل ہیں جو صرف پریکٹس میچز میں کھیلے تھے۔ اس سیریز میں روہت اور ایش سوڈھی کے درمیان دلچسپ میچ دیکھنے کو مل سکتا ہے کیونکہ بھارتی کپتان کو کلائی کے اسپنرز کو کھیلنا تھوڑا مشکل لگتا ہے۔
- بھارتی ٹیم کچھ اس طرح سے ہے:
بھارت: روہت شرما (c)، کے ایل راہول، رتوراج گائیکواڑ، شریس آئیر، سوریہ کمار یادو، رشبھ پنت، ایشان کشن، وینکٹیش آئیر، یوزویندر چہل، آر اشون، اکشر پٹیل، اویس خان، بھونیشور کمار، دیپک چاہر، ہرشل پٹیل، محمد سراج۔
نیوزی لینڈ: ٹم ساؤتھی (کپتان)، ٹوڈ ایسٹل، ٹرینٹ بولٹ، مارک چیپ مین، لوکی فرگوسن، مارٹن گپٹل، کائل جیمیسن، ایڈم ملنے، ڈیرل مچل، جمی نیشم، گلین فلپس، مشل سینٹنر، ٹم سیفرٹ، ایش سودھی میچ۔
کھیل بھارتی وقت سات بجے سے شروع ہوگا۔