ممبئی:بی سی سی آئی ٹی وی پر ایک ویڈیو میں شریاس نے کہاکہ یہ چوٹ مجھے کچھ عرصے سے پریشان کر رہی تھی۔ لیکن میں انجیکشن لگا کر زیادہ سے زیادہ میچ کھیلنے کی کوشش کر رہا تھا۔ تاہم ایک وقت ایسا آیا جب میں سمجھ گیا کہ اب مجھے سرجری کرانی پڑے گی۔ فزیو اور ماہرین نے بھی کہا کہ یہی بہترین آپشن ہوگا۔ دراصل میری رگوں کے درمیان ایک دباؤ سا تھا۔ سلیپڈ ڈسک میں اتنا دردناک درد تھا کہ یہ میری نسوں کو دبا رہا تھا اور میرے پیر کے انگوٹھے تک پہنچ رہا تھا۔ یہ خوفناک تھا اور میں بیان نہیں کر سکتا کہ مجھے کتنی تکلیف ہوئی تھی۔
-
A journey of excruciating pain, patience and recovery 👏👏@ShreyasIyer15 highlights the contributions of trainer Rajini and Nitin Patel at the NCA in his inspirational comeback from injury 👌👌 - By @RajalArora #TeamIndia | @VVSLaxman281
— BCCI (@BCCI) August 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Full interview 🎥🔽
">A journey of excruciating pain, patience and recovery 👏👏@ShreyasIyer15 highlights the contributions of trainer Rajini and Nitin Patel at the NCA in his inspirational comeback from injury 👌👌 - By @RajalArora #TeamIndia | @VVSLaxman281
— BCCI (@BCCI) August 27, 2023
Full interview 🎥🔽A journey of excruciating pain, patience and recovery 👏👏@ShreyasIyer15 highlights the contributions of trainer Rajini and Nitin Patel at the NCA in his inspirational comeback from injury 👌👌 - By @RajalArora #TeamIndia | @VVSLaxman281
— BCCI (@BCCI) August 27, 2023
Full interview 🎥🔽
بالآخر اپریل میں شریاس کی لندن میں سرجری ہوئی اور اس کے بعد انہیں تین ہفتے ڈاکٹروں کی نگرانی میں گزارنے پڑے۔ اس کے بعد انہیں تین ماہ کی بحالی کے لیے این سی اے بھیج دیا گیا۔ یہ عمل گزشتہ ہفتے اس وقت ختم ہوا جب انہیں این سی اے کے چیف آف میڈیکل اسٹاف نتن پٹیل نے چند وارم اپ میچوں میں جانچنے کے بعد انتخاب کے لیے ہری جھنڈی دے دی۔
یہ بھی پڑھیں:Binni and Shukla will visit Pakistan بنی اور شکلا پی سی بی کے مہمان بن کر پاکستان جائیں گے
شریاس نے کہاکہ یہ اتار چڑھاؤ سے بھرا ہوا وقت تھا۔ تین ماہ پہلے تک مجھے بہت تکلیف تھی جو اس کے بعد کم ہونے لگی۔ لیکن اس دوران تمام فزیوز جسم کے تمام حصوں میں طاقت برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایک پیشہ ور کھلاڑی کے لیے سب سے مشکل چیزوں میں سے ایک بحالی کے دوران درد کے ساتھ رہنا ہے۔ اس دوران میڈیکل ٹیم کے علاوہ اچھے دوستوں اور فیملی ممبرز کا تعاون ضروری ہے۔ یہاں تک کہ جب میں پریشان ہوتا تو وہ مجھے سنبھالتے تھے۔ ایسے وقت میں صبر بہت اہم بات ہوتی ہے اور میں اب جہاں ہوں وہاں بہت خوش ہوں۔ شاید میں نے سوچا بھی نہیں تھا کہ میں اتنی جلدی واپس آؤں گا۔
یو این آئی