جمعہ کے روز میچ کے پہلے دن کا کھیل بارش کی نذر ہو گیا تھا اور دوسرے روز میچ کا ٹاس ہوا اور نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ہندوستان کے دونوں اوپنر روہت شرما اور شبھمن گل نے عمدہ بیٹنگ کا نمونہ پیش کرتے ہوئے حریف کے بولرز کو غلبہ حاصل کرنے کا کوئی موقع نہیں دیا۔ ہندوستانی اننگز کے 21 ویں اوور میں کائیل جیمسن کے آف اسٹمپ کے بالکل باہر پڑی ایک گیند روہت کے بیٹ کا بیرونی کنارہ لے کر تیسری سلپ پر کھڑے ٹم ساؤتھی کے ہاتھوں کیچ ہوگئی۔
ہندوستان کو ایک اور دھچکا اس وقت جلد ہی پہنچا جب بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر نیل ویگنر کی طرف سے آؤٹ سونگر گیل کو چھوتی ہوئی کو وکٹ کیپر بی جے واٹلنگ کے ہاتھوں میں چلی گئی۔ روہت نے 68 گیندوں پر 34 رنز میں چھ چوکے لگائے جبکہ گل نے 64 گیندوں پر 28 رنز میں تین چوکے لگائے۔ ہندوستان کا پہلا وکٹ 62 اور دوسرا وکٹ 63 کے اسکور پر گرا۔
اس کے بعد چیتیشور پجارا اور کپتان ویراٹ کوہلی نے لنچ تک باقی وقت بحفاظت نکال لیا۔ دوپہر کے کھانے کے وقت پجارا کا کھاتہ 24 گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد نہیں کھلا تھا جب کہ ویراٹ نے 12 گیندوں میں ایک چوکے کی مدد سے چھ رنز بنائے۔
دوپہر کے لنچ کے بعد ویراٹ اور پجارا نے ہندوستانی اننگز کو سنبھالنے کا کام شروع کیا لیکن کیوی بولروں نے سخت باؤلنگ کے ذریعے ہندوستانی بلے بازوں کو دباؤ میں رکھا۔ پجارا 54 گیندوں میں آٹھ رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔
بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر ٹرینٹ بولٹ کی اندر آنے والی گیند پر ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوگیا۔ پجارا نے اس فیصلے کے خلاف ڈی آر ایس نہیں لیا اور واپس پویلین لوٹ گئے۔ ہندوستان کا تیسرا وکٹ 88 کے اسکور پر گرا۔ اس کے بعد میدان میں آنے والے رہانے نے ویراٹ کے ساتھ مل کر ہندوستانی اننگز کو آگے بڑھایا۔ خراب لائٹنگ کی وجہ سے چائے کا وقت مقررہ وقت سے پندرہ منٹ پہلے لیا گیا تھا۔
چائے کے وقفے کے بعد کھیل شروع ہوا اور ہندوستان نے اپنا اسکور 58.4 اوورز میں 146 رنز تک پہنچا تھا کہ امپائرز نے لائٹس کو دوبارہ خراب دیکھ کر دن کا کھیل روک دیا۔ کھیل روکنے کے وقت ویراٹ کریز پر موجود تھے جنہوں نے 124گیندوں پر ایک چوکی کی مدد سے 44 اور رہانے نے 79 گیندوں میں تین چوکوں کی مدد سے 29 رنز بنائے۔