لندن: بھارتی ٹیم کے کوچ راہل ڈراوڑ نے اتوار کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کے فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں 209 رن کی بڑی شکست کے بعد پہلی اننگز میں گیند بازی کی غلطیوں کو تسلیم کیا۔ ڈراوڑ نے میچ کے بعد کہا کہ یہ 469 رنز والی پچ نہیں تھی۔ ہم نے ہلے دن کے آخری سیشن میں بہت زیادہ رنز دیے۔ ہمیں پتہ تھا کہ کیسی بالنگ کرنی ہے۔ ہماری لینتھ خراب نہیں تھی لیکن ہم نے شاید بلے بازوں کو ہاتھ کھولنے کی جگہ دی، خاص کر (ٹریوس) ہیڈ کو۔ کچھ شاٹس جو ہم نے کھیلے، شاید ہم زیادہ محتاط ہو سکتے تھے۔‘‘
آسٹریلیا نے عالمی چیمپئن بننے کے لیے ہندوستان کے سامنے 444 رنز کا ہدف رکھاجس کے جواب میں ہندوستانی ٹیم 234 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔ پہلی اننگز میں جہاں آسٹریلیا نے 469 رنز کا شاندار اسکور بنایا وہیں ہندوستانی ٹیم 294 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ روہت شرما، چیتشور پجارا اور وراٹ کوہلی جیسے بلے بازوں کے باوجود، ہندوستان نے آسٹریلیا کو پہلی اننگز میں 173 رنز کی برتری حاصل کرنے کا موقع دیا، جو بالآخر ہندوستان کے لیے مہنگی ثابت ہوا۔
ڈراوڑ نے کہا ’’ہدف تک پہنچنا ہمیشہ مشکل ہوتا تھا۔ ہمیشہ امید رہتی ہے، چاہے آپ کتنے ہی پیچھے کیوں نہ ہوں۔ پچھلے دو برسوں میں، ہم کئی ٹیسٹ میچوں سے واپس آئے ہیں۔ ہمیں ایک بڑی شراکت کی ضرورت تھی۔ ہمارے پاس اس کے لیے بڑے کھلاڑی تھے، لیکن وہ (آسٹریلیا) زیادہ مضبوط تھے۔‘‘ اس میچ میں بلے بازوں کے مقابلے ہندوستان کی بالنگ زیادہ مایوس کن رہی۔ ٹاس جیت کر بالنگ کرنے کا انتخاب کرتے ہوئے، ہندوستان نے پہلے سیشن میں اچھی شروعات کی لیکن پھر ٹریوس ہیڈ اور اسٹیو اسمتھ کی سنچریوں نے ہندوستان سے میچ چھین لیا۔ دوسری اننگز میں ہندوستانی گیند باز آسٹریلیا کے 10 وکٹ بھی نہ لے سکے اور آسٹریلیا نے تسلی بخش برتری حاصل کرنے کے بعد 270/8 پر اننگز ڈکلیئر کر دی۔
یہ بھی پڑھیں:
- بھارت کو شکست دے کر آسٹریلیا نیا ٹیسٹ چمپیئن بن گیا
- پہلے سیشن کے بعد گیندبازی مایوس کن رہی، روہت شرما
ڈراوڑ نے کہا ’’وکٹ پر کافی گھاس تھی اور موسم ابر آلود تھا (اس لیے بالنگ کرنے کا فیصلہ کیا)۔ ہم نے دیکھا ہے کہ انگلینڈ میں بیٹنگ آسان ہو جاتی ہے۔ اگر آپ دیکھیں تو چوتھے نمبر یا پانچواں دن (گیند بازوں کو) زیادہ مدد نہیں ملی۔ ہم نے ان کے پہلے تین وکٹ 70 رنز پر حاصل کئے، لیکن پھر میچ ہاتھ سے نکلنے دیا۔‘‘اس شکست کے ساتھ آئی سی سی ٹرافی جیتنے کا ہندوستان خواب ایک بار پھر ادھورا رہ گیا۔ ہندوستان نے 2013 میں انگلینڈ میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی۔ گزشتہ 10 سالوں میں کئی بار سیمی فائنل اور فائنل میں پہنچنے کے باوجود ہندوستان خطاب جیتنے میں ناکام رہا ہے۔ ڈراوڑ کا کہنا ہے کہ ہندوستان اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے لیکن ناک آؤٹ میچوں میں اپنی بہترین کارکردگی نہیں دکھا پارہا ہے۔
ڈراوڑ نے ٹرافی کے خشک سالی پر کہا ’’ہم (ٹرافی جیتنے کے) قریب آرہے ہیں۔ ہم سیمی فائنل اور فائنل میں پہنچ رہے ہیں، بس یہ ہے کہ ہم اس دن اپنی بہترین کرکٹ نہیں کھیل پارہے ہیں۔ کھلاڑی سے زیادہ اسے کوئی نہیں چاہتا۔ان کی کوششوں کومورد زالزام قرار نہیں دے سکتے۔ ہم نے اس موقع پر اپنی بہترین کرکٹ نہیں کھیلی۔‘‘ڈبلیو ٹی سی کی تیاریوں پر ڈراوڑ نے کہا ’’بطور کوچ تیاری سے کبھی خوش نہ ہوں گے لیکن یہ وہ حقیقت ہے جس کا ہم سامنا کر رہے ہیں۔ تین ہفتے قبل یہاں آکر وارم اپ میچ کھیلنا بہترین ہوتا، لیکن ہمیں وہ کرنا ہوگا جو ہم کر سکتے ہیں ۔ مجھے نہیں لگتا کہ بہانے بنانا درست ہوگا۔ (یو این آئی)