کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹی ٹوئنٹی چیمپئن شپ کے دوران اپنے بلے پر فلسطین کا پرچم استعمال کرنے پر وکٹ کیپر بلے باز اعظم خان پر عائد میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ مکمل طور پر معاف کردیا۔ پاکستان کے سابق کپتان معین خان کے بیٹے اعظم خان پر دو روز قبل پی سی بی میچ ریفری نے میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کیا تھا۔ کیونکہ انہوں نے اپنے بلے سے فلسطین کے پرچم کا اسٹیکر ہٹانے سے انکار کر دیا تھا۔
پی سی بی نے جرمانہ مکمل طور پر معاف کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ بورڈ نے اس بارے میں بھی کوئی معلومات نہیں دی کہ آیا اعظم نے آنے والے میچوں میں اپنے بلے سے اسٹیکر ہٹانے پر رضامندی ظاہر کی ہے یا نہیں۔ پی سی بی نے ایک مختصر ریلیز میں کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے میچ آفیشلز کی جانب سے اعظم خان پر عائد کیے گئے جرمانے کا جائزہ لینے کے بعد اسے معاف کر دیا ہے۔
پی سی بی نے کہا کہ کراچی وائٹس ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز کو کراچی اسٹیڈیم میں لاہور بلوز کے خلاف نیشنل بینک ٹی ٹوئنٹی کپ 2023-24 کے میچ کے دوران لیول ون جرم کا قصوروار پایا گیا۔ جس کی وجہ سے میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ واضح رہے آئی سی سی (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) کے قوانین کے مطابق کھلاڑیوں اور ٹیم آفیشلز کو اجازت کے بغیر اپنے بیٹ یا کپڑوں پر کسی قسم کا ڈسپلے یا ذاتی پیغام دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے لیے پی سی بی کرکٹ آپریشنز ڈیپارٹمنٹ سے پیشگی منظوری درکار ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
- بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا، پی سی بی نے اپنے ہی کھلاڑی پر جرمانہ عائد کر دیا
- ورلڈکپ کی پہلی سنچری کو محمد رضوان نے غزہ کے نام کیا
اعظم خان پر جرمانے کے باعث سوشل میڈیا پر برپا ہوگیا اور عوام نے جرمانہ عائد کرنے پر بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت میں منعقدہ ون ڈے ورلڈ کپ کے دوران بھی پاکستان کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے ایکس پر غزہ میں مقیم فلسطینیوں کی حمایت میں ایک پوسٹ لکھا تھا۔ تاہم، آئی سی سی نے اسے ان کی ذاتی رائے سمجھتے ہوئے جرمانہ نہیں کیا تھا۔