ETV Bharat / sports

PCB Announces Central Contract: بابر، رضوان اور شاہین سینٹرل کانٹریکٹ کی فہرست میں - Babar Azam in Central Contract of PCB

پاکستان کرکٹ بورڈ Pakistan Cricket Board نے آئندہ سال 23-2022 کے لیے نئے سینٹرل کانٹریکٹ کا اعلان کردیا ہے جس میں کپتان بابر اعظم، وکٹ کیپر محمد رضوان اور تیز گیند باز شاہین آفریدی سرفہرست ہیں جب کہ فہیم اشرف اور محمد حسنین کو فہرست سے باہر کردیا گیا اور شان مسعود، نسیم شاہ اور حیدر علی کی واپسی ہوئی ہے۔ PCB Announces Central Contract

Pakistan cricket board Announces Central Contract
پاکستان کرکٹ بورڈ
author img

By

Published : Jun 30, 2022, 6:07 PM IST

پاکستان: پی سی بی نے آئندہ سال 23-2022 کے لیے نئے سینٹرل کانٹریکٹ میں پرفارمنس کی بنیاد پر ریڈ اور وائٹ بال کے لیے مجموعی طور پر 33 کھلاڑیوں کو علیحدہ علیحدہ سینٹرل کنٹریکٹ دیا ہے۔ PCB Announces Central Contract

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کی گئی سینٹرل کانٹریکٹ کی فہرست میں بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کو کانٹریکٹ کیٹیگری میں سُرخ اور سفید دونوں گیندوں میں ٹاپ پر رکھا گیا ہے۔ محدود اوورز کی کرکٹ میں مشکل وقت سے گزرنے والے حسن علی کو 'سی کیٹیگری' میں ڈال دیا گیا ہے، البتہ وہ ٹیسٹ میچوں میں 'بی کیٹیگری' میں رہیں گے۔ امام الحق کو وائٹ بال کرکٹ کے لیے 'بی کیٹیگری' میں رکھا گیا ہے۔ اظہر علی ریڈ بال کرکٹ کے لیے پہلی کیٹیگری یعنی 'اے کیٹیگری' میں ہوں گے۔ شاداب خان اور فخر زمان کو بھی محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے اے کلاس کانٹریکٹ دیا گیا ہے۔

چیف سلیکٹر محمد وسیم Chief Selector Mohammad Wasim نے پریس کانفرنس کرتے میں سینٹرل کانٹریکٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کو جب اکٹھا کانٹریکٹ دیے جاتے ہیں تو کھلاڑی کو اپنے فارمیٹ کے حساب سے وہ اہمیت نہیں مل پاتی کیونکہ دونوں کو ملا کر پرفارمنس دیکھی جاتی ہیں، اسی لیے ہم علیحدہ علیحدہ پرفارمنس دیکھ کر ان کو ہر فارمیٹ کے لیے الگ الگ کنٹریکٹ دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے کھلاڑیوں کو دونوں فارمیٹ کھیلنے کی تحریک ملے گی، پھر آگے بہت کرکٹ آرہی ہے اور ہمارا کیلنڈر ایئر بہت مصروف جارہا ہے، اگلے 12 مہینے کافی زیادہ کرکٹ کھیلنا ہے اور مستقبل میں ہمیں دو علیحدہ اسکواڈز کی ضرورت پڑ جائے گی۔

  • 🔸 Introduction of separate red and white-ball contracts
    🔸 Philosophy behind formulation of Category D
    🔸 Criteria for awarding central contract

    🗣️ Chief selector Muhammad Wasim delves deeper into the men's central contracts list announced today. pic.twitter.com/76keRfGkT6

    — Pakistan Cricket (@TheRealPCB) June 30, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

محمد وسیم نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ اور محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے الگ الگ کانٹریکٹ ہیں جبکہ ایک 'ڈی کیٹیگری' ہم نے متعارف کرائی ہے جس میں ان لڑکوں کو شامل کیا جائے گا جو پچھلے 12 مہینے میں کسی بھی وجہ سے بہت زیادہ کرکٹ نہیں کھیل سکے لیکن وہ اگلے 12 مہینے میں ہمارے منصوبے کا حصہ ہیں۔ کپتان بابر اعظم سمیت 5 کھلاڑیوں کو ریڈ اور وائٹ بال دونوں فارمیٹ کے کانٹریکٹ دیے گئے ہیں جبکہ 10 کھلاڑیوں کو صرف ریڈ بال کا کانٹریکٹ دیا گیا ہے۔ اسی طرح 11 کھلاڑیوں کو صرف وائٹ بال کا کانٹریکٹ ملا ہے۔ ڈی کیٹیگری میں سرفراز احمد سمیت 5 کھلاڑیوں کو ریڈ بال اور 7 کھلاڑیوں کو وائٹ بال کا کنٹریکٹ ملا ہے جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 7 کھلاڑی ایمرجنگ کیٹیگری کا حصہ بن گئے۔ Emerging Category

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تمام فارمیٹس کے لیے میچ فیس میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ میچ نہ کھیلنے والے کھلاڑیوں کی میچ فیس بھی 50 فیصد سے بڑھا کر مجموعی میچ فیس کا 70فیصد کردی گئی ہے۔ کپتان کو دی گئی ذمے داریوں کے بوجھ کو مدنظر رکھتے ہوئے کپتان کے لیے الگ سے 'کیپٹنسی الاؤنس' کا اعلان کیا گیا ہے۔

جن پانچ کھلاڑیوں کو ریڈ اور وائٹ بال دونوں کانٹریکٹ دیے گئے ہیں ان میں بابر اعظم، محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی اے کیٹیگری میں شامل ہیں جبکہ حسن علی بی اور امام الحق سی کیٹیگری کا حصہ ہیں۔ اسی طرح ٹیسٹ کرکٹ کی اے کیٹیگری میں اظہر علی، بی کیٹیگری میں فواد عالم، سی کیٹیگری میں عبداللہ شفیق، نسیم شاہ اور نعمان علی جبکہ ڈی کیٹیگری میں عابد علی، سرفراز احمد، سعود شکیل، شان مسعود اور یاسر شاہ شامل ہیں۔

وائٹ بال کانٹریکٹ کی بات کی جائے تو اے کیٹیگری میں فخر زمان کے ساتھ ساتھ شاداب خان شامل ہیں جبکہ بی کیٹیگری میں حارث رؤف اور سی میں محمد نواز شامل ہیں۔ وائٹ بال کی ڈی کیٹیگری میں آصف علی، حیدر علی، خوشدل شاہ، محمد وسیم جونیئر، شاہنواز دھانی، عثمان قادر اور زاہد محمود شامل ہیں۔ اس کے علاوہ علی عثمان، حسیب اللہ، کامران غلام، محمد حارث، محمد ہریرہ، قاسم اکرم اور سلمان علی آغا ایمرجنگ کانٹریکٹ لینے میں کامیاب رہے۔

پاکستان: پی سی بی نے آئندہ سال 23-2022 کے لیے نئے سینٹرل کانٹریکٹ میں پرفارمنس کی بنیاد پر ریڈ اور وائٹ بال کے لیے مجموعی طور پر 33 کھلاڑیوں کو علیحدہ علیحدہ سینٹرل کنٹریکٹ دیا ہے۔ PCB Announces Central Contract

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کی گئی سینٹرل کانٹریکٹ کی فہرست میں بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی کو کانٹریکٹ کیٹیگری میں سُرخ اور سفید دونوں گیندوں میں ٹاپ پر رکھا گیا ہے۔ محدود اوورز کی کرکٹ میں مشکل وقت سے گزرنے والے حسن علی کو 'سی کیٹیگری' میں ڈال دیا گیا ہے، البتہ وہ ٹیسٹ میچوں میں 'بی کیٹیگری' میں رہیں گے۔ امام الحق کو وائٹ بال کرکٹ کے لیے 'بی کیٹیگری' میں رکھا گیا ہے۔ اظہر علی ریڈ بال کرکٹ کے لیے پہلی کیٹیگری یعنی 'اے کیٹیگری' میں ہوں گے۔ شاداب خان اور فخر زمان کو بھی محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے اے کلاس کانٹریکٹ دیا گیا ہے۔

چیف سلیکٹر محمد وسیم Chief Selector Mohammad Wasim نے پریس کانفرنس کرتے میں سینٹرل کانٹریکٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کو جب اکٹھا کانٹریکٹ دیے جاتے ہیں تو کھلاڑی کو اپنے فارمیٹ کے حساب سے وہ اہمیت نہیں مل پاتی کیونکہ دونوں کو ملا کر پرفارمنس دیکھی جاتی ہیں، اسی لیے ہم علیحدہ علیحدہ پرفارمنس دیکھ کر ان کو ہر فارمیٹ کے لیے الگ الگ کنٹریکٹ دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے کھلاڑیوں کو دونوں فارمیٹ کھیلنے کی تحریک ملے گی، پھر آگے بہت کرکٹ آرہی ہے اور ہمارا کیلنڈر ایئر بہت مصروف جارہا ہے، اگلے 12 مہینے کافی زیادہ کرکٹ کھیلنا ہے اور مستقبل میں ہمیں دو علیحدہ اسکواڈز کی ضرورت پڑ جائے گی۔

  • 🔸 Introduction of separate red and white-ball contracts
    🔸 Philosophy behind formulation of Category D
    🔸 Criteria for awarding central contract

    🗣️ Chief selector Muhammad Wasim delves deeper into the men's central contracts list announced today. pic.twitter.com/76keRfGkT6

    — Pakistan Cricket (@TheRealPCB) June 30, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

محمد وسیم نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ اور محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے الگ الگ کانٹریکٹ ہیں جبکہ ایک 'ڈی کیٹیگری' ہم نے متعارف کرائی ہے جس میں ان لڑکوں کو شامل کیا جائے گا جو پچھلے 12 مہینے میں کسی بھی وجہ سے بہت زیادہ کرکٹ نہیں کھیل سکے لیکن وہ اگلے 12 مہینے میں ہمارے منصوبے کا حصہ ہیں۔ کپتان بابر اعظم سمیت 5 کھلاڑیوں کو ریڈ اور وائٹ بال دونوں فارمیٹ کے کانٹریکٹ دیے گئے ہیں جبکہ 10 کھلاڑیوں کو صرف ریڈ بال کا کانٹریکٹ دیا گیا ہے۔ اسی طرح 11 کھلاڑیوں کو صرف وائٹ بال کا کانٹریکٹ ملا ہے۔ ڈی کیٹیگری میں سرفراز احمد سمیت 5 کھلاڑیوں کو ریڈ بال اور 7 کھلاڑیوں کو وائٹ بال کا کنٹریکٹ ملا ہے جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 7 کھلاڑی ایمرجنگ کیٹیگری کا حصہ بن گئے۔ Emerging Category

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تمام فارمیٹس کے لیے میچ فیس میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ میچ نہ کھیلنے والے کھلاڑیوں کی میچ فیس بھی 50 فیصد سے بڑھا کر مجموعی میچ فیس کا 70فیصد کردی گئی ہے۔ کپتان کو دی گئی ذمے داریوں کے بوجھ کو مدنظر رکھتے ہوئے کپتان کے لیے الگ سے 'کیپٹنسی الاؤنس' کا اعلان کیا گیا ہے۔

جن پانچ کھلاڑیوں کو ریڈ اور وائٹ بال دونوں کانٹریکٹ دیے گئے ہیں ان میں بابر اعظم، محمد رضوان، شاہین شاہ آفریدی اے کیٹیگری میں شامل ہیں جبکہ حسن علی بی اور امام الحق سی کیٹیگری کا حصہ ہیں۔ اسی طرح ٹیسٹ کرکٹ کی اے کیٹیگری میں اظہر علی، بی کیٹیگری میں فواد عالم، سی کیٹیگری میں عبداللہ شفیق، نسیم شاہ اور نعمان علی جبکہ ڈی کیٹیگری میں عابد علی، سرفراز احمد، سعود شکیل، شان مسعود اور یاسر شاہ شامل ہیں۔

وائٹ بال کانٹریکٹ کی بات کی جائے تو اے کیٹیگری میں فخر زمان کے ساتھ ساتھ شاداب خان شامل ہیں جبکہ بی کیٹیگری میں حارث رؤف اور سی میں محمد نواز شامل ہیں۔ وائٹ بال کی ڈی کیٹیگری میں آصف علی، حیدر علی، خوشدل شاہ، محمد وسیم جونیئر، شاہنواز دھانی، عثمان قادر اور زاہد محمود شامل ہیں۔ اس کے علاوہ علی عثمان، حسیب اللہ، کامران غلام، محمد حارث، محمد ہریرہ، قاسم اکرم اور سلمان علی آغا ایمرجنگ کانٹریکٹ لینے میں کامیاب رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.