کراچی: پاکستان کے عظیم بلے باز جاوید میانداد نے کہا کہ پاکستان کو اس سال ہونے والے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ سمیت دیگر میچوں کے لیے پڑوسی ملک کا سفر نہیں کرنا چاہیے، جب تک کہ بی سی سی آئی اپنی ٹیم پہلے پاکستان بھیجنے پر راضی نہ ہو۔ آئی سی سی کی طرف سے تیار کردہ ڈرافٹ شیڈول کے مطابق، پاکستان 15 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں ورلڈ کپ کے مقابلے میں بھارت سے کھیلے گا۔
لیکن 66 سالہ سابق کپتان میاں داد کا خیال ہے کہ اب بھارت کو پاکستان کا دورہ کرنے کا وقت ہے، پاکستان 2012 اور 2016 میں بھارت گیا تھا اور اب یہاں آنے کی باری بھارتیوں کی ہے۔ اگر مجھے کوئی فیصلہ کرنا ہوتا تو میں کبھی بھی کوئی میچ کھیلنے کے لیے بھارت نہیں جاؤں گا، یہاں تک کہ ورلڈ کپ میں بھی۔ ہم ہمیشہ ان سے (بھارت) کھیلنے کے لیے تیار ہیں لیکن وہ کبھی بھی اس طرح کا جواب نہیں دیتے جس طرح ہم دیتے ہیں۔
میاں داد نے مزید کہا کہ پاکستا کی کرکٹ بہت بڑی ہے، ہم اب بھی معیاری کھلاڑی پیدا کر رہے ہیں۔اس لیے مجھے نہیں لگتا کہ اگر ہم بھارت نہ بھی جائیں تو اس سے ہمیں کوئی فرق پڑے گا۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت نے آخری بار 2008 میں 50 اوور کے ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔اس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے سیاسی کشیدگی کی وجہ سے دو طرفہ کرکٹ تعلقات معطل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- ODI World Cup 2023 افغانستان کے خلاف چنئی میں نہیں کھیلنا چاہتا پاکستان
- Asia Cup 2023 ایشیا کپ کا شیڈول طے، پاکستان میں 4 میچز کھیلے جائیں گے
میانداد کا خیال ہے کہ کھیلوں کو سیاست سے نہ ملایا جائے اور میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ کوئی اپنے پڑوسیوں کا انتخاب نہیں کر سکتا، اس لیے بہتر ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر کے رہنا سیکھا جائے اور کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جو لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے اور ملکوں کے درمیان غلط فہمیوں اور شکایات کو دور کر سکتا ہے۔ میانداد کا یہ تازہ بیان اس وقت آیا ہے جب پاکستان کو آئندہ ایشیا کپ کی میزبانی ایک ہائبرڈ ماڈل کے طور پر بھارت کے ساتھ سری لنکا میں اپنے تمام میچ کھیلنے پر مجبور کیا گیا اور وہ اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔