مہندر سنگھ دھونی نے کہا کہ جب آپ آٹھ بجے میچ شروع کرتے ہیں تب تک اوس پڑچکی ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 30 سے 40 منٹ کی بالکل خشک حالت فرق پیدا کر دیتی ہے۔
دھونی نے یہ باتیں آئی پی ایل براڈ کاسٹر اسٹار اسپورٹس سے انٹرویو کے دوران کہی۔
دھونی نے کہا کہ جب انہوں نے اپنی اننگز شروع کی تو پچ بلے بازی کے لیے کافی مشکل تھی لیکن پچ پر ایک بار اوس پڑگئی تو وانکھیڈے اسٹیڈیم کی وکٹ بلے بازی کے لیے بہتر ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ 'آپ کو آگے کی طرف دیکھنا ہوگا۔ آپ کو پہلے کھیلتے ہوئے یہ بات ذہن میں رکھنی ہوگی کہ جب آپ پہلے بیٹنگ کرتے ہو تو آپ اضافی 10 سے 15 رنز بنانا چاہیں گے جو آپ عام طور پر آٹھ بجے شروع ہونے والے میچوں میں حاصل کرتے ہیں لیکن اب ساڑھے سات بجے کا مطلب ہے کہ آپ آدھے گھنٹے پہلے شروع کرتے ہیں تو میدان اور پچ پر بہت کم اوس ہوتی ہے۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ پہلی اننگز میں گیند اتنی آسانی سے بلے پر نہیں آئے گی جتنا دوسری اننگز میں آئے گی۔ لہٰذا آپ کو 15 سے 20 رنز ایکسٹرا بنانے ہوں گے اور ساتھ ہی میچ پر بڑا اثر چھوڑنے کے لیے کچھ وکٹیں بھی حاصل کرنی ہوں گی۔
دھونی نے مزید کہا کہ 'اوس کی حقیقت کچھ ایسی ہی تھی جو ابتدا ہی سے ہمارے ذہن میں تھی۔ اسی وجہ سے ہم زیادہ سے زیادہ رنز بنانا چاہتے تھے۔ وکٹ کو دیکھیں تو ہمارے بلے بازوں نے ٹیم کو 188 تک پہنچا کر عمدہ کام کیا لیکن اوس پڑنے کے بعد دہلی کے بلے بازوں کا کام آسان ہوگیا۔