ETV Bharat / sports

IPL 2023 ممبئی پر لکھنؤ کی جیت نے پلے آف کی دوڑ کو مزید دلچسپ بنا دی

author img

By

Published : May 17, 2023, 4:20 PM IST

آئی پی ایل 2023 کا 63ویں میچ لکھنؤ سپر جائنٹس اور ممبئی انڈینز کے درمیان کھیلا گیا۔ لکھنؤ نے اس میچ میں ممبئی کو پانچ رنوں سے شکست دے دی، اس میچ ممبئی کی شکست کے بعد اب پلے آف کی دوڑ دلچسپ ہوگئی ہے۔ IPL 2023

IPL 2023 Playoffs Scenario after lucknow wins over mumbai
ممبئی پر لکھنؤ کی جیت نے پلے آف کی دوڑ کو مزید دلچسپ بنا دیا

نئی دہلی: آئی پی ایل 2023 کے لیگ مرحلے کا آخری ہفتہ شروع ہو گیا ہے اور اب تک صرف گجرات ٹائٹنز نے پلے آف کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔ ابھی مزید تین ٹیموں نے کوالیفائی کرنا ہے جس کے لیے ٹیموں کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے۔ دوسری جانب منگل کو لکھنؤ سپر جائنٹس اور ممبئی انڈینز کے درمیان ہونے والے میچ نے پلے آف کی اس دوڑ کو مزید دلچسپ بنا دیا ہے۔ سپر جائنٹس نے ممبئی کو 5 رنز سے شکست دے کر سنسنی پیدا کر دی۔ اس وقت دہلی کیپٹلس اور سن رائزرس حیدرآباد کے علاوہ ہر ٹیم پلے آف کے لیے کوالیفائی کر سکتی ہے۔ بتادیں کہ تین ٹیموں کو ابھی پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنا ہے، جس کے لیے 7 ٹیمیں لڑ رہی ہیں۔ دوسرے نمبر پر چنئی سپر کنگز سے نمبر 8 پنجاب کنگز تک کوئی بھی تین ٹیمیں کوالیفائی کر سکتی ہیں۔ کیسے؟ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں۔

چنئی سپرکنگز: چنئی سپر کنگز کو پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے اپنے آخری لیگ میچ میں دہلی کیپٹلس کو ہرانا ہوگا۔

لکھنؤ سپر جائنٹس: لکھنؤ سپر جائنٹس کو کوالیفائی کرنے کے لیے اپنے آخری لیگ مرحلے کے میچ میں کولکاتا نائٹ رائیڈرز کو شکست دینی ہوگی۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو کے کے آر بھی پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو جائے گی۔

ممبئی انڈیئنز: پلے آف میں داخل ہونے کے لیے ممبئی انڈینس کو اپنے آخری لیگ میچ میں سن رائزرس حیدرآباد کو بہتر رن ریٹ کے ساتھ شکست دینا ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اگر بنگلور اور پنجاب اپنے آخری دو میچ جیت کر 16 پوائنٹس تک پہنچ جاتے ہیں تو ان کا رن ریٹ ممبئی سے کم ہوگا۔ دوسری طرف، اگر ممبئی کے ساتھ، پنجاب اور بنگلور کے بھی 16 پوائنٹس ہوتے ہیں، اور دونوں کا رن ریٹ ممبئی سے بہتر ہے، تو ممبئی کی ٹیم لکھنؤ اور چنئی کے آخری میچ ہارنے کے بعد ہی کوالیفائی کر پائے گی۔

رائل چیلنجرز بنگلور: رائل چیلنجرز بنگلور کو اپنے باقی دونوں میچ جیتنے ہوں گے۔ اس کے ساتھ آر سی بی کے 16 پوائنٹس ہو جائیں گے۔ غور طلب ہے کہ اگر ممبئی اور پنجاب بھی 16 پوائنٹس تک پہنچ جاتے ہیں، تو RCB کو کوالیفائی کرنے کے لیے دونوں ٹیموں سے بہتر رن ریٹ کی ضرورت ہوگی۔ دوسری طرف اگر چنئی اور لکھنؤ اپنا آخری میچ ہار جاتے ہیں، تو 16 پوائنٹس کے ساتھ تینوں ٹیمیں پلے آف کے لیے کوالیفائی کر سکتی ہیں۔

راجستھان رائلز: راجستھان رائلز کو 14 پوائنٹس تک جانے کے لیے پنجاب کنگز کے خلاف اپنا آخری میچ اچھے رن ریٹ سے جیتنا ہوگا۔ اس کے ساتھ انہیں امید کرنی ہوگی کہ ممبئی اپنا آخری میچ نہیں جیت پائے۔ دوسری طرف بنگلور، کولکاتا اور پنجاب کی کوئی بھی ٹیم 14 پوائنٹس تک نہیں پہنچ پائی اور اگر ایسا ہوتا ہے تو ان کا رن ریٹ آر آر سے کم ہو رہے گا، تب راجستھان کی ٹیم پلے آف میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔

کولکاتا نائٹ رائیڈرز: کولکاتا نائٹ رائیڈرز کو 14 پوائنٹس تک پہنچنے کے لیے اپنا آخری میچ جیتنا ہوگا۔ اس کے ساتھ انہیں یہ میچ اچھے رن ریٹ کے ساتھ جیتنا ہوگا، تاکہ اگر 14 پوائنٹس پر پلے آف میں کوالیفائی کرنے کا موقع ملے تو کے کے آر کا رن ریٹ دیگر تمام ٹیموں سے بہتر ہونا چاہیے۔

پنجاب کنگز: پنجاب کنگز کو اپنے آخری دو میچوں میں دہلی کیپٹلس اور راجستھان رائلز کو شکست دنیا ہوگا، جس کی وجہ سے ان کے 16 پوائنٹس ہوں گے۔ اس کے ساتھ اسے اپنا رن ریٹ بھی بہتر کرنا ہو گا۔ کیونکہ اگر بنگلور اور ممبئی کے بھی 16 پوائنٹ ہوتے ہیں اور چنئی اور لکھنؤ اپنا آخری میچ جیت جاتے ہیں تو ان تینوں ٹیموں میں سے 16 پوائنٹس کے ساتھ صرف ایک ٹیم بہتر رن ریٹ والی ٹیم کوالیفائی کر سکے گی۔

مزید پڑھیں:

نئی دہلی: آئی پی ایل 2023 کے لیگ مرحلے کا آخری ہفتہ شروع ہو گیا ہے اور اب تک صرف گجرات ٹائٹنز نے پلے آف کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔ ابھی مزید تین ٹیموں نے کوالیفائی کرنا ہے جس کے لیے ٹیموں کے درمیان سخت مقابلہ جاری ہے۔ دوسری جانب منگل کو لکھنؤ سپر جائنٹس اور ممبئی انڈینز کے درمیان ہونے والے میچ نے پلے آف کی اس دوڑ کو مزید دلچسپ بنا دیا ہے۔ سپر جائنٹس نے ممبئی کو 5 رنز سے شکست دے کر سنسنی پیدا کر دی۔ اس وقت دہلی کیپٹلس اور سن رائزرس حیدرآباد کے علاوہ ہر ٹیم پلے آف کے لیے کوالیفائی کر سکتی ہے۔ بتادیں کہ تین ٹیموں کو ابھی پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنا ہے، جس کے لیے 7 ٹیمیں لڑ رہی ہیں۔ دوسرے نمبر پر چنئی سپر کنگز سے نمبر 8 پنجاب کنگز تک کوئی بھی تین ٹیمیں کوالیفائی کر سکتی ہیں۔ کیسے؟ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں۔

چنئی سپرکنگز: چنئی سپر کنگز کو پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے اپنے آخری لیگ میچ میں دہلی کیپٹلس کو ہرانا ہوگا۔

لکھنؤ سپر جائنٹس: لکھنؤ سپر جائنٹس کو کوالیفائی کرنے کے لیے اپنے آخری لیگ مرحلے کے میچ میں کولکاتا نائٹ رائیڈرز کو شکست دینی ہوگی۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو کے کے آر بھی پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو جائے گی۔

ممبئی انڈیئنز: پلے آف میں داخل ہونے کے لیے ممبئی انڈینس کو اپنے آخری لیگ میچ میں سن رائزرس حیدرآباد کو بہتر رن ریٹ کے ساتھ شکست دینا ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اگر بنگلور اور پنجاب اپنے آخری دو میچ جیت کر 16 پوائنٹس تک پہنچ جاتے ہیں تو ان کا رن ریٹ ممبئی سے کم ہوگا۔ دوسری طرف، اگر ممبئی کے ساتھ، پنجاب اور بنگلور کے بھی 16 پوائنٹس ہوتے ہیں، اور دونوں کا رن ریٹ ممبئی سے بہتر ہے، تو ممبئی کی ٹیم لکھنؤ اور چنئی کے آخری میچ ہارنے کے بعد ہی کوالیفائی کر پائے گی۔

رائل چیلنجرز بنگلور: رائل چیلنجرز بنگلور کو اپنے باقی دونوں میچ جیتنے ہوں گے۔ اس کے ساتھ آر سی بی کے 16 پوائنٹس ہو جائیں گے۔ غور طلب ہے کہ اگر ممبئی اور پنجاب بھی 16 پوائنٹس تک پہنچ جاتے ہیں، تو RCB کو کوالیفائی کرنے کے لیے دونوں ٹیموں سے بہتر رن ریٹ کی ضرورت ہوگی۔ دوسری طرف اگر چنئی اور لکھنؤ اپنا آخری میچ ہار جاتے ہیں، تو 16 پوائنٹس کے ساتھ تینوں ٹیمیں پلے آف کے لیے کوالیفائی کر سکتی ہیں۔

راجستھان رائلز: راجستھان رائلز کو 14 پوائنٹس تک جانے کے لیے پنجاب کنگز کے خلاف اپنا آخری میچ اچھے رن ریٹ سے جیتنا ہوگا۔ اس کے ساتھ انہیں امید کرنی ہوگی کہ ممبئی اپنا آخری میچ نہیں جیت پائے۔ دوسری طرف بنگلور، کولکاتا اور پنجاب کی کوئی بھی ٹیم 14 پوائنٹس تک نہیں پہنچ پائی اور اگر ایسا ہوتا ہے تو ان کا رن ریٹ آر آر سے کم ہو رہے گا، تب راجستھان کی ٹیم پلے آف میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔

کولکاتا نائٹ رائیڈرز: کولکاتا نائٹ رائیڈرز کو 14 پوائنٹس تک پہنچنے کے لیے اپنا آخری میچ جیتنا ہوگا۔ اس کے ساتھ انہیں یہ میچ اچھے رن ریٹ کے ساتھ جیتنا ہوگا، تاکہ اگر 14 پوائنٹس پر پلے آف میں کوالیفائی کرنے کا موقع ملے تو کے کے آر کا رن ریٹ دیگر تمام ٹیموں سے بہتر ہونا چاہیے۔

پنجاب کنگز: پنجاب کنگز کو اپنے آخری دو میچوں میں دہلی کیپٹلس اور راجستھان رائلز کو شکست دنیا ہوگا، جس کی وجہ سے ان کے 16 پوائنٹس ہوں گے۔ اس کے ساتھ اسے اپنا رن ریٹ بھی بہتر کرنا ہو گا۔ کیونکہ اگر بنگلور اور ممبئی کے بھی 16 پوائنٹ ہوتے ہیں اور چنئی اور لکھنؤ اپنا آخری میچ جیت جاتے ہیں تو ان تینوں ٹیموں میں سے 16 پوائنٹس کے ساتھ صرف ایک ٹیم بہتر رن ریٹ والی ٹیم کوالیفائی کر سکے گی۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.