انڈین پریمیئر لیگ کے آج کے میچ میں گجرات اور حیدرآباد کے درمیان پوائنٹس ٹیبل میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی جنگ ہوگی، اگر گجرات ٹائٹنز آج کا میچ جیت جاتی ہے تو وہ پہلے مقام پر پہنچ جائے گی اور اس کا پلے آف میں پہنچنا آسان ہوجائے گا جبکہ سن رائزرس حیدرآباد بھی جیت کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں اپنا مقام مزید بہتر بنانے کی کوشش کرے گی۔ فی الحال گجرات ٹائٹنز 7 میچوں میں 6 جیت اور 12پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ سن رائزرس حیدرآباد 7 میچوں میں 5 جیت اور 10 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ IPL Latest Updates
گجرات ٹائٹنز (پلیئنگ الیون): ہاردک پانڈیا(کپتان)، ردھیمان ساہا (وکٹ کیپر)، شبھمن گل، ابھینو منوہر، ڈیوڈ مِلر، راہل تیواتیا، راشد خان، الزاری جوزف، لوکی فرگوسن، یش دیال، محمد شامی
سن رائزرز حیدرآباد (پلیئنگ الیون): کین ولیمسن(کپتان)، ابھیشیک شرما، راہل ترپاٹھی، ایڈن مارکرم، نکولس پورن (وکٹ کیپر)، ششانک سنگھ، واشنگٹن سندر، مارکو جانسن، بھونیشور کمار، عُمران ملک، ٹی نٹراجن
آئی پی ایل نئی فرنچازی ٹیم گجرات ٹائٹنز نے سیزن کے شروعات سے ہی اپنا دبدبہ برقرار رکھا ہے اور یکے بعد دیگرے تمام ٹیموں کو شکست دے رہی ہے، گجرات ٹائٹنز سات میچوں میں چھ جیت کے بعد 12 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست مقام پر ہے جبکہ سن رائزرس حیدرآباد سات میچوں میں پانچ جیت اور 10 ہوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں دوسرے نمبر پر ہے۔ گجرات کا ہدف یہ میچ جیت کر پلے آف کے قریب پہنچنا ہوگا۔ دوسری جانب حیدرآباد کا مقصد چھٹی جیت کے ساتھ ٹیبل میں چوٹی پر پہنچنا رہے گا۔ گجرات ٹائٹنز کے کپتان ہاردک پانڈیا اچھے فارم میں نظر آ رہے ہیں اور اپنے پورے چار اوور کی گیندبازی بھی کر رہے ہیں۔ ہاردک نے چھ اننگز میں 73.75 کی اوسط سے 295 رنز بنائے ہیں۔ وہ پورے چار اوورز کر رہے ہیں، تو ان کے لیے وکٹ لینے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ یہ میچ وانکھیڈے اسٹیڈیم پر ہے، جہاں ہاردک نے ممبئی انڈینز کے لیے کافی میچ کھیلے ہیں۔
دوسری جانب سن رائزرس حیدرآباد کے نوجوان بھارتی تیز گیند باز عُمران ملک گجرات کے لوکی فرگوسن کی 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کا جواب تقریباً اسی رفتار سے دیں گے۔ اس معاملے میں تاہم حیدرآباد کا پلڑا تھوڑا بھاری نظر آرہا ہے جس نے اپنے آخری میچ میں رائل چیلنجرز بنگلور کی ٹیم کوصرف 68 رنز پرسمیٹ دیا تھا ۔ ٹیم کے چاروں تیز گیند باز زبردست فارم میں ہیں اور سبھی ایک دوسرے سے مختلف گیند بازی کے لیے معروف ہیں۔ نوجوان جنوبی افریقہ کے مارکو یانسن (پانچ میچوں میں 6 وکٹیں) گیند کو باؤنس کے ساتھ سوئنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ عُمران (سات میچوں میں 10 وکٹیں) کی رفتار ہے۔ یارکر کے ماہر ٹی نٹراجن (سات میچوں میں 15 وکٹیں) اور تجربہ کار بھونیشور کمار (سات میچوں میں نو وکٹ) بھی اچھے فارم میں ہیں۔ حیدرآباد ٹیم کی کمزور کڑی اسپن گیند بازی ہے جس میں زخمی واشنگٹن سندر کی جگہ جگدیش سچیت کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اسپن گیند بازی کے معاملے میں گجرات ٹائٹنز کے پاس تجربہ کار راشد خان ہیں، جنہوں نے موجودہ سیزن میں زیادہ وکٹیں نہیں لیں لیکن رنز روکنے میں کامیاب ہیں۔ تیز گیند بازی میں فرگوسن کو محمد شامی (سات میچوں میں 10 وکٹیں) کا شاندار تعاون مل رہا ہے۔ گجرات کی ٹیم کے لیے پاور پلے میں بلے بازی باعث تشویش ہے۔ شبھمن گل نے دو بڑی اننگز کھیلی ہیں لیکن وہ سات میچوں میں صرف 207 رنز ہی بنا پائے ہیں۔ میتھیو ویڈ کی جگہ ٹیم میں شامل ہونے والے ردھیمان ساہا بھی بلے سے ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ٹیم کے پاس وکٹ کیپر بلے باز کے طور پر افغانستان کے رحمان اللہ گرباز کی شکل میں متبادل موجود ہے لیکن انہیں موقع دینے کے لئے ویسٹ انڈیز کے تیز گیند باز الزاری جوزف کو پلیئنگ الیون سے باہر ہونا پڑ سکتا ہے۔
ہاردک پانڈیا (چھ میچوں میں 295 رنز) کپتانی کی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ ٹیم کی بیٹنگ کا بوجھ بھی اٹھا سکتے ہیں۔ انہیں ڈیوڈ ملر (سات میچوں میں 220 رنز) کا اچھا تعاون ملا ہے لیکن ابھینو منوہر اور راہل تیواتیا کو فنشرز کے طور پر اپنی بیٹنگ میں مستقل مزاجی کی ضرورت ہوگی۔ حیدرآباد کے لیے ابھیشیک شرما (سات میچوں میں 220 رنز) اور راہل ترپاٹھی (سات میچوں میں 212 رنز) جیسے نوجوان بلے بازوں کی کارکردگی ٹیم کے لیے ایک مثبت پہلو ہے۔ کپتان کین ولیمسن، ایڈن مارکرم اور وکٹ کیپر بلے باز نکولس پورن نے بھی بلے بازی سے اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔
راہل ترپاٹھی حیدرآباد کے اب تک کے بہترین بلے باز ہیں۔ انہوں نے اس سیزن میں 53 کی اوسط اور 175.20 کی اوسط سے 212 رنز بنائے ہیں۔ تیز گیند بازوں کے خلاف وہ اور بھی خطرناک ہو جاتے ہیں اور صرف دو بار آؤٹ ہوئے ہیں ۔ انہوں نے 181.81 کے اسٹرائیک ریٹ سے 140 رنز بنائے ہیں۔ لیفٹ آرم فاسٹ بولر ٹی نٹراجن ہر میچ میں وکٹیں لے رہے ہیں ۔ ان کے نام سات میچوں میں 15 وکٹیں ہیں۔ ڈیتھ اوورزکے ساتھ وہ پاور پلے میں بھی موثر ثابت ہوئے ہیں اور انہوں نے 6.83 کے اسٹرائیک ریٹ سے چھ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ جنوبی افریقہ کے فنیشر ڈیوڈ ملر نے اس سیزن میں اپنا پرانا فارم دکھایا ہے۔ انہوں نے سات اننگز میں 73.33 کی اوسط اور 157.14 کے اسٹرائیک ریٹ سے 220 رنز بنائے ہیں۔ اس کے علاوہ نیوزی لینڈ کے تیز گیندباز لوکی فرگیوسن نے اس سیزن میں زبردست رفتار کا مظاہرہ کیا ہے اور سات میچوں میں 8.32 کی اکانومی سے نو وکٹیں حاصل کی ہیں۔ پاور پلے کے دوران وہ اور بھی خطرناک ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے پاور پلے میں ہی نو میں سے چھ وکٹیں حاصل کی ہیں۔
سن رائزرز حیدرآباد ٹیم: کین ولیمسن (کپتان)، ابھیشیک شرما، راہل ترپاٹھی، ایڈن مارکرم، نکولس پوران، عبدالصمد، پریام گرگ، وشنو ونود، گلین فلپس، آر سمرتھ، ششانک سنگھ، واشنگٹن سندر، رومیرو شیفرڈ، مارکو یانسن، جے سچیت ، شریاس گوپال، بھونیشور کمار، شین ایبٹ، کارتک تیاگی، سوربھ تیواری، فضل الحق فاروقی، عمران ملک، ٹی نٹراجن۔
گجرات ٹائٹنز ٹیم: ہاردک پانڈیا (کپتان)، راشد خان، شبھمن گل، محمد شامی، لوکی فرگوسن، ابھینو سدرنگانی، راہل تیوتیا، نور احمد، سائی کشور، وجے شنکر، جینت یادو، ڈومینک ڈریکس، درشن نلکنڈے، یش دیال، الزاری جوزف، پردیپ سانگوان، ڈیوڈ ملر، ردھیمان ساہا، میتھیو ویڈ، ورون آرون، بی سائی سدرشن۔