آئی پی ایل کا 16 واں میچ رائل چیلیجرز بنگلور اور راجستھان رائلز کے مابین ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔
آئی پی ایل 14 میں راجستھان رائلز کے سامنے ابھی تک ایک بھی میچ نہ ہارنے والی رائل چیلنجرس بنگلور ٹیم کو ہرانے کا چیلینج ہوگا۔
راجستھان رائلز کے پاس نہ صرف یہ مقابلہ جیت کر دو پوائنٹ حاصل کرنے بلکہ آر سی بی کی جیت کے سلسلے کو روکنے کا بھی چیلنج ہوگا۔
راجستھان ٹیم فی الحال تین میچوں میں ایک جیت اور دو شکست کے بعد دو پوائنٹس کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے جبکہ بنگلور تین میں سے تین میچ جیت کر چھ پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں دوسرے نمبر پر ہے۔ اس میچ میں شکست راجستھان کو مزید نیچے لا سکتی ہے جہاں سے واپسی کرنا عموماً بہت مشکل ہوتا ہے۔
راجستھان رائلز کے لیے اس سیزن میں سب سے بڑا مسئلہ اس کی گیند بازی ہے۔ وہیں اس کی بلے بازی میں بھی وہ دھار نہیں نظر آئی جس کی سبھی کو امید تھی۔ اچھی گیند بازی نہ ہونے کی وجہ سے راجستھان کو اپنے پہلے اور تیسرے مقابلے میں بالترتیب پنجاب کنگس اور چنئی سُپر کنگز کے خلاف بڑے اسکور کا ہدف ملا تھا حالانکہ پہلے میچ میں کپتان سنجو سیمسن (119) کی طوفانی سنچری نے گیند بازوں کے خراب مظاہرے کو چھپا لیا تھا لیکن تیسرے میچ میں ایسا نہیں ہو سکا تھا۔
راجستھان رائلز نے اپنے تینوں میچ میں ایک لائحہ عمل کے تحت پہلے گیند بازی کرتے ہوئے ہدف کا تعاقب کرنے کو ترجیح دی ہے لیکن وہ محض ایک ہی میچ میں ہدف کا تعاقب کر پائی ہے۔ کہیں نہ کہیں اس کی ایک اہم وجہ مڈل آرڈر کی ناکامی بھی ہے۔
پہلے میچ سے قطع نظر گذشتہ دو میچوں میں مڈل آرڈر کے بلے باز زیادہ کچھ نہیں کر پائے ہیں۔ یہاں یہ بھی کہنا غلط نہیں ہوگا کہ راجستھان کو تجربہ کار آل راؤنڈر بین اسٹوکس اور تیز گیند باز جوفرا آرچر کی بھی کمی محسوس ہو رہی ہے۔ اسٹوکس کی جگہ دیوڈ ملر کو ٹیم میں شامل کرکے بلے بازی میں توازن آیا ہے لیکن آرچر جیسے گیند باز کا مناسب متبادل نہیں مل سکا ہے۔
دوسری جانب آر سی بی کی بات کریں تو اس کے تقریباً تمام کھلاڑی فارم میں ہیں۔ بالخصوص گلین میکسویل اور مسٹر 360 اے بی ڈی ویلیئرس شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ آئی پی ایل کے گذشتہ کچھ سیزن میں فلاپ رہنے والے میکسویل نے موجودہ سیزن کے تین میچوں میں 178 رن بنائے ہیں جس میں 8 چھکے بھی شامل ہیں۔ وہیں ہرشل پٹیل، محمد سراج اور کائل جیمیسن نے اچھی گیند بازی کی ہے۔