نئی دہلی: انڈین پریمیئر لیگ 2023 کے 16ویں میچ میں آج ممبئی انڈینز اور دہلی کیپٹلز کی ٹیمیں دہلی کے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی۔ دونوں ٹیموں کا ایک دوسرے کے خلاف شاندار ریکارڈ رہا ہے، اس بار ممبئی انڈینز کی ٹیم دہلی کیپٹلز پر بھاری نظر آرہی ہے۔ آج کے میچ میں دونوں ٹیمیں اس آئی پی ایل سیزن کی پہلی جیت حاصل کرنے کی کوشش کریں گی۔ دہلی نے 3 میچ کھیلے ہیں اور تینوں میں اسے شکست ہوئی ہے، جب کہ ممبئی انڈینز نے 2 میچ کھیلے ہیں اور اسے دونوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ آج دونوں ٹیموں میں سے کسی ایک کی جیت کا کھاتہ کھل سکتا ہے۔ ممبئی انڈینز اور دہلی کیپٹلز کے درمیان اب تک کل 32 میچ کھیلے جا چکے ہیں، جن میں سے ممبئی انڈینز نے 17 بار جیتا ہے، جب کہ دہلی کیپٹلز نے 15 میچز جیتے ہیں۔
آئی پی ایل 2023 میں دہلی کیپٹلز اور ممبئی انڈینز کی اب تک کی سب سے بڑی پریشانی شاید ان کی اوپننگ جوڑی ہے۔ دونوں ٹیموں کے اوپنرز ناکام ثابت ہورہے ہیں۔ دہلی کے کپتان ڈیوڈ وارنر نے تین میچوں میں دو نصف سنچریاں ضرور بنائی ہیں، لیکن ان کے ساتھی پرتھوی شا نے تین اننگز میں صرف 17 گیندوں کا سامنا کیا ہے اور وہ بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔
ممبئی کی ٹیم کا درد سر اس کی گیند بازی ہے۔ جسپریت بمراہ کی غیر موجودگی میں ممبئی جوفرا آرچر پر بہت زیادہ انحصار کرتے تھے، لیکن وہ اس طرح سے لیگ پر اثر نہیں ڈال پا رہے ہیں جس طرح ان سے توقع کی جا رہی تھی۔ ٹیم اب بھی آرچر کے کھیلنے کو لے کر مخمصے کا شکار ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی کی ٹیم میں خلیل احمد اور مچل مارش نہیں ہوں گے۔ خلیل مکمل طور پر فٹ نہ ہونے کی صورت میں کیپٹلز چیتن سکاریا کو موقع دے سکتے ہیں۔
ممبئی کے کپتان روہت شرما آئی پی ایل میں کھیلے گئے اپنی 23 اننگز میں ایک بھی نصف سنچری اسکور نہیں کر سکے۔ اس دوران انہوں نے 19.58 کی اوسط اور 120.20 کے اسٹرائیک ریٹ سے صرف 470 رنز بنائے ہیں۔ اکشر پٹیل نے ٹی 20 کرکٹ میں روہت کو قابو میں رکھا ہے۔ روہت نے اکشر کی 49 گیندوں میں صرف 41 رن بنائے ہیں اور دو بار آؤٹ بھی ہوئے ہیں۔
2019 سے ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے 31 T20 میچوں میں ٹیموں نے 23 جیتے ہیں اور 6 ہارے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دو میچ برابری پر رہ گئے ہیں۔ پچھلے ہفتے جب کیپٹلس نے گجرات ٹائٹنز کے خلاف اپنا میچ کھیلا تو تیز گیند بازوں کو کافی مدد ملی۔ اس لیے آج کی پچ کیسی ہوگی اور اس پر کس کا ہاتھ ہوگا۔ آج کون جیتے اور پوائنٹس کا کھاتہ کھولتا ہے اور کون سی ٹیم بدترین ٹیم بنتی ہے، یہ دیکھنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: