نئی دہلی: انڈین پریمیئر لیگ 2023، 31 مارچ سے شروع ہونے جا رہا ہے۔ آئی پی ایل کے آغاز سے قبل ایک بڑی خبر آئی ہے۔ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا اور آئی پی ایل فرنچائز کو بنگلہ دیش-سری لنکا کرکٹ کنٹرول بورڈ کے کچھ اقدامات پسند نہیں آئے ہیں۔ بی سی سی آئی ان سے ناخوش ہیں۔ اس کی وجہ سے بی سی سی آئی اگلے سیزن آئی پی ایل 2024 میں بنگلہ دیشی کھلاڑیوں پر پابندی لگا سکتا ہے۔ دونوں ممالک نے آئی پی ایل 2023 کے درمیان اپنی اپنی دو طرفہ سیریز برقرار رکھی ہے۔ ایسے میں آئی پی ایل کی ٹیم میں کھیلنے والے کئی کھلاڑی کچھ دنوں تک ٹیم سے دور رہیں گے۔
اس آئی پی ایل 2023 کے سیزن میں مستفیض الرحمان، لٹن داس اور شکیب الحسن تین بنگلہ دیشی کھلاڑی ہوں گے۔ یہ تینوں بنگلہ دیشی کھلاڑی 9 اپریل سے 5 مئی تک آئی پی ایل کے لیے موجود رہے ہیں۔ اس کے بعد پھر 15 مئی سے وہ اپنی آئی پی ایل ٹیموں میں واپسی کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی سری لنکا کے چار کھلاڑی آئی پی ایل 2023 میں کھیلیں گے۔ لیکن سری لنکا کے 4 کھلاڑیوں میں سے 3 کھلاڑی اپنی آئی پی ایل ٹیم کے لیے 8 اپریل کے بعد ہی دستیاب ہوں گے۔ سری لنکا کے کھلاڑی مہیش ٹیکشنا، وینندو ہسرنگا اور متھیشا پتھیرانا 8 اپریل کے بعد ہی آئی پی ایل میں کھیلیں گے۔ سری لنکا کے یہ تینوں کھلاڑی 8 اپریل تک نیوزی لینڈ کا دورہ کریں گے۔
فرنچائز کے ایک عہدیدار کی طرف سے کہا گیا ہے کہ 'فرنچائز مستقبل میں کچھ ممالک سے کھلاڑیوں کے انتخاب میں اپنا رویہ بدل سکتی ہے۔ ایک طرف تسکین احمد کو این او سی نہیں ملا اور دوسری طرف اب یہ معاملہ ہے۔ اگر بی سی بی نہیں چاہتا کہ ان کے کھلاڑی کھیلیں تو انہیں رجسٹریشن نہیں کروانا چاہیے تھا۔ ایسا ہو گا کہ آنے والے وقت میں بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کے بارے میں سوچ بدل سکتی ہے۔ بی سی بی کے صدر نظم الحسن پاپن کا کہنا ہے کہ آئی پی ایل نیلامی سے قبل آفیشلز نے ان سے کھلاڑیوں کی موجودگی کے بارے میں پوچھا تھا جس کے جواب میں نظم الحسن کے مطابق انہوں نے آفیشلز کو مکمل شیڈول دے دیا تھا، لیکن اس اطلاع کے بعد بھی حکام نے نیلامی کو آگے بڑھایا۔ نجمل نے کہاکہ 'یہ واضح ہے کہ بی سی سی آئی کے پاس بنگلہ دیش کے میچوں کے لیے کھلاڑیوں کی عدم دستیابی کا کوئی آپشن نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: