بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا Board of Control For Cricket in India نے سی وی سی کیپٹل کے معاملے کو حل کرنے کے بعد آئی پی ایل کی دونوں نئی ٹیموں احمد آباد اور لکھنؤ کو آئی پی ایل سسٹم میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بی سی سی آئی نے اپنے ای میل کے ذریعے دونوں نئی ٹیموں کو کھلاڑیوں سے معاہدہ کرنے کا گرین سگنل بھی دے دیا۔
دونوں ٹیمیں میگا آکشن IPL mega Auction Date کے علاوہ زیادہ سے زیادہ تین کھلاڑیوں کو سائن کر سکتی ہیں جن میں ایک سے زیادہ غیر ملکی کھلاڑی نہیں ہونے چاہئیں۔
اطلاعات کے مطابق لکھنؤ اور احمد آباد کی ٹیموں Ahmedabad and Lucknow Franchises کو 22 جنوری تک کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ کھلاڑیوں کے ساتھ معاہدہ کی کارروائی کو مکمل کریں۔
اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ دونوں نئی ٹیموں کو منظوری کے خطوط دے دیے گئے ہیں۔
بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ نئی ٹیموں کے پاس کھلاڑیوں کو سائن کرنے کے لیے 22 جنوری کی شام 5 بجے تک کا وقت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ٹیموں کو دو ہفتے کا وقت ملنے کی امید تھی لیکن مانا جا رہا ہے کہ سی وی سی کیپٹل کے طویل عرصے سے زیر التوا کیس کی وجہ سے ضائع ہونے والے وقت کے پیش نظر اب 10 دن کافی ہوں گے۔
سی وی سی کے معاملے نے آئی پی ایل کا پورا عمل روک دیا تھا۔ 22 جنوری کی آخری تاریخ کا مطلب یہ بھی ہے کہ میگا نیلامی 12 اور 13 فروری کو مکمل ہو جائے گی۔ جیسا کہ اصل منصوبہ بنایا گیا تھا کیونکہ بی سی سی آئی کے پاس نیلامی کے رجسٹر کے لیے کھلاڑیوں کی نامزدگی مکمل کرنے کے لیے کافی وقت ہے۔
بی سی سی آئی کی جانب سے جاری کردہ جنرل ایڈوائزری کے مطابق نئی ٹیموں کے پاس میگا آکشن سے باہر کھلاڑیوں کو خریدنے کے لیے 33 کروڑ روپے کا پرس (بجٹ) ہوگا۔
پہلے کھلاڑی کے لیے 15 کروڑ، دوسرے کھلاڑی کے لیے 11 کروڑ اور تیسرے کھلاڑی کے لیے سات کروڑ روپے خرچ کیے جا سکتے ہیں۔
دوسری جانب اگر وہ تین کیپڈ کھلاڑیوں کو سائن کرتی ہیں تو ان کے پاس دو کھلاڑیوں کے لیے 24 کروڑ روپے کا پرس ہوگا جب کہ ایک کیپڈ کھلاڑی کو 14 کروڑ میں خریدا جا سکے گا۔
اس کے علاوہ ایک اَن کیپڈ کھلاڑی پر صرف 4 کروڑ روپے خرچ ہوں گے جیسا کہ دیگر آٹھ اصل ٹیمیوں نے کیا تھا جن کے پاس چار کھلاڑیوں کو سائن کرنے کا اختیار ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق نئی ٹیمیں ایک سے زیادہ ان کیپڈ کھلاڑی کو سائن نہیں کر سکتیں اور اگر وہ مقررہ فیس سے زیادہ ادا کرنا چاہیں تو شرط یہ ہوگی کہ یہ رقم ان کے کل 90 کروڑ روپے کے پرس سے کاٹی جائے گی۔
دریں اثنا سنجیو گوئنکا کی آر پی ایس جی گروپ کی ملکیت والی لکھنؤ ٹیم لوکیش راہل کو اپنے پہلے کھلاڑی کے طور پر منتخب کرنے کے لیے تیار ہے۔ راہل کے ٹیم کے کپتان بننے کی پوری امید ہے۔ ساتھ ہی ایسا مانا جا رہا ہے کہ لکھنؤ کی ٹیم کچھ غیر ملکی کھلاڑیوں جیسے کیگیسو رباڈا اور مارکس اسٹوئنس کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ امید ہے کہ وہ چند دنوں میں ناموں کا اعلان کر دے گی۔
دوسری جانب ہاردک پانڈیا کے سی وی سی کی ملکیت والی احمد آباد فرنچائزی میں شامل ہونے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں لیکن انتظامیہ ان کی ملکیت کو لے کر غیر یقینی کی وجہ سے اس بارے میں ابھی تک خاموش ہے۔ حالانکہ اب جب کہ بی سی سی آئی نے سی وی سی کو گرین سگنل دے دیا ہے تو احمد آباد ٹیم انتظامیہ کوچنگ اسٹاف سمیت کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کرے گی جس میں گیری کرسٹن، آشیش نہرا اور وکرم سولنکی جیسے کھلاڑیوں کے شامل ہونے کی توقع ہے۔