نیس واڈیا نے کہا کہ کووڈ-19 کے پیش نظر بی سی سی آئی کے لیے لیگ کے بارے میں فیصلہ کرنا بہت جلد بازی ہوگی۔
کووڈ-19 وبا کی وجہ سے منتقل ہوئے آئی پی ایل کو بی سی سی آئی ستمبر-اکتوبر میں کرانے کے فراق میں ہیں۔
اگر اکتوبر-نومبر میں آسٹریلیا میں ٹی20 ورلڈ کپ نہیں ہوتا ہے تو ممکن ہے کہ آئی پی ایل کا ٹورنامنٹ منعقد کیا جائے۔
آئی پی ایل منعقد ہونے کے معاملے میں فرنچائزیز کی ملی جلی رائے آئی ہے۔ نقل و حمل پر بابندی کے پیش نظر راجستھان رائلس نے کہا ہے کہ آئی پی ایل محض بھارتی کھلاڑیوں کے ساتھ منعقد کیا جا سکتا ہے۔
تین بار کی چیمپیئن چینئی سوپر کنگز نے راجستھان رائلز کے اس مشورے کو پہلے ہی منسوخ کر دیا ہے۔ اب کنگز الیوین پنجاب نے بھی ملتا جلتا بیان دیا ہے۔
واڈیا نے کہا کہ 'بھارتیوں کی جانب سے بنایا گیا آئی پی ایل بین الاقوامی ٹورنا منٹ ہے۔ یہ دنیا کا پریمیئر کرکیٹنگ لیگ ہے، اس لیے اس کے لیے بین الاقومی مقام اور بین الاقوامی اسٹارز کی ضرورت ہے'۔
واڈیا نے مذید کہا کہ'سب سے ضروری بات یہ ہے کہ ہم موجودہ صورت حال سے کیسے مقابلہ کریں۔ اس کو ختم ہونے میں دو، تین یا اس سے زیادہ ماہ لگ جائیں گے۔ ایک بار وائرس ختم ہو جائے، پھر ہمارے پاس ٹورنامنٹ منعقد کرنے کی شفافیت زیادہ ہوگی'۔
بتایا جاتا ہے یہ اگر اس برس آئی پی ایل منعقد نہیں ہوا تو بی سی سی آئی کو 4000 کروڑ روپے کا نقصان ہوگا۔