پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بدھ کے روز نیوزی لینڈ کی ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز سے دستبرداری کے لیے بھارت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ مہمان ٹیم کو دھمکی ای میل کے ذریعے آیا جو کہ بھارت میں جنریٹ ہوا تھا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کے ساتھ اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا "ای میل بھارت سے وی پی این کے ذریعے تیار کیا گیا تھا جس میں سنگاپور کا لوکیشن دکھایا گیا تھا تاکہ بھارت کا لوکیشن معلوم نہ ہوسکے۔
جس ڈیوائس سے کیوی ٹیم کو یہ ای میل کی گئی وہ ممبئی کے شہری اوم پرکاش مشرا کے زیراستعمال تھی۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جس ڈیوائس سے ای میل کی گئی اس میں 13 ای میل آئی ڈیز ہیں،تمام ای میلز انڈین فلم انڈسٹری ، ڈرامہ کے ناموں پر بنائی گئی ہیں۔
اس دھمکی آمیز پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو پاکستان نہیں جانا چاہیے کیونکہ داعش اس پر حملہ کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کا وفاقی تحقیقاتی ادارہ اس معاملے کی تفتیش کر رہا ہے اور بین الاقوامی ادارے انٹرپول کی مدد بھی حاصل کی جا رہی ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ وزارت داخلہ نے اس معاملے پر ایف آئی آر درج کر دی ہے اور نیوزی لینڈ کی حکومت کو چاہیے کہ ان کو جو بھی دھمکی آمیز پیغام ملا ہے وہ ہم سے شیئر کریں۔
فواد نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم تو چلی گئی لیکن خطرہ تو یہاں برقرار ہے اور ہمارا حق ہے کہ ہمیں اس کے بارے میں معلومات دی جائیں تاکہ ہم اس خطرے سے نمٹ سکیں۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے پاکستان سے جانے کے بعد کہا تھا کہ خطرے کی بنیادی نوعیت کے بارے میں وہ پی سی بی کو آگاہ کر چکے ہیں تاہم تفصیلات نہ بتائی جاسکتی تھیں اور نہ بتائی جائیں گی۔
وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم جو دسمبر میں آنے والی ہے، کو بھی ایسی ہی دھمکیاں ملی ہیں جسے انہوں نے جعلی قرار دیا۔
فواد چودھری کے مطابق اس کے بعد نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل کی بیوی کو ایک ای میل موصول ہوتا ہے جس میں دھمکی دی جاتی ہے کہ ان کے خاوند کو پاکستان میں قتل کر دیا جائے گا۔ ان تمام واقعات کے باوجود نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اپنا دورہ منسوخ نہیں کیا اور پاکستان آ گئے۔
- ای سی بی کے فیصلے پر رمیز راجہ نے کہا ’’ہم ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں‘‘
- نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ نے بھی رد کیا پاکستان کا دورہ
- IPL Broadcasting: افغانستان میں آئی پی ایل نشریات پر پابندی
وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی اتنی فوج نہیں جتنی ہم نےان کی ٹیم کو سیکیورٹی دی۔انھوں نے مزید کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف کوئی موقع نہیں چھوڑتا،جبکہ پاکستان کو تنہا اور نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، وہ دن ضرور آئے گا جب دنیا کی ٹیمیں پاکستان آئیں گی۔
بھارت کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہپ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ اس وقت بند ہوگئی تھی جب 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم کی بس پر دہشت گردانہ حملہ پیش آیا تھا۔
لیکن حکام نے بار بار دعویٰ کیا ہے کہ سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور اس کے بعد سے کھیل کو بحال کرنے کے لیے مناسب اقدامات کیے گئے ہیں، اس کے بعد زمبابوے اور جنوبی افریقہ جیسی کرکٹ کی ٹیموں نے پاکستان کا دورہ بھی کیا لیکن حالیہ واقعہ نے سیاستدانوں اور کرکٹرز کو یکساں طور پر پریشان کردیا ہے۔