ETV Bharat / sports

روہت شرما نے جسپریت بمراہ اور محمد سراج کے باؤلنگ اٹیک کی تعریف کی

Rohit Sharma Reaction ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے کہا کہ کیپ ٹاؤن میں جیت ہماری بہترین ٹیسٹ میچ جیت میں سے ایک ہے۔ انہوں نے جسپریت بمراہ اور محمد سراج کے باؤلنگ اٹیک کی تعریف کی۔

روہت شرما نے جسپریت بمراہ اور محمد سراج کے باؤلنگ اٹیک کی تعریف کی
روہت شرما نے جسپریت بمراہ اور محمد سراج کے باؤلنگ اٹیک کی تعریف کی
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 5, 2024, 8:14 PM IST

کیپ ٹاؤن: ہندستان کی سات وکٹوں سے جیت کے بعد روہت شرما نے کہاکہ یہ ہماری بہترین ٹیسٹ میچ جیت میں سے ایک ہے۔ یہ دیگر ٹیسٹ جیتوں کے مقابلے کافی خاص ہے کیونکہ اس سے پہلے کسی نے کیپ ٹاؤن میں ٹیسٹ نہیں جیتا ہے۔ ایسے میں ہر ٹیسٹ میچ کی اپنی اہمیت ہے۔ ان کا موازنہ کرنا بہت مشکل ہے۔ گابا میں ہم نے جو ٹیسٹ میچ جیتا وہ بھی بہت خاص تھا۔ اس سے پہلے اس گراؤنڈ پر آسٹریلیا کو ہرانا بہت مشکل تھا۔ آخری بار انہیں 1988 میں ٹیسٹ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ (32 سال) کے بعد ہم نے وہاں ٹیسٹ میچ جیتا۔ یہ ایک طرح سے اس کا قلعہ بن گیا تھا۔ وہ وہاں کبھی ٹیسٹ میچ نہیں ہارتے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ہم نے وہ ٹیسٹ میچ جیتا وہ بہت اہم تھا۔ ہم اس سیریز میں 0-1 سے پیچھے تھے۔ اس کے بعد ہم نے میلبورن میں کامیابی حاصل کی اور پھر ہم نے سڈنی میں ٹیسٹ میچ ڈرا کیا۔ پھر آخرکار برسبین میں جیت گئے۔ یہ سچ ہے کہ ہم ٹیسٹ جیت کی درجہ بندی نہیں کر سکتے لیکن کیپ ٹاؤن میں جیت بہت خاص ہے کیونکہ ہم نے یہاں پہلے کبھی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:آسٹریلیا کی پوزیشن مضبوط، پاکستان کے 68 رنوں پر سات وکٹ

انہوں نے کہاکہ ’’ہمیں معلوم تھا کہ یہ زیادہ اسکور کرنے والا میچ نہیں ہوگا۔ اس وجہ سے ہم اپنی بولنگ میں نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا چاہتے تھے۔ ہم بہت زیادہ تجربہ نہ کرکے چیزوں کو آسان رکھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایک بار جب ہم نے انہیں 55 رنز پر آل آؤٹ کیا تو ہم نے بلے بازوں سے بات کی اور انہیں بتایا کہ ہمیں اس میچ میں چھوٹی شراکت کی ضرورت ہے۔ سچ پوچھیں تو ٹاپ چار یا پانچ بلے بازوں نے بہت صبر کا مظاہرہ کیا۔ ہمیں معلوم تھا کہ پہلی اننگز کی برتری یہاں اہم ہوگی۔

یواین آئی

کیپ ٹاؤن: ہندستان کی سات وکٹوں سے جیت کے بعد روہت شرما نے کہاکہ یہ ہماری بہترین ٹیسٹ میچ جیت میں سے ایک ہے۔ یہ دیگر ٹیسٹ جیتوں کے مقابلے کافی خاص ہے کیونکہ اس سے پہلے کسی نے کیپ ٹاؤن میں ٹیسٹ نہیں جیتا ہے۔ ایسے میں ہر ٹیسٹ میچ کی اپنی اہمیت ہے۔ ان کا موازنہ کرنا بہت مشکل ہے۔ گابا میں ہم نے جو ٹیسٹ میچ جیتا وہ بھی بہت خاص تھا۔ اس سے پہلے اس گراؤنڈ پر آسٹریلیا کو ہرانا بہت مشکل تھا۔ آخری بار انہیں 1988 میں ٹیسٹ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ (32 سال) کے بعد ہم نے وہاں ٹیسٹ میچ جیتا۔ یہ ایک طرح سے اس کا قلعہ بن گیا تھا۔ وہ وہاں کبھی ٹیسٹ میچ نہیں ہارتے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ہم نے وہ ٹیسٹ میچ جیتا وہ بہت اہم تھا۔ ہم اس سیریز میں 0-1 سے پیچھے تھے۔ اس کے بعد ہم نے میلبورن میں کامیابی حاصل کی اور پھر ہم نے سڈنی میں ٹیسٹ میچ ڈرا کیا۔ پھر آخرکار برسبین میں جیت گئے۔ یہ سچ ہے کہ ہم ٹیسٹ جیت کی درجہ بندی نہیں کر سکتے لیکن کیپ ٹاؤن میں جیت بہت خاص ہے کیونکہ ہم نے یہاں پہلے کبھی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:آسٹریلیا کی پوزیشن مضبوط، پاکستان کے 68 رنوں پر سات وکٹ

انہوں نے کہاکہ ’’ہمیں معلوم تھا کہ یہ زیادہ اسکور کرنے والا میچ نہیں ہوگا۔ اس وجہ سے ہم اپنی بولنگ میں نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا چاہتے تھے۔ ہم بہت زیادہ تجربہ نہ کرکے چیزوں کو آسان رکھنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایک بار جب ہم نے انہیں 55 رنز پر آل آؤٹ کیا تو ہم نے بلے بازوں سے بات کی اور انہیں بتایا کہ ہمیں اس میچ میں چھوٹی شراکت کی ضرورت ہے۔ سچ پوچھیں تو ٹاپ چار یا پانچ بلے بازوں نے بہت صبر کا مظاہرہ کیا۔ ہمیں معلوم تھا کہ پہلی اننگز کی برتری یہاں اہم ہوگی۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.