بھارتی ٹیم کے فاسٹ بالر ٹی نٹراجن کے لئے آسٹریلیا دورہ کا آخری مہینہ کسی بڑے خواب سے کم نہیں رہا ہے۔ آسٹریلیا کے دورے پر نٹراجن، بھارت سے پہلے کھلاڑی بن گئے جن کو ایک ہی ٹور کی تمام فارمیٹس میں ڈیبیو کرنے کا موقع ملا۔ نٹراجن کو پہلے بطور نیٹ بالر منتخب کیا گیا تھا، لیکن ورون چکرورتی کے زخمی ہونے کے بعد انہیں ٹی۔20 ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا۔
نودیپ سینی کے بیک اپ کے طور پر، انہیں ون ڈے ٹیم میں جگہ ملی اور پھر برسبین میں ٹیسٹ کیریئر کا موقع ملا۔ در حقیقت، نٹراجن کے لئے آسٹریلیا کا دورہ کسی بڑے خواب سے کم نہیں تھا۔ نٹراجن کو ٹیسٹ میں ویراٹ کوہلی اور اجنکیا رہانے کی کپتانی میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں کھیلنے کا موقع ملا۔ ٹی نٹراجن نے دونوں کی کپتانی کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کچھ اس طرح کیا ہے۔
29 سالہ بولر نٹراجن کے مطابق، کوہلی اور رہانے کی کپتانی میں کھیلنا بہت اچھا تھا کیونکہ انھوں نے حوصلے کو بڑھاوا دیا اور ساتھ ہی سپورٹ بھی کیا۔ انہوں نے کہا، "ویراٹ کوہلی اور اجنکیا رہانے نے مجھے اچھی طرح سے سنبھالا۔ انہوں نے مجھے کہیں زیادہ مثبت چیزوں کی ترغیب دی۔ مجھے دونوں کی کپتانی میں کھیلنا اچھا لگا۔ '' نیٹ بالر کی حیثیت سے آسٹریلیا جانے والے نٹراجن نے کہا کہ انہیں موقع ملنے کی توقع نہیں تھی، جس کی وجہ سے وہ بھارت کے لئے پہلا میچ کھیلتے ہوئے دباؤ میں تھے۔
اس 29 سالہ نوجوان نے 2 دسمبر کو کینبرا میں کھیلے جانے والے تیسرے ون ڈے میچ میں بھارت کے لیے ڈیبیو کرتے ہوئے بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا تھا۔ نٹراجن نے کہا، "میں اپنے مضبوط پرفارمینس کے لئے پرعزم تھا۔ مجھے توقع نہیں تھی کہ ون ڈے میں بھی موقع ملے گا۔ جب مجھے بتایا گیا کہ میں اس میں کھیلوں گا تو مجھ پر دباؤ بن گیا تھا۔ لیکن میں موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتا تھا۔ جس کے لیے اچھا کھیلنا اور وکٹ لینا ایک خواب کی طرح تھا۔"
ٹیسٹ ڈیبیو کے بارے میں نٹراجن نے کہا، "میں بھارت کے لئے کھیلنے کے بعد الفاظ میں اپنی خوشی کا اظہار نہیں کرسکتا۔ یہ ایک خواب کی طرح تھا۔ مجھے کوچز اور کھلاڑیوں کی طرف سے بھی بہت تعاون ملا۔ تمام نے میرا ساتھ دیا اور میری بہت حوصلہ افزائی کی۔ میں ان کی حمایت کی وجہ سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا تھا۔