ویراٹ کوہلی کی زیر قیادت بھارتی ٹیم جمعرات کو گلابی گیند سے کھیلے جانے والے پہلے ٹسٹ میچ میں میزبان آسٹریلیا کو شکست دے کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کے ارادے سے اترے گی۔
آسٹریلیائی ٹیم آٹھویں مرتبہ گلابی گیند سے کھیلنے اترے گی جبکہ گلابی گیند کے ساتھ بھارتی ٹیم کا یہ دوسرا میچ ہے۔ اس سے قبل بھارتی ٹیم نے گزشتہ برس بنگلہ دیش کے خلاف گلابی گیند سے ٹسٹ کھیلا تھا۔ تاہم غیر ملکی سرزمین پر گلابی گیند کے ساتھ ٹیم انڈیا کا یہ پہلا میچ ہے۔
بھارت نے آخری مرتبہ 2018-19 میں آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا اور چار ٹسٹ میچوں کی سیریز 2-1 سے جیت لی تھی۔ گذشتہ آسٹریلیائی ٹور میں بھارتی ٹیم نے ایڈیلیڈ میں جیت حاصل کی تھی اور کنگارو ٹیم کو 31 رنوں سے شکست دی تھی ۔ ٹیم انڈیا اس ریکارڈ کو برقرار رکھنا چاہے گی اور جیت کے ساتھ سیریز کا آغاز کرے گی۔
ٹسٹ
پچھلے اعداد وشمار کے پیش نظر بھارتی ٹیم کے حوصلے بلند ہیں، لیکن گزشتہ مرتبہ آسٹریلیائی ٹیم میں اوپنر ڈیوڈ وارنر اور اسٹیون اسمتھ کو شامل نہیں کیا گیا تھا جو اس بار کنگارو ٹیم میں شامل ہیں اور وہ بھارت کے لئے پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔
تاہم ، وارنر انجری کے سبب پہلے ٹسٹ سے باہر ہوگئے ہیں جو بھارت کے لئے راحت کی بات ہے۔ یاد رہے کہ وارنر نے پہلے دو ون ڈے میچوں میں زبردست بیٹنگ کی تھی اور ٹیم انڈیا کے بولروں کو بہت پریشان کیا تھا۔ لیکن اس کے بعد وہ زخمی ہوگئے اور اب تک ٹیم میں شامل نہیں ہوسکے ہیں۔
منگل کو کمر میں سوجن کی وجہ سے اسمتھ نے پریکٹس سیشن کو بیچ میں چھوڑ دیا تھا لیکن آسٹریلیائی کپتان ٹم پین نے کہا کہ وہ فٹ ہیں اور توقع ہے کہ وہ پہلے ٹسٹ میں کھیلیں گے۔ وارنر کی عدم موجودگی میں اسمتھ کا کردار اہم ہوگا۔
پہلے ٹسٹ میں پرتھوی شا اور مینک اگروال پر ٹیم انڈیا کی ابتدائی ذمہ داری ہوگی۔ دریں اثنا زخمی روہت شرما حال ہی میں فٹ ہونے کے لئے آسٹریلیا واپس آئے ہیں اور اگر سب کچھ ٹھیک ہے تو انہیں آخری الیون میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ تاہم یہ دیکھنا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا کہ ٹیم مینجمنٹ تینوں بلے بازوں میں سے کن دو کھلاڑیوں کو آخری الیون میں شامل کرتا ہے۔
کپتان ویراٹ کوہلی کی بھی ذمہ داری ہوگی کہ وہ ٹیم کو مضبوط اسکور تک لے جائیں۔ واضح رہے کہ ویراٹ اس میچ کے بعد وطن واپس آجائیں گے اور چھٹی پر جانے سے پہلے اپنی لے برقرار رکھنا چاہیں گے۔ ویراٹ نے آسٹریلیا میں کھیلے گئے 12 ٹسٹ میچوں میں چھ سنچریاں اسکور کیں ہیں۔ ایسی صورتحال میں ٹیم کو بڑی اننگز کی توقع ہوگی۔
ٹیم کے مشکل کشا کہلائے جانے والے چھتیشور پجارا ایک مرتبہ پھر ایک بڑی اننگز کھیلنا پسند کریں گے۔ پجارا نے حال ہی میں آسٹریلیا اے کے خلاف عملی طور پر ملی جلی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔
انہوں نے پہلے پریکٹس میچ کی پہلی اننگز میں 54 رنز بنائے تھے لیکن دوسری اننگز میں کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہوگئے۔ حالانکہ وہ دوسرے پریکٹس میچ میں نہیں کھیلے تھے۔
پجارا نے گذشتہ آسٹریلیائی دورے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ انہوں نے چار میچوں میں 521 رنز بنائے تھے اور تین سنچریاں اسکور کی تھیں۔ پجارا ایک مرتبہ پھر آسٹریلیائی باؤلرز کو پریشان کرسکتے ہیں۔ وہ ایک طویل عرصے سے بین الاقوامی کرکٹ سے باہر تھے اور پہلے ٹسٹ سے زبردست واپسی کرنا چاہیں گے۔
مڈل آرڈر میں ٹیم کے نائب کپتان اجنکیا رہانے اور ہنوما کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ ٹیم کی اننگز کو آگے بڑھائیں اور بحران کے وقت انہیں اپنی ذمہ داری بخوبی نبھانی ہوگی۔
یاد دلادیں کہ رہانے نے پریکٹس میچ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ رہانے نے پریکٹس میچ میں 117 ، 28 ، 4 اور 38 رنز بنائے جبکہ پریکٹس میچ میں ہنوما نے 15 ، 28 ، 15 اور ناٹ آؤٹ 104 رن بنائے تھے۔ اب دیکھنا ہے کہ دونوں ہی ٹیمیں اپنے مداحوں کے اعتماد میں کتنا کامیاب ہوتی ہیں۔