ETV Bharat / sports

بھارت کو سڈنی میں 43 برسوں بعد جیت کا انتظار

author img

By

Published : Jan 3, 2021, 9:35 PM IST

بھارت اور آسٹریلیا کے مابین جاری ٹیسٹ سیریز میں سڈنی گراؤنڈ پر ہونے والے تیسرے میچ میں بھارت کو گزشتہ 43 برسوں میں اپنی پہلی جیت کا انتظار ہے۔

بھارت کو سڈنی میں 43 برسوں بعد جیت کا انتظار
بھارت کو سڈنی میں 43 برسوں بعد جیت کا انتظار

بارڈر۔گاوسکر ٹرافی کا تیسرا ٹیسٹ سڈنی میں 7 جنوری سے شروع ہوگا۔ دونوں ٹیموں کے مابین چار میچوں کی سیریز 1-1 سے برابری پر ہے اور سڈنی ٹیسٹ میں سبقت حاصل کرنے کے ارادے سے اتریں گی۔

بھارت نے جنوری 1978 میں آسٹریلیا کو صرف ایک بار سڈنی گراؤنڈ پر شکست دی تھی جب بشن سنگھ بیدی کی قیادت میں ٹیم نے باب سمپسن کی زیر قیادت آسٹریلیائی ٹیم کو اننگز اور دو رنز سے شکست دی تھی اس کے بعد سے بھارتی ٹیم سڈنی گراؤنڈ پر ایک بھی میچ نہیں جیت سکی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جب 1978 میں بھارتی ٹیم نے کامیابی حاصل کی تھی تو سڈنی ٹیسٹ 7 جنوری کو شروع ہوا تھا اور اس بار بھی سیریز کا سڈنی ٹیسٹ 7 جنوری سے ہی شروع ہورہا ہے۔ اس گراؤنڈ میں دونوں ٹیموں کی تاریخ میں ان دو ٹیسٹ میچوں کے علاوہ دیگر کوئی مقابلہ 7 جنوری سے شروع نہیں ہوا ہے۔

سڈنی میں ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز سنہ 1882 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مابین ہوا تھا۔ بھارتی ٹیم نے 1947 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد دسمبر میں سڈنی میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا۔ وہ میچ ڈرا رہا تھا۔

بھارت کو سڈنی میں 43 برسوں بعد جیت کا انتظار
بھارت کو سڈنی میں 43 برسوں بعد جیت کا انتظار

اس کے بعد بھارت نے دوسرا میچ جنوری 1968 میں سڈنی میں کھیلا تھا، جسے آسٹریلیائی ٹیم نے 144 رنز سے جیتا۔ 10 سال بعد 1978 میں بھارت نے آسٹریلیا کو سڈنی میں کھیلے گئے میچ میں اننگز اور دو رنز سے شکست دی۔

جنوری 1981 میں آسٹریلیا نے بھارت کو اننگز اور چار رنز سے شکست دی۔ جنوری 1986 میں دونوں ٹیموں کے مابین میچ ڈرا ہوا تھا۔ جنوری 1992 کا مقابلہ بھی ڈرا پر ختم ہوا تھا۔ جنوری 2000 کے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے بھارت کو اننگز اور 141 رنز سے شکست دی تھی۔

جنوری 2004 میں کھیلا جانے والا میچ ڈرا پر ختم ہوا تھا لیکن جنوری 2008 میں آسٹریلیا نے 122 رنز سے مقابلہ جیتا۔ جنوری 2012 میں آسٹریلیا نے بھارت کو اننگز اور 68 رنز سے شکست دی۔ جنوری 2015 کا میچ ڈرا پر ختم ہوا۔ 19-2018 کے گزشتہ آسٹریلیائی دورے پر بھارت کے پاس جیتنے کا بہترین موقع تھا لیکن خراب روشنی اور آخری دن بارش نے یہ موقع چھین لیا تھا۔

اس میچ بھارت نے اپنی پہلی اننگز چیتشور پجارا کے 193 اور رشبھ پنت کے ناٹ آوٹ 159 رنز کی بدولت سات وکٹوں پر 622 رنز بناکر ڈکلیئر کی تھی۔

اس کے بعد آسٹریلیائی ٹیم کی پہلی اننگز 300 رنز پر سمٹ گئی۔ آسٹریلیا نے فالوآن کے بعد چوتھے روز دوسری اننگز میں بغیر کوئی وکٹ کھوئے چھ رن بنالئے تھے کہ لیکن سیشن کا کھیل خراب روشنی کی وجہ سے ممکن نہیں ہوسکا ۔ پانچویں دن کا کھیل بارش کی نذر ہوگیا اور میچ ڈرا پر ختم ہوا۔

یہ اس سیریز کا چوتھا میچ تھا اور بھارت نے سیریز دو۔ایک سے جیت لی تھی اور پجارا مین آف دی میچ کے ساتھ ساتھ مین آف دی سیریز بھی بنے۔

بارڈر۔گاوسکر ٹرافی کا تیسرا ٹیسٹ سڈنی میں 7 جنوری سے شروع ہوگا۔ دونوں ٹیموں کے مابین چار میچوں کی سیریز 1-1 سے برابری پر ہے اور سڈنی ٹیسٹ میں سبقت حاصل کرنے کے ارادے سے اتریں گی۔

بھارت نے جنوری 1978 میں آسٹریلیا کو صرف ایک بار سڈنی گراؤنڈ پر شکست دی تھی جب بشن سنگھ بیدی کی قیادت میں ٹیم نے باب سمپسن کی زیر قیادت آسٹریلیائی ٹیم کو اننگز اور دو رنز سے شکست دی تھی اس کے بعد سے بھارتی ٹیم سڈنی گراؤنڈ پر ایک بھی میچ نہیں جیت سکی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جب 1978 میں بھارتی ٹیم نے کامیابی حاصل کی تھی تو سڈنی ٹیسٹ 7 جنوری کو شروع ہوا تھا اور اس بار بھی سیریز کا سڈنی ٹیسٹ 7 جنوری سے ہی شروع ہورہا ہے۔ اس گراؤنڈ میں دونوں ٹیموں کی تاریخ میں ان دو ٹیسٹ میچوں کے علاوہ دیگر کوئی مقابلہ 7 جنوری سے شروع نہیں ہوا ہے۔

سڈنی میں ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز سنہ 1882 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مابین ہوا تھا۔ بھارتی ٹیم نے 1947 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد دسمبر میں سڈنی میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا۔ وہ میچ ڈرا رہا تھا۔

بھارت کو سڈنی میں 43 برسوں بعد جیت کا انتظار
بھارت کو سڈنی میں 43 برسوں بعد جیت کا انتظار

اس کے بعد بھارت نے دوسرا میچ جنوری 1968 میں سڈنی میں کھیلا تھا، جسے آسٹریلیائی ٹیم نے 144 رنز سے جیتا۔ 10 سال بعد 1978 میں بھارت نے آسٹریلیا کو سڈنی میں کھیلے گئے میچ میں اننگز اور دو رنز سے شکست دی۔

جنوری 1981 میں آسٹریلیا نے بھارت کو اننگز اور چار رنز سے شکست دی۔ جنوری 1986 میں دونوں ٹیموں کے مابین میچ ڈرا ہوا تھا۔ جنوری 1992 کا مقابلہ بھی ڈرا پر ختم ہوا تھا۔ جنوری 2000 کے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے بھارت کو اننگز اور 141 رنز سے شکست دی تھی۔

جنوری 2004 میں کھیلا جانے والا میچ ڈرا پر ختم ہوا تھا لیکن جنوری 2008 میں آسٹریلیا نے 122 رنز سے مقابلہ جیتا۔ جنوری 2012 میں آسٹریلیا نے بھارت کو اننگز اور 68 رنز سے شکست دی۔ جنوری 2015 کا میچ ڈرا پر ختم ہوا۔ 19-2018 کے گزشتہ آسٹریلیائی دورے پر بھارت کے پاس جیتنے کا بہترین موقع تھا لیکن خراب روشنی اور آخری دن بارش نے یہ موقع چھین لیا تھا۔

اس میچ بھارت نے اپنی پہلی اننگز چیتشور پجارا کے 193 اور رشبھ پنت کے ناٹ آوٹ 159 رنز کی بدولت سات وکٹوں پر 622 رنز بناکر ڈکلیئر کی تھی۔

اس کے بعد آسٹریلیائی ٹیم کی پہلی اننگز 300 رنز پر سمٹ گئی۔ آسٹریلیا نے فالوآن کے بعد چوتھے روز دوسری اننگز میں بغیر کوئی وکٹ کھوئے چھ رن بنالئے تھے کہ لیکن سیشن کا کھیل خراب روشنی کی وجہ سے ممکن نہیں ہوسکا ۔ پانچویں دن کا کھیل بارش کی نذر ہوگیا اور میچ ڈرا پر ختم ہوا۔

یہ اس سیریز کا چوتھا میچ تھا اور بھارت نے سیریز دو۔ایک سے جیت لی تھی اور پجارا مین آف دی میچ کے ساتھ ساتھ مین آف دی سیریز بھی بنے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.