آسٹریلیا کے اسٹار بلے باز مارنس لابوشین (108 رنز) کی شاندار سنچری اور کپتان ٹم پین (50 رنز) کی نصف سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے بھارت کے خلاف چار میچوں کی سیریز کے چوتھے اور فیصلہ کُن میچ کے دوسرے دن پہلی اننگز میں 369 رنز بنائے ہیں۔
بھارتی ٹیم نے پہلی اننگ میں دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک 2 وکٹوں کے نقصان پر 62 رنز بنا لئے۔ یہ اسکور چائے کے وقفے تک تھا لیکن بارش کے سبب دوبارہ کھیل شروع نہیں ہوسکا اور دن کا کھیل ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس سے قبل آسٹریلیا کی جانب سے لابوشین نے چوتھے ٹیسٹ میچ میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 204 گیندوں میں 9 چوکوں کی مدد سے 108 رنز بنائے، یہ ان کے ٹیسٹ کریئر کی پانچویں سنچری اسکور تھیی۔
اس کے علاوہ کپتان ٹم پین نے بھی بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئےبھارت کی نوجوان اور ناتجربہ کار گیندبازی کا فائدہ اٹھایا اور 104 گیندوں میں 6 چوکوں کی مدد سے 50 رن بنائے۔
آسٹریلیا نے اس میچ کے دوسرے دن پانچ وکٹوں کے نقصان پر 274 رنوں سے آگے کھیلنا شروع کیا جس میں انہوں نے آل آؤٹ ہونے تک 95 رنوں کا اضافہ کیا اور ٹیم کا اسکور 369 تک پہنچا دیا جو اس سیریز میں کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا اسکور ہے۔
آسٹریلیا کی جانب سے میتھیو ویڈ نے 87 گیندوں میں 6 چوکوں کی مدد سے 45 رن اور نوجوان کھلاڑی کیمرون گرین نے 107 گیندوں میں 6 چوکوں کی مدد سے 47 رن بنائے اور دونوں ہی کھلاڑی نصف سنچریوں سے محروم رہ گئے جبکہ اسٹیون اسمتھ نے 37 رنس کی اننگ کھیلی۔
بھارت کو اس میچ میں اپنی ناقص گیندبازی کا خمیازہ بھگتنا پڑا اور آسٹریلیا کے گیندباز ناتھن لیون نے زبردست بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 22 گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے 24 رن جبکہ مشیل اسٹارک نے ناٹ آؤٹ 20 رن بنائے۔
آسٹریلیا نے 315 رنوں کے اسکور پر ہی اپنی 8 وکٹیں گنوا دی تھیں لیکن آخر کے بلے بازوں نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے ٹیم کو مضبوط اسکور پر پہنچا دیا۔
بھارت کی جانب سے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیل رہے بائیں ہاتھ کے تیز گیندباز ٹی نٹراجن نے اور واشنگٹن سندر نے تین۔تین وکٹیں حاصل کیں، شاردُل ٹھاکر نے بھی تین بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ محمد سراج کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔