بھارت کی آسٹریلیا کے خلاف شکست کے بعد گوتم گمبھیر نے کہا کہ کپتان وراٹ کوہلی نے تیز گیند باز جسپریت بمراہ کا صحیح طریقہ سے استعمال نہیں کیا۔
جسپریت بمراہ نے اتوار کے روز آسٹریلیا کے خلاف دوسرے میچ میں اپنے پہلے اسپیل میں دوسرا اور چوتھا اوور کرتے ہوئے محض سات رن دیئے تھے۔ اس کے بعد پاور پلے میں ان سے صرف ایک اوور کروایا گیا۔ بمراہ نے اننگز کا نواں اوور ڈالا۔
گوتم گمبھیر نے کہا کہ یہ بات ان کی سمجھ سے باہر ہے کہ بمراہ کو نئی گیند سے صرف دو اوور کرایا گیا۔
گمبھیر نے ایک پروگرام میں کہا کہ 'ایمانداری سے کہوں تو مجھے وراٹ کی کپتانی سمجھ میں نہیں آئی۔ ہم اس بارے میں مسلسل بات کررہے ہیں کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ وکٹ حاصل کرنا ہوگا اور ہمیں آسٹریلیا کی بلے بازی لائن اپ کا توڑ نکالنا ہوگا لیکن وراٹ اپنے اہم گیندباز بمراہ سے نئی گیند سے دو اوور ہی کرارہے ہیں۔ عام طور پر یک روزہ میچ میں 3، 4 اوور کے اسپیل ہوتے ہیں اور کسی گیند باز سے زیادہ تر ایک اسپیل میں چار اوور کرائے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر آپ نئی گیند کے ساتھ دو اوور گیند بازی کرواکر اپنے اہم گیند باز کو روکتے ہیں تو میرے لیے یہ کپتانی سمجھنا مشکل ہے۔ یہ ٹی 20 کرکٹ نہیں ہے۔ بھارت کی شکست ہوئی کیونکہ خراب کپتانی تھی۔
ایک ایسا گاؤں جہاں رہتے ہیں تیر اندازی کے استاد
ٹیم سلیکشن پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے گمبھیر نے کہا کہ 'وہ واشنگٹن سُندر یا شیوم دوبے کو یک روزہ میچ میں شامل کرسکتے تھے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ یک روزہ میچ میں کیسی کارکردگی کرتے ہیں۔ اگر یہ دونوں آسٹریلیا میں نہیں ہیں تو یہ کہیں نہ کہیں سے ٹیم سلیکشن میں کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ جب تک ہم کسی کو موقع نہیں دیں گے تو ہمیں کیسے پتہ لگے گا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر کتنا بہتر ہے۔'
واضح رہے کہ آسٹریلیا نے لگاتار دو یک روزہ میچوں میں 370 سے زائد رنز بنائے اور دوسرا یک روزہ 51 رنز سے جیت کر تین میچوں کی سیریز اپنے نام کرلی ۔ آسٹریلیا نے پہلے میچ 374 رن بنا کر 66 رنز سے میچ جیتا تھا۔