ETV Bharat / sports

India Should Be Wary Of Hong Kong Challenge بھارت کو ہانگ کانگ سے محتاط رہنا چاہیے

author img

By

Published : Aug 31, 2022, 1:35 PM IST

ہانگ کانگ ٹیم نے کوالیفائر راؤنڈ میں کویت، متحدہ عرب امارات اور سنگاپور کو شکست دے کر ایشیا کپ میں جگہ بنائی ہے۔ ٹیم کے حوصلے بلند ہیں کیونکہ ان کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ باقی ٹیمیں ہانگ کانگ سے محتاط ہیں۔ India Should Be Wary Of Hong Kong Challenge

India Should Be Wary Of Hong Kong Challenge
بھارت کو ہانگ کانگ سے محتاط رہنا چاہیے

دبئی: ایشیا کپ کا چوتھا میچ آج بھارت اور ہانگ کانگ کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا جس میں دونوں ٹیمیں جیت کے لیے ایک دوسرے سے سخت مد مقابل ہوں گے۔ سنہ 2018 میں ایشیا کپ کے گروپ اے کے میچ میں بھارتی ٹیم کے بلے باز شیکھر دھون نے سنچری اسکور کی تھی، تب بھارت نے روہت شرما کی قیادت میں سات وکٹوں کے نقصان پر 285 رنز بنائے تھے اور ٹیم نے یہ میچ 26 رنز سے جیتا تھا۔ لیکن اس بار کپتان نزاکت خان، یاسم مرتضیٰ اور احسان خان مل کر کسی بھی ٹیم کا کھیل خراب کر سکتے ہیں۔ India Should Be Wary Of Hong Kong Challenge

تاہم ہانگ کانگ کے بلے باز نزاکت خان حسین نے بالترتیب 92 اور 73 رنز بنائے۔ اوپننگ جوڑی نے پہلی وکٹ کے لیے 174 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس کے بعد ٹیم بکھرتی چلی گئی جس کی وجہ سے ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہیں ٹیم میں پاکستان کے کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ T20 فارمیٹ میں ہانگ کانگ کی سب سے بڑی کامیابی آٹھ برس قبل اس وقت حاصل ہوئی جب ٹیم نے سنہ 2014 کے T20 ورلڈ کپ کے پہلے راؤنڈ میں بنگلہ دیش کو زیر کیا تھا۔

نزاکت نے 3/19 کے اسکور کے ساتھ شاندار فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ بنگلہ دیش نے 20 اوورز میں 108 رنز بنائے۔ حالانکہ ہانگ کانگ کے لیے ہدف کا تعاقب آسان نہیں تھا کیونکہ باؤلر شکیب الحسن بلے بازوں پر بھاری پڑ رہے تھے۔ تاہم ٹیم نے عرفان احمد اور منیر ڈار کے تعاون سے دو وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔

پھر سنہ 2018 کے ایشیا کپ میں ہانگ کانگ کا مقابلہ بھارت سے ہوا جہاں وہ مین ان بلیو کو شکست دینے کے قریب تھے۔ لیکن پہلی وکٹ گرنے کے بعد ٹیم بکھر گئی۔ اس بار مقابلہ T20 فارمیٹ میں ہے، ہانگ کانگ کو بھارت کے خلاف سنگین چیلنج درپیش ہو سکتا ہے۔ ہانگ کانگ کے اسی الیون سے کھیلنے کا امکان ہے جس نے امارات میں ایشیا کپ کوالیفائر کے فائنل میچ میں متحدہ عرب امارات کو شکست دی تھی اور ٹورنامنٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:

دبئی: ایشیا کپ کا چوتھا میچ آج بھارت اور ہانگ کانگ کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا جس میں دونوں ٹیمیں جیت کے لیے ایک دوسرے سے سخت مد مقابل ہوں گے۔ سنہ 2018 میں ایشیا کپ کے گروپ اے کے میچ میں بھارتی ٹیم کے بلے باز شیکھر دھون نے سنچری اسکور کی تھی، تب بھارت نے روہت شرما کی قیادت میں سات وکٹوں کے نقصان پر 285 رنز بنائے تھے اور ٹیم نے یہ میچ 26 رنز سے جیتا تھا۔ لیکن اس بار کپتان نزاکت خان، یاسم مرتضیٰ اور احسان خان مل کر کسی بھی ٹیم کا کھیل خراب کر سکتے ہیں۔ India Should Be Wary Of Hong Kong Challenge

تاہم ہانگ کانگ کے بلے باز نزاکت خان حسین نے بالترتیب 92 اور 73 رنز بنائے۔ اوپننگ جوڑی نے پہلی وکٹ کے لیے 174 رنز کی شراکت قائم کی۔ اس کے بعد ٹیم بکھرتی چلی گئی جس کی وجہ سے ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہیں ٹیم میں پاکستان کے کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ T20 فارمیٹ میں ہانگ کانگ کی سب سے بڑی کامیابی آٹھ برس قبل اس وقت حاصل ہوئی جب ٹیم نے سنہ 2014 کے T20 ورلڈ کپ کے پہلے راؤنڈ میں بنگلہ دیش کو زیر کیا تھا۔

نزاکت نے 3/19 کے اسکور کے ساتھ شاندار فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ بنگلہ دیش نے 20 اوورز میں 108 رنز بنائے۔ حالانکہ ہانگ کانگ کے لیے ہدف کا تعاقب آسان نہیں تھا کیونکہ باؤلر شکیب الحسن بلے بازوں پر بھاری پڑ رہے تھے۔ تاہم ٹیم نے عرفان احمد اور منیر ڈار کے تعاون سے دو وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔

پھر سنہ 2018 کے ایشیا کپ میں ہانگ کانگ کا مقابلہ بھارت سے ہوا جہاں وہ مین ان بلیو کو شکست دینے کے قریب تھے۔ لیکن پہلی وکٹ گرنے کے بعد ٹیم بکھر گئی۔ اس بار مقابلہ T20 فارمیٹ میں ہے، ہانگ کانگ کو بھارت کے خلاف سنگین چیلنج درپیش ہو سکتا ہے۔ ہانگ کانگ کے اسی الیون سے کھیلنے کا امکان ہے جس نے امارات میں ایشیا کپ کوالیفائر کے فائنل میچ میں متحدہ عرب امارات کو شکست دی تھی اور ٹورنامنٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.