ETV Bharat / sports

2023 World Cup بھارت کی نیوزی دورے سے ورلڈ کپ کی تیاری شروع - بھارت او ڈی آئی ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا

شکھر دھون کی کپتانی میں بھارتی کرکٹ ٹیم جمعہ کو نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں کی ون ڈے سیریز کے پہلے میچ سے ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کی تیاریوں کا آغاز کرے گی۔ India begin ODI World Cup preparation

India begin ODI World Cup preparation
بھارت کی نیوزی دورے سے ورلڈ کپ کی تیاری شروع
author img

By

Published : Nov 24, 2022, 5:35 PM IST

آکلینڈ: بھارت میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ میں 12 ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے اور بھارتی ٹیم، جس نے میزبان کے طور پر ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کیا ہے، اس سیریز کے ساتھ اپنی الیون کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر ہونے والے 36 سالہ دھون کو سیریز کے لیے کپتانی سونپی گئی ہے۔ تجربہ کار بائیں ہاتھ کے بلے باز نے ورلڈ کپ کے 10 میچوں میں 53.7 کی اوسط سے 537 رنز بنائے ہیں اور وہ اگلے ایونٹ کے لیے بھی بھارت کے پہلی پسندیدہ اوپنر ہوں گے۔ دھون نے، تاہم پچھلی چند ون ڈے سیریز میں جدوجہد کی ہے اور اگر وہ نیوزی لینڈ کے خلاف اچھی کارکردگی نہیں دکھاتے ہیں، تو ٹیم انتظامیہ نوجوان کھلاڑی شبھمن گل کو اوپنر کے طور پر موقع دے سکتی ہے۔ India begin ODI World Cup preparation

گل نے رواں برس 50 اوور کی کرکٹ میں 75.71 کی اوسط اور 107.50 کے اسٹرائیک ریٹ سے 530 رنز بنائے ہیں۔ اس سیریز میں اسی طرح کی کارکردگی انہیں ورلڈ کپ میں بطور سلامی بلے بازعویدار بنا سکتی ہے۔

روہت شرما، وراٹ کوہلی، لوکیش راہل، رویندرا جڈیجہ اور جسپریت بمراہ جیسے بڑے کھلاڑیوں کو بھلے ہی اس سیریز میں آرام دیا گیا ہو، لیکن بھارت کے پاس ان کھلاڑیوں کے متبادل کو موقع دینے کا سنہری موقع ہے۔ جہاں شریس ائیر، رشبھ پنت اور سنجو سیمسن ٹیم کے مڈل آرڈر کو مضبوطی فراہم کریں گے، وہیں دیپک ہڈا بلے بازی میں تعاون دینے کے ساتھ ساتھ ٹیم کے چھٹے متبادل گیندباز ثابت ہوسکتےہیں۔ بھارت کے پاس واشنگٹن سندر، شاردول ٹھاکر اور دیپک چاہر کی شکل میں گیند باز موجود ہیں جو بلے بازی میں مضبوطی فراہم کرتے ہیں۔ اس سیریز میں تیزگیندباز عمران ملک کے بھی ون ڈے ڈیبیو کرنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب آئی سی سی کی ٹاپ ون ڈے ٹیم نیوزی لینڈ نے بھی مارٹن گپٹل کی جگہ فن ایلن کو اپنا ون ڈے اوپنر بنا کر ورلڈ کپ کی تیاریوں کا اشارہ دے دیا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی سیریز ایک صفر سے ہارنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم 50 اوور والی سیریز جیت کر دوبارہ فارم حاصل کرنے کی ہرممکن کوشش کرے گی۔ کپتان کین ولیمسن بھی تیسرے ٹی ٹوئنٹی سے باہر ہونے کے بعد ٹیم میں واپس آگئے ہیں، اور نیوزی لینڈ کے مڈل آرڈر کو مضبوط کرنے کے لیے وکٹ کیپر ٹام لیتھم کے ساتھ شامل ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی تیزگیندباز میٹ ہنری کو بھی ون ڈے ٹیم میں بلایا گیا ہے۔ آکلینڈ کے ایڈن پارک کی چھوٹی باؤنڈری کی وجہ سے پہلے ون ڈے میں بڑے اسکور کا امکان ہے۔ سندر ہڈا کی اسپن جوڑی نیوزی لینڈ کے چار بائیں ہاتھ کے کھلاڑیوں کو چیلنج کر سکتی ہے اور بھارتی بلے بازی کو مضبوطی بھی مل سکتی ہے۔

بھارت نے اپنے آخری پانچ ون ڈے میں سے چار جیتے ہیں، جب کہ نیوزی لینڈ نے اپنے آخری پانچ میں سے تین میں شکست کھائی ہے۔ جب ہندوستان نے 2020 میں نیوزی لینڈ کا دورہ کیا تو میزبان ٹیم نے سیریز تین۔صفر سے جیتی تھی۔ دھون کی قیادت میں نوجوان کھلاڑی اس نتیجے کو اپنے حق میں کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

آکلینڈ: بھارت میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ میں 12 ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے اور بھارتی ٹیم، جس نے میزبان کے طور پر ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کیا ہے، اس سیریز کے ساتھ اپنی الیون کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ ٹی ٹوئنٹی اور ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر ہونے والے 36 سالہ دھون کو سیریز کے لیے کپتانی سونپی گئی ہے۔ تجربہ کار بائیں ہاتھ کے بلے باز نے ورلڈ کپ کے 10 میچوں میں 53.7 کی اوسط سے 537 رنز بنائے ہیں اور وہ اگلے ایونٹ کے لیے بھی بھارت کے پہلی پسندیدہ اوپنر ہوں گے۔ دھون نے، تاہم پچھلی چند ون ڈے سیریز میں جدوجہد کی ہے اور اگر وہ نیوزی لینڈ کے خلاف اچھی کارکردگی نہیں دکھاتے ہیں، تو ٹیم انتظامیہ نوجوان کھلاڑی شبھمن گل کو اوپنر کے طور پر موقع دے سکتی ہے۔ India begin ODI World Cup preparation

گل نے رواں برس 50 اوور کی کرکٹ میں 75.71 کی اوسط اور 107.50 کے اسٹرائیک ریٹ سے 530 رنز بنائے ہیں۔ اس سیریز میں اسی طرح کی کارکردگی انہیں ورلڈ کپ میں بطور سلامی بلے بازعویدار بنا سکتی ہے۔

روہت شرما، وراٹ کوہلی، لوکیش راہل، رویندرا جڈیجہ اور جسپریت بمراہ جیسے بڑے کھلاڑیوں کو بھلے ہی اس سیریز میں آرام دیا گیا ہو، لیکن بھارت کے پاس ان کھلاڑیوں کے متبادل کو موقع دینے کا سنہری موقع ہے۔ جہاں شریس ائیر، رشبھ پنت اور سنجو سیمسن ٹیم کے مڈل آرڈر کو مضبوطی فراہم کریں گے، وہیں دیپک ہڈا بلے بازی میں تعاون دینے کے ساتھ ساتھ ٹیم کے چھٹے متبادل گیندباز ثابت ہوسکتےہیں۔ بھارت کے پاس واشنگٹن سندر، شاردول ٹھاکر اور دیپک چاہر کی شکل میں گیند باز موجود ہیں جو بلے بازی میں مضبوطی فراہم کرتے ہیں۔ اس سیریز میں تیزگیندباز عمران ملک کے بھی ون ڈے ڈیبیو کرنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب آئی سی سی کی ٹاپ ون ڈے ٹیم نیوزی لینڈ نے بھی مارٹن گپٹل کی جگہ فن ایلن کو اپنا ون ڈے اوپنر بنا کر ورلڈ کپ کی تیاریوں کا اشارہ دے دیا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی سیریز ایک صفر سے ہارنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم 50 اوور والی سیریز جیت کر دوبارہ فارم حاصل کرنے کی ہرممکن کوشش کرے گی۔ کپتان کین ولیمسن بھی تیسرے ٹی ٹوئنٹی سے باہر ہونے کے بعد ٹیم میں واپس آگئے ہیں، اور نیوزی لینڈ کے مڈل آرڈر کو مضبوط کرنے کے لیے وکٹ کیپر ٹام لیتھم کے ساتھ شامل ہوں گے۔ اس کے ساتھ ہی تیزگیندباز میٹ ہنری کو بھی ون ڈے ٹیم میں بلایا گیا ہے۔ آکلینڈ کے ایڈن پارک کی چھوٹی باؤنڈری کی وجہ سے پہلے ون ڈے میں بڑے اسکور کا امکان ہے۔ سندر ہڈا کی اسپن جوڑی نیوزی لینڈ کے چار بائیں ہاتھ کے کھلاڑیوں کو چیلنج کر سکتی ہے اور بھارتی بلے بازی کو مضبوطی بھی مل سکتی ہے۔

بھارت نے اپنے آخری پانچ ون ڈے میں سے چار جیتے ہیں، جب کہ نیوزی لینڈ نے اپنے آخری پانچ میں سے تین میں شکست کھائی ہے۔ جب ہندوستان نے 2020 میں نیوزی لینڈ کا دورہ کیا تو میزبان ٹیم نے سیریز تین۔صفر سے جیتی تھی۔ دھون کی قیادت میں نوجوان کھلاڑی اس نتیجے کو اپنے حق میں کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.