نئی دہلی: بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان 4 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا تیسرا میچ اندور کے ہولکر اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔ پہلے دن بھارتی ٹیم 109 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔ میچ کے دوسرے دن بھارت نے آسٹریلیا کو 197 رنز پر آل آؤٹ کر دیا اور اسے صرف 88 رنز کی برتری حاصل کرنے دی۔ دوسری اننگز میں بھارتی ٹیم کا آغاز بہتر نہیں رہا۔ دوسری اننگز میں بھارتی کی پوری ٹیم 163 رنز پر سمٹ گئی۔ اس طرح بھارت نے آسٹریلیا کو جیت کےلیے 75 رنز کا ہدف دیا ہے۔
اندور ٹیسٹ کے دوسرے دن بھارت نے شاندار واپسی کی اور 11 رن کے اندر آسٹریلیا کی 6 وکٹیں لے لیں۔ آسٹریلیا کی ٹیم پہلی اننگز میں 197 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ دوسرے دن بھارت کی جانب سے امیش یادو اور آر اشون نے 3-3 وکٹیں حاصل کیں۔ آسٹریلیا کو بھارت پر 88 رنز کی برتری حاصل ہے۔ اس سے قبل بھارت نے پہلی اننگز میں 109 رنز بنائے تھے۔ بھارت نے اپنی دوسری اننگز میں دوسرے دن لنچ تک بغیر وکٹ کھوئے 13 رنز بنا لیے ہیں۔ روہت شرما اور شبمن گل کریز پر موجود ہیں۔ بھارت ابھی بھی آسٹریلیا سے 75 رنز پیچھے ہے۔
اندور کے ہولکر اسٹیڈیم میں جاری ٹیسٹ سیریز کا تیسرا میچ پہلے ہی دن بھارت کے لیے درد سر بن گیا۔ روہت شرما کی کپتانی والی ٹیم صرف 109 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ جواب میں دن کا کھیل ختم ہونے تک آسٹریلوی ٹیم نے چار وکٹوں کے نقصان پر 156 رنز بنا لیے ہیں۔ یہ چار وکٹیں رویندر جڈیجہ کے کھاتے میں گئیں۔ اس سے قبل جڈیجہ ناگپور اور دہلی ٹیسٹ کے بھی ہیرو تھے۔ وہ آخری دو ٹیسٹ میں میچ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیے۔ اس میچ میں ٹیم انڈیا اپنے ہی جال میں پھنستی نظر آرہی ہے۔
آسٹریلوی ٹیم ایسی پچوں پر کھیلنے کی عادی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت نے پہلے دونوں میچ آسانی سے جیت لیے۔ اب تیسرے میچ میں بھی جب بھارت اسی پلان پر عمل کرتے ہوئے میچ جیتنے کا راستہ تلاش میں تھا تو سٹیو سمتھ کی کپتانی میں آسٹریلوی ٹیم نے بھارت کو شکست دی۔ اسپن ٹریک پر پوری بھارتی ٹیم 109 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی چال کو سمجھتے ہوئے، آئی سی سی بھی اب بی سی سی آئی کو بخشنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ آئی سی سی کے میچ ریفری کرس براڈ نے بھی اس کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ اندور کی پچ پر ایکشن ہونا یقینی ہے۔ اس سے پہلے ناگپور اور دہلی کی پچ کو 'اوسط' درجہ بندی دی گئی ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ اس پچ پر میچ تو ہو سکتے ہیں، لیکن یہ کرکٹ کے لیے مثالی پچ نہیں ہے۔
مانا جا رہا ہے کہ اندور کی پچ کو اس سے بھی بدتر درجہ بندی ملنے والی ہے۔ اس پچ کو اوسط سے کم درجہ بندی دی جا سکتی ہے۔ میچ کے پہلے ہی دن ٹیم انڈیا ابتدائی چند گھنٹوں میں ہی آل آؤٹ ہو گئی۔ جس کی وجہ سے پچ کے معیار پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: