حیدرآباد: آئی سی سی ورلڈ کپ میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف 345 رنز کا ہدف چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے تاریخ رقم کر دیا ہے۔ عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کی سیچری کی بدولت پاکستان نے یہ ہدف بآسانی 48.2 اوورز میں ہی 4 وکٹ کھو کر ہی حاصل کرلیا۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے بڑے ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیم بھی بن گئی۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ 2011 کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف آئرلینڈ کے نام تھا جس نے 328 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔
-
Mohammad Rizwan's highest-ever ODI score guides Pakistan to a record run chase in Hyderabad ⚡
— ICC Cricket World Cup (@cricketworldcup) October 10, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
It also helps him win the @aramco #POTM 🎉#CWC23 #PAKvSL pic.twitter.com/eQhCH98Ce2
">Mohammad Rizwan's highest-ever ODI score guides Pakistan to a record run chase in Hyderabad ⚡
— ICC Cricket World Cup (@cricketworldcup) October 10, 2023
It also helps him win the @aramco #POTM 🎉#CWC23 #PAKvSL pic.twitter.com/eQhCH98Ce2Mohammad Rizwan's highest-ever ODI score guides Pakistan to a record run chase in Hyderabad ⚡
— ICC Cricket World Cup (@cricketworldcup) October 10, 2023
It also helps him win the @aramco #POTM 🎉#CWC23 #PAKvSL pic.twitter.com/eQhCH98Ce2
345 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے اتری پاکستان کی شروعات اچھی نہیں رہی تھی اور اس کے دو بلے امام الحق اور کپتان بار اعظم ٹیم کے مجموعی اسکور 37 رنز پر ہی پویلین لوٹ گئے تھے لیکن اس کے بعد رضوان اور عبداللہ نے مشکل وقت میں اچھی بلے بازی کی اور تیسرے وکٹ کے لیے 150 رنز سے زیادہ کی شراکت داری کرکے میچ کو پاکستان کی موڑ دیا۔ عبداللہ شفیق نے 113 رنز بنائے جبکہ رضوان 131 رنز پر ناٹ آوٹ رہے۔ محمد رضوان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کی یہ مسلسل دوسری جیت ہے۔ پہلے میچ میں پاکستان نے نیدرلینڈ کو شکست دی تھی۔ اس کے بعد پاکستان کا تیسرا میچ سب سے بڑے حریف بھارت سے 14 اکتوبر کو احمدآباد میں کھیلا جائے گا۔
اس سے قبل کوسل مینڈس (122) اور سدیرا سمارا وکراما (108) کے درمیان 111 رن کی طوفانی شراکت کی مدد سے سری لنکا نے منگل کو ورلڈ کپ کے ایک میچ میں پاکستان کے خلاف نو وکٹ پر 344 رن کا مضبوط اسکور بنایا۔ راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کرنے کے بعد سری لنکا کو پہلا دھچکا دوسرے ہی اوور میں کوسل پریرا (0) کی صورت میں لگا لیکن اس سے قطع نظر پاتھم نسانکا (51) اور کوسل مینڈس نے احتیاط سے کھیلتے ہوئے ٹیم کے اسکور کو تین ہندسوں تک پہنچایا۔ نسنکا اننگز کے 18ویں اوور میں شاداب خان کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں تھرڈ مین پر کیچ ہوئے۔
اس دوران ایک سرے پر اپنی نظریں جما چکے کوسل مینڈس کے بلے نے پاکستان کے باؤلنگ اٹیک کے خلاف آگ اگلنی شروع کر دی، جسے نئے بلے باز سمارا وکراما نے اپنی بلے بازی سے مزید ہوا دی۔ دونوں بلے بازوں نے جارحانہ بلے بازی کی اور 69 گیندوں پر 111 رن جوڑے۔ مینڈس نے 77 گیندیں کھیلیں اور اپنی سنچری میں 14 چوکے اور چھ چھکے لگائے۔ وہ حسن علی کی گیند پر ڈیپ مڈ وکٹ پر باؤنڈری لائن کے نزدیک کھڑے امام الحق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
حسن نے اپنے اگلے ہی اوور میں نئے بلے باز چارتھ اسالنکا (1) کو اپنا شکار بنایا۔ سدیرا سمارا وکرما بھی حسن کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ ہو گئے۔ انہوں نے 89 گیندیں کھیل کر 11 چوکے اور دو چھکے لگائے۔ حسن پاکستان کے کامیاب ترین باؤلر رہے جنہوں نے اپنے اسپیل میں 71 رن خرچ کر کے چار اہم بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی جبکہ حارث رؤف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی اور محمد نواز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: