ETV Bharat / sports

ICC World Cup 2023 بھارتی پچوں پر اسپنرز کے مقابلے تیز گیندبازوں کا جلوہ

بھارت کی میزبانی میں جاری آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 میں زیادہ تر ٹیموں کے لیے اسپنرز سے کلیدی کردار ادا کرنے کی توقع کی جارہی تھی کیونکہ بھارتی پچز کے تعلق سے یہ تصور عام ہے کہ یہاں کی پچز اسپنرز کے موافق ہوتی ہیں لیکن اب یہ مفروضہ غلط ثابت ہو رہا ہے کیونکہ ٹورنامنٹ میں اب تک کی سرفہرست ٹیموں کی کامیابی کی کہانی میں تیز گیند بازوں کا کردار اہم رہا ہے۔

ICC World Cup 2023 Pace is new king breaking prototype on Indian pitches
بھارتی پچوں پر اسپنرز کے مقابلے تیز گیندبازوں کا جلوہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 27, 2023, 4:11 PM IST

حیدرآباد: ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے آغاز سے قبل بھارت کو ٹائٹل جیتنے والی ٹیم کے طور پر فیورٹ سمجھا جا رہا تھا کیونکہ یہ ٹورنامنٹ بھارت میں منعقد ہورہا ہے اور یہاں کی پچز اسپنرز کے موافق ہوتی ہیں جس کی وجہ سے بھارتی ٹیم ٹائٹل جیتنے کے لیے فیورٹ سمجھی جارہی تھیں۔ بھارتی ٹیم میں روی چندرن اشون کے ساتھ ساتھ کلدیپ یادو اور رویندر جڈیجا جیسے کھلاڑی ہیں جو ایک مضبوط اسپن یونٹ بناتے ہیں۔ تاہم ٹورنامنٹ کے موجودہ ایڈیشن میں ایک نیا رجحان نظر آرہا ہے جس میں تیز گیند باز اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

پوائنٹس ٹیبل پر بھارت سرفہرست ہے اور اس کے لیے جسپریت بمراہ نے گیند کے ساتھ اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ دوسری پوزیشن پر موجود جنوبی افریقہ کے لیے جیرالڈ کوٹزی، کاگیسو رباڈا اور مارکو جانسن شاندار بولنگ کر رہے ہیں اور زیادہ تر وکٹیں انھیں کے حصے میں ہیں۔ تیسرے نمبر نیوزی لینڈ ہے جس کے تیز گیندباز میٹ ہینری، ٹرینٹ بولٹ اور فرگسون نے بھی اسپنروں سے زیادہ وکٹ لے رکھا ہے۔

ICC World Cup 2023 Pace is new king breaking prototype on Indian pitches
پوائنٹس ٹیبل میں ٹاپ 3 ٹیموں کے تیز گیندباز اور اسپنرز کی کارکردگی کا موازنہ

جنوبی افریقہ کے تیز گیندبازوں نے ٹورنامنٹ کے پانچ میچز میں 38 وکٹیں لے چکے ہیں جبکہ اسپنرز نے محض 8 وکٹ لیے ہیں۔ اس حساب سے جنوبی افریقہ کے تیز گیندبازوں کا وکٹ فیصد 82.6 ہے اور اسپنروں کا وکٹ فیصد صرف 17.4 ہی ہے۔ وہیں بھارتی ٹیم کے تیز گیندبازوں نے پانچ میچز میں 30 وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ اسپنروں نے 16 وکٹیں لی ہیں، اس حساب سے بھارتی ٹیم کے تیز گیندبازی کا وکٹ فیصد 65.21 ہے اور اسپنروں کا 34.79 ہے۔ جبکہ نیوزی لینڈ کے تیز گیندبازوں نے پانچ میچز میں 26 وکٹیں لیں ہیں اور اسپنرز نے 18 وکٹیں لی ہیں جس کی وجہ سے ان کے تیزگیندبازوں کا وکٹ کی شرح 59.09 فیصد ہے اور اسپنروں کے وکٹ کی شرح 40.91 فیصد ہے۔

اس کے علاوہ ورلڈ کپ 2023 میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے ٹاپ 10 گیند بازوں کی فہرست میں آٹھ تیز گیند باز ہیں۔ ہم نے یہاں صرف تین ٹیموں کا ہی موازنہ کیا ہے لیکن زیادہ تر ٹیموں کے لیے پیس یونٹ اور اسپن ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی کے مقابلے میں تیز گیند بازوں کو اسپنرز پر برتری حاصل ہے۔ گیندبازوں کے لیے اسٹرائیک ریٹ کا مطلب کسی بھی بلے باز کو آؤٹ کرنے کے لیے لی گئی گیندوں کی تعداد ہے اور اس حساب سے تمام ٹیموں کے تیز گیندبازوں اور اسپنرز کا موازنہ ظاہر کرتا ہے کہ تیزگیند بازوں نے مقابلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آسٹریلیا، نیدرلینڈز اور بنگلہ دیش واحد ٹیمیں ہیں جہاں اسپن ڈپارٹمنٹ کا اسٹرائیک ریٹ فاسٹ بولنگ یونٹ سے بہتر ہے۔

ورلڈ کپ 2023 کے سرفہرست 5 تیز گیند باز
ورلڈ کپ 2023 کے سرفہرست 5 تیز گیند باز

بھارت کے لیے پیس یونٹ کا اسٹرائیک ریٹ 26.9 ہے جبکہ اسپنرز کا اسٹرائیک ریٹ 40.44 ہے۔جنوبی افریقہ کے لیے فاسٹ باؤلرز کا اسٹرائیک ریٹ 23.45 جبکہ اسپنرز کا اسٹرائیک ریٹ 36.5 ہے۔ جبکہ نیوزی لینڈ کے تیز گیندبازوں کا اسٹرائیک ریٹ 29.65 ہے جبکہ اسپنروں کا اسٹرائیک ریٹ 33.56 ہے۔

ٹورنامنٹ میں تیز گیند بازوں اور اسپنرز کے ٹاپ پانچ وکٹ لینے والوں پر نظر ڈالنے سے بھی یہ مفروضہ غلط ثابت ہوجاتا ہے کہ ہندوستانی پچ اسپنرز کے موافق ہیں۔ مچل سینٹنر اور ایڈم زمپا کو چھوڑ کر کسی بھی اسپنر کے پاس 10 یا اس سے زیادہ وکٹیں نہیں ہیں جبکہ تمام 7 فاسٹ بولرز نے کم از کم 10 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اسٹرائیک ریٹ بھی اس کی تائید کرتا ہے کیونکہ تمام 7 گیند بازوں کا اسٹرائیک ریٹ تقریباً 25 یا اس سے کم کا ہے جبکہ زمپا اور سینٹنر کے علاوہ 5 اسپنرز کا اسٹرائیک ریٹ 26 سے زیادہ ہے۔

ورلڈ کپ 2023 کے سرفہرست 5 اسپن بولرز
ورلڈ کپ 2023 کے سرفہرست 5 اسپن بولرز

اگرچہ مقابلہ شروع ہونے سے پہلے یہ رائے عام تھی کہ اسپنرز بھارتی پچوں پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہیں، لیکن تیز گیند بازوں نے اپنی اپنی ٹیموں کے لیے گیند کے ساتھ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بھارت کے جسپریت بمراہ، افریقہ کے جیرالڈ کورٹسی اور نیوزی لینڈ کے میٹ ہنری یہ وہ تمام تیز گیند باز ہیں جو ورلڈ کپ میں اپنی قومی ٹیموں کے لیے اہم وکٹیں لے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد: ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے آغاز سے قبل بھارت کو ٹائٹل جیتنے والی ٹیم کے طور پر فیورٹ سمجھا جا رہا تھا کیونکہ یہ ٹورنامنٹ بھارت میں منعقد ہورہا ہے اور یہاں کی پچز اسپنرز کے موافق ہوتی ہیں جس کی وجہ سے بھارتی ٹیم ٹائٹل جیتنے کے لیے فیورٹ سمجھی جارہی تھیں۔ بھارتی ٹیم میں روی چندرن اشون کے ساتھ ساتھ کلدیپ یادو اور رویندر جڈیجا جیسے کھلاڑی ہیں جو ایک مضبوط اسپن یونٹ بناتے ہیں۔ تاہم ٹورنامنٹ کے موجودہ ایڈیشن میں ایک نیا رجحان نظر آرہا ہے جس میں تیز گیند باز اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

پوائنٹس ٹیبل پر بھارت سرفہرست ہے اور اس کے لیے جسپریت بمراہ نے گیند کے ساتھ اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ دوسری پوزیشن پر موجود جنوبی افریقہ کے لیے جیرالڈ کوٹزی، کاگیسو رباڈا اور مارکو جانسن شاندار بولنگ کر رہے ہیں اور زیادہ تر وکٹیں انھیں کے حصے میں ہیں۔ تیسرے نمبر نیوزی لینڈ ہے جس کے تیز گیندباز میٹ ہینری، ٹرینٹ بولٹ اور فرگسون نے بھی اسپنروں سے زیادہ وکٹ لے رکھا ہے۔

ICC World Cup 2023 Pace is new king breaking prototype on Indian pitches
پوائنٹس ٹیبل میں ٹاپ 3 ٹیموں کے تیز گیندباز اور اسپنرز کی کارکردگی کا موازنہ

جنوبی افریقہ کے تیز گیندبازوں نے ٹورنامنٹ کے پانچ میچز میں 38 وکٹیں لے چکے ہیں جبکہ اسپنرز نے محض 8 وکٹ لیے ہیں۔ اس حساب سے جنوبی افریقہ کے تیز گیندبازوں کا وکٹ فیصد 82.6 ہے اور اسپنروں کا وکٹ فیصد صرف 17.4 ہی ہے۔ وہیں بھارتی ٹیم کے تیز گیندبازوں نے پانچ میچز میں 30 وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ اسپنروں نے 16 وکٹیں لی ہیں، اس حساب سے بھارتی ٹیم کے تیز گیندبازی کا وکٹ فیصد 65.21 ہے اور اسپنروں کا 34.79 ہے۔ جبکہ نیوزی لینڈ کے تیز گیندبازوں نے پانچ میچز میں 26 وکٹیں لیں ہیں اور اسپنرز نے 18 وکٹیں لی ہیں جس کی وجہ سے ان کے تیزگیندبازوں کا وکٹ کی شرح 59.09 فیصد ہے اور اسپنروں کے وکٹ کی شرح 40.91 فیصد ہے۔

اس کے علاوہ ورلڈ کپ 2023 میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے ٹاپ 10 گیند بازوں کی فہرست میں آٹھ تیز گیند باز ہیں۔ ہم نے یہاں صرف تین ٹیموں کا ہی موازنہ کیا ہے لیکن زیادہ تر ٹیموں کے لیے پیس یونٹ اور اسپن ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی کے مقابلے میں تیز گیند بازوں کو اسپنرز پر برتری حاصل ہے۔ گیندبازوں کے لیے اسٹرائیک ریٹ کا مطلب کسی بھی بلے باز کو آؤٹ کرنے کے لیے لی گئی گیندوں کی تعداد ہے اور اس حساب سے تمام ٹیموں کے تیز گیندبازوں اور اسپنرز کا موازنہ ظاہر کرتا ہے کہ تیزگیند بازوں نے مقابلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آسٹریلیا، نیدرلینڈز اور بنگلہ دیش واحد ٹیمیں ہیں جہاں اسپن ڈپارٹمنٹ کا اسٹرائیک ریٹ فاسٹ بولنگ یونٹ سے بہتر ہے۔

ورلڈ کپ 2023 کے سرفہرست 5 تیز گیند باز
ورلڈ کپ 2023 کے سرفہرست 5 تیز گیند باز

بھارت کے لیے پیس یونٹ کا اسٹرائیک ریٹ 26.9 ہے جبکہ اسپنرز کا اسٹرائیک ریٹ 40.44 ہے۔جنوبی افریقہ کے لیے فاسٹ باؤلرز کا اسٹرائیک ریٹ 23.45 جبکہ اسپنرز کا اسٹرائیک ریٹ 36.5 ہے۔ جبکہ نیوزی لینڈ کے تیز گیندبازوں کا اسٹرائیک ریٹ 29.65 ہے جبکہ اسپنروں کا اسٹرائیک ریٹ 33.56 ہے۔

ٹورنامنٹ میں تیز گیند بازوں اور اسپنرز کے ٹاپ پانچ وکٹ لینے والوں پر نظر ڈالنے سے بھی یہ مفروضہ غلط ثابت ہوجاتا ہے کہ ہندوستانی پچ اسپنرز کے موافق ہیں۔ مچل سینٹنر اور ایڈم زمپا کو چھوڑ کر کسی بھی اسپنر کے پاس 10 یا اس سے زیادہ وکٹیں نہیں ہیں جبکہ تمام 7 فاسٹ بولرز نے کم از کم 10 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ اسٹرائیک ریٹ بھی اس کی تائید کرتا ہے کیونکہ تمام 7 گیند بازوں کا اسٹرائیک ریٹ تقریباً 25 یا اس سے کم کا ہے جبکہ زمپا اور سینٹنر کے علاوہ 5 اسپنرز کا اسٹرائیک ریٹ 26 سے زیادہ ہے۔

ورلڈ کپ 2023 کے سرفہرست 5 اسپن بولرز
ورلڈ کپ 2023 کے سرفہرست 5 اسپن بولرز

اگرچہ مقابلہ شروع ہونے سے پہلے یہ رائے عام تھی کہ اسپنرز بھارتی پچوں پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہیں، لیکن تیز گیند بازوں نے اپنی اپنی ٹیموں کے لیے گیند کے ساتھ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بھارت کے جسپریت بمراہ، افریقہ کے جیرالڈ کورٹسی اور نیوزی لینڈ کے میٹ ہنری یہ وہ تمام تیز گیند باز ہیں جو ورلڈ کپ میں اپنی قومی ٹیموں کے لیے اہم وکٹیں لے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.