کولکاتہ: پاکستان کرکٹ ٹیم اپنا اگلا میچ کھیلنے کے لیے اتوار کی دیر رات کولکاتہ پہنچنے کے بعد کچھ دن کے لیے پریکٹس سے چھٹی لے لی ، کیونکہ ان کا اگلا میچ 11 نومبر کو ہونا ہے۔ تاہم اس دوران وہ اپنے ہوٹل کے کمروں تک محدود نہیں رہے۔ کپتان بابر اعظم نے رائل کلکتہ گولف کلب (RCGC) کورس میں بولنگ کوچ مورنے مورکل اور ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن کے ساتھ گولف کھیلا۔
انہیں سخت سیکیورٹی میں گولف کورس لے جایا گیا کیونکہ پاکستانی کپتان نے پیر کو کولکتہ گولف کورس میں گولف کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ اس کے علاوہ بابر اعظم نے شہر کے ایکو پارک کا بھی دورہ کیا اس دوران انہوں نے کولکتہ کی مشہور بریانی بھی کھائی اور دوپہر کے وقت پاکستان ٹیم نے ای ایم بائی پاس پر واقع ایک پوش مال میں خریداری بھی کی۔
اس کے ساتھ ساتھ پاکستان ٹیم کی توجہ میچ ورلڈ کپ کے آخری میچ پر بھی مرکوز ہے کیونکہ یہ میچ سیمی فائنل کے لحاظ سے کافی اہم ہے۔ پاکستان کا مقابلہ 11 نومبر کو ایڈن گارڈنز میں انگلینڈ سے ہے۔ جس میچ سے آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے سیمی فائنل کی چوتھی ٹیم کا فیصلہ ہوگا۔ کیونکہ انڈیا، افریقہ اور آسٹریلیا پہلے ہی سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہیں۔ بنگلورو میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی جیت نے آخری چار میں پہنچنے کی امیدیں بڑھا دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- کولکاتہ میں بابراعظم کے لیے خصوصی حفاظتی انتظامات
- بابر اعظم نے حیدر آباد کے گراؤنڈ اسٹاف کو پاکستان کی جرسی تحفے میں دی
انگلینڈ کی ٹیم رواں ورلڈ کپ میں سیمی فائنل کی دوڑ سے پہلے ہی باہر ہوگئی ہے کیونکہ اس ورلڈ کپ میں موجودہ چیمپئن کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی۔ وہیں پاکستان کا مقصد سیمی فائنل تک رسائی کے لیے ان کے خلاف بڑی جیت حاصل کرنا ہے۔ پاکستانی ٹیم میں مشکل حالات سے زبردست طریقے سے واپسی کی مثال موجود ہے۔ اس سے قبل 1992 میں عمران خان کی کپتانی میں پاکستان گروپ لیگ میں ناقص کارکردگی کے باوجود بالآخر چیمپئن بن گئی تھی۔