نئی دہلی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کھیل کی رفتار کو کنٹرول کرنے کے لیے اووروں کے درمیان اسٹاپ کلاک کا استعمال کرے گی۔ آئی سی سی نے منگل کو جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا کہ اوور کے بیچ لگنے والے وقت کو کم کرنے کے لئے ایک نیا ضابطہ نافذ کرنے پر غور کیا گیا ہے۔
اس نئے ضابطے کے تحت گیندبازی کرنے والی ٹیم کو پچھلے اوور کے پورا ہونے کے 60 سیکنڈ کے اندر اگلا اوور پھینکنے کے لئے تیار رہنا ہوگا۔ اور اگر ٹیم ایک اننگز میں ایک منٹ کے اندر نیا اوور شروع کرنے میں تین مرتبہ ناکام رہتی ہے تو اس پر پانچ رن کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
یہ اقدام چیف ایگزیکٹو کمیٹی کے ذریعے نافذ کیا جائے گا اور یہ مردوں کے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی تک محدود ہوگا اور اس قانون کو دسمبر 2023 سے اپریل 2024 کے درمیان چھ ماہ کے لیے 'آزمائشی بنیادوں' پر لاگو کیا جائے گا۔گھڑی کا استعمال اوورز کے درمیان وقت کی مقدار کو منظم کرنے کے لیے کیا جائے گا۔
آئی سی سی نے یہ فیصلہ میچ کے دوران اوورز کرانے میں زیادہ وقت لینے پر لیا ہے۔ ٹیم کے کپتان ایک اوور کے بعد اگلا اوور کرانے میں وقت لگاتے ہیں جس کی وجہ سے مقررہ وقت میں اننگز مکمل نہیں ہو پاتی۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ یہ وقت زیادہ نہ لگے اس لیے آئی سی سی نے اسٹاپ کلاک لگانے کا اعلان کیا ہے۔ اوور ختم ہونے کے بعد اسٹاپ کلاک میں الٹی گنتی شروع ہوگی اور یہ الٹی گنتی 60 سیکنڈ تک جاری رہے گی۔ اس دوران باؤلنگ ٹیم کے کپتان کو دوسرا اوور شروع کرنا ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 2022 میں سِلو اوور ریٹ سے نمٹنے کے لیے آئی سی سی نے مردوں اور خواتین کی کرکٹ میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے میچز کے دوران جرمانے کا اعلان کیا تھا اور اس کا جرمانہ یہ تھا کہ اگر فیلڈنگ ٹیم مقررہ وقت میں ایک اوور مکمل نہیں کر پاتی ہے تو سزا کے طور پر اس ٹیم کو 30 گز کے دائرے میں ایک اضافی فیلڈر شامل کرنا پڑتا ہے۔