نئی دہلی: اکثر عام لوگ سائبر جرائم یا آن لائن فشنگ کا شکار ہو کر اپنی محنت کی کمائی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ ٹکنالوجی کے اس دور میں یہ نہیں کہا جا سکتا کہ کب اور کیسے کسی کو آن لائن دھوکہ دے دیا جائے۔ سائبر جرائم کے تعلق سے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ اب بڑی تنظیمیں بھی سائبر فراڈ کا شکار ہو رہی ہیں۔ آن لائن فراڈ کرنے والوں نے اب کرکٹ کے عالمی ادارے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو نشانہ بنایا ہے۔ سائبر فراڈ نے آئی سی سی کو پورے 20 کروڑ کا چونا لگایا ہے۔ تاہم آئی سی سی نے ابھی تک ان کے ساتھ ہونے والے فراڈ پر کچھ نہیں کہا ہے، لیکن کرکٹ کی دنیا کے بارے میں معلومات دینے والی ویب سائٹ کرک بز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئی سی سی نے پورے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ فشنگ کے اس واقعے نے آئی سی سی میں ہلچل مچا دی ہے اور ہر کوئی اس کی لپیٹ میں ہے۔
جعلساز نے امریکہ میں آئی سی سی کے کنسلٹنٹ کے نام سے جعلی ای میل آئی ڈی بنائی۔ اس ای میل آئی ڈی سے آئی سی سی کے چیف فینانس آفیسر یعنی سی ایف او کو 20 کروڑ روپے سے زیادہ کا بل بھیجا گیا اور اسے ادا کرنے کو کہا گیا۔ CFO کا دفتر دھوکے میں پڑ گیا اور بل ادا کر دیا۔ تاہم سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ سی ایف او آفس میں بینک اکاؤنٹ نمبر پر کسی نے توجہ کیوں نہیں دی؟ تاہم آئی سی سی اس بارے میں فی الوقت کچھ نہیں کہہ رہی تاہم اس نے اپنی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور امریکہ میں قانونی اداروں کو بھی شکایت کی ہے۔
ساتھ ہی سینئر صحافی کے سری نواسا راؤ نے بھی ٹویٹر کے ذریعے اس دھوکہ دہی کی اطلاع دی۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ ’آئی سی سی کے ساتھ جھگڑا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ جو لوگ جمتارا کے بارے میں نہیں جانتے، میں انہیں بتاتا چلوں کہ ’’جامتارا‘‘ نیٹ فلکس پر ایک زبردست سیریز ہے جو ’’فشنگ‘‘ کے خطرے کے بارے میں بتاتی ہے۔ سری نواسا راؤ نے لکھا ہے کہ آئی سی سی کے ساتھ آن لائن فراڈ پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ یہ فراڈ کا تیسرا یا چوتھا واقعہ ہے۔ اب کہا جا رہا ہے کہ ایف بی آئی حالیہ واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: