آئی سی سی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق عامر اور اشفاق پر انسداد بدعنوانی کوڈ کے آرٹیکل 2.1.3، 2.4.2، 2.4.3، 2.4.4 اور 2.4.5 کی خلاف ورزی کرنے کا الزام ہے اس لیے انہیں 8 برس تک کرکٹ سے دور کر دیا گیا ہے۔
پابندی کے دوران وہ کسی طرح سے کرکٹ کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں رکھ پائیں گے۔ اس سے پہلے دونوں پر 13 ستمبر 2020 کو پابندی لگی تھی جب انہیں یواے ای میں 2019 میں ٹی 20 عالمی کپ کوالیفائر کے تعلق سے بدعنوانی عمل کے لیے عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا۔
دونوں کھلاڑیوں کو آرٹیکل 2.1.3 کے تحت کسی بھی طرح کی رشوت یا دیگر انعام مانگنے، قبول کرنے، پیش کش کرنے یا قبول کرنے کے لیے متفق ہونے۔
آئی سی سی کے آرٹیکل 2.4.2 کے تحت اینٹی کرپشن یونٹ (اے سی یو) کو غیر ضروری تاخیر کے بغیر کسی تحائف، ادائیگی، مہمان نوازی یا دیگر فوائد کی وصولی کا انکشاف کرنے میں ناکام رہنے، آرٹیکل 2.4.4 کے تحت بدعنوانی میں ملوث پائے جانے کے متعلق الزامات کے تعلق سے بھی آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے پاس رپورٹ نہ کئے جانے کا قصوروار پایا گیا ہے۔
آئی سی سی انٹیگریٹی یونٹ کے جنرل منیجر الیکس مارشل نے ایک بیان میں کہا کہ 'عامر اور اشفاق دونوں نے میچ فکسرز کے خطرے کو سمجھنے کے لیے طویل وقت تک اعلیٰ سطح پر کرکٹ کھیلا تھا۔ یواے ای کے ان دو کھلاڑیوں نے کئی آئی سی سی انسداد بدعنوانی سیشنز میں شرکت کی ہے اور انہیں معلوم تھا کہ کسی بھی بدعنوان سرگرمی میں شامل ہونے سے کیسے بچیں لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے اور اپنے ساتھیوں اور یواے ای کرکٹ میں شامل تمام لوگوں کوشرمندہ کیا۔ ان پر لگی لمبی پابندی دوسروں کے لیے ایک وارننگ کی شکل میں کام کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پرتھمیش مشرا رائل چیلینجرز بنگلور کے چیئرمین مقرر
واضح رہے کہ عامر حیات نے یواے ای کے لیے 13 یک روزہ میچ کھیلے ہیں اور میڈیم فاسٹ گیند بازی کرتے ہوئے 17 وکٹیں حاصل کی ہیں جبکہ دائیں ہاتھ کے بلے باز اشفاق نے 28 یک روزہ میچوں میں یو اے ای کی نمائندگی کی ہے۔